بلاگزعوام کی آواز

میوزیم میں رکھا ایک پرانا خط، ایک ادھوری کہانی… اور ایک ایسا راز جو کبھی سامنے نہ آیا!

رعناز

دنیا بھر میں ہر سال ۱۸ مئی کو عالمی عجائب گھر کا دن منایا جاتا ہے۔ اس دن کا مقصد عوام کو عجائب گھروں کی اہمیت اور ان کے کردار سے آگاہ کرنا ہوتا ہے۔ عجائب گھر صرف پرانی اور نایاب اشیاء کی نمائش کی جگہ نہیں ہوتے بلکہ یہ تاریخ، ثقافت، ورثے اور تہذیب کے آئینے ہوتے ہیں۔ یہ ہمیں نہ صرف ماضی سے جوڑتے ہیں بلکہ ہمیں اپنی پہچان، جڑوں اور قوم کی داستان سے بھی روشناس کراتے ہیں۔

ہم جب کسی عجائب گھر میں قدم رکھتے ہیں، تو ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے ہم وقت کی سیر کر رہے ہوں۔ ہر شے، ہر تصویر، ہر ماڈل اور ہر خط میں ایک کہانی چھپی ہوتی ہے۔ کوئی خط ہمیں سو سال پرانے کسی عاشق و معشوق کے جذبات سے روشناس کراتا ہے تو کوئی تلوار ہمیں میدان جنگ کی ہلچل سنوا دیتی ہے۔ ہر شے کے پیچھے ایک ماضی ہوتا ہے اوریقینا یہی ماضی ہمارا ورثہ ہے۔

عجائب گھر میں رکھی چیزیں صرف دیکھنے کی حد تک قیمتی نہیں ہوتیں بلکہ یہ تاریخی شواہد بھی ہوتی ہیں۔ جیسے کہ پرانے دور کے سکے، بادشاہوں کے ملبوسات، جنگی سامان، مٹی کے برتن، قلمی نسخے، مذہبی آثار اور دیگر بے شمار اشیاء۔ یہ سب ہمیں صرف ماضی کے بارے میں نہیں بتاتیں بلکہ ہمارے حال اور مستقبل کو بہتر بنانے میں بھی مدد دیتی ہیں۔

مثال کے طور پر، اگر ہم مغلیہ دور کے لباس یا ہتھیار دیکھتے ہیں تو ہمیں اس دور کی شان و شوکت، فنونِ لطیفہ اور طرزِ حکمرانی کا اندازہ ہوتا ہے۔ اگر ہم ہڑپہ یا موہنجو داڑو کی مٹی کی بنی ہوئی اشیاء دیکھیں تو ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ ہزاروں سال پہلے لوگ کیسے رہتے تھے، کیا پہنتے تھے، کیا کھاتے تھے، اور ان کے رہن سہن کا کیا انداز تھا۔ ہمیں ایک میوزیم کے اندر بہت کچھ مل جاتا ہے۔

عجائب گھر ہمیں یہ بھی سکھاتے ہیں کہ وقت کے ساتھ ساتھ انسان نے کیسے ترقی کی، اس نے کیا کھویا اور کیا پایا۔ یہ ایک زندہ سبق گاہ ہے جو بغیر کسی استاد کے بہت کچھ سکھا دیتی ہے۔

ہمیں اکثر یہ دیکھنے کو ملتا ہے کہ اسکولوں میں بچوں کو عجائب گھر لے جانے کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ یہ ٹرپس بچوں کے لیے نہایت مفید ہوتی ہیں۔ کتابوں میں جو کچھ پڑھایا جاتا ہے، جب بچے وہی چیزیں اپنی آنکھوں سے دیکھتے ہیں تو ان کی سمجھ بوجھ میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے۔ ایک بچہ جب کسی بادشاہ کی اصلی تلوار یا کسی شاعر کا ہاتھ سے لکھا خط دیکھتا ہے تو اس کا تصوراتی ذہن فوراً اس دور میں چلا جاتا ہے۔ وہ ماضی کو نہ صرف سمجھتا ہے بلکہ محسوس بھی کرتا ہے۔ اور ان چیزوں کو دیکھ کے بچے بہت زیادہ خوش بھی ہوتے ہیں۔

ایسے دوروں سے بچوں میں تاریخ کے بارے میں شوق پیدا ہوتا ہے۔ وہ سوالات کرتے ہیں، بحث کرتے ہیں، تحقیق کرنا چاہتے ہیں۔ اس عمل سے ان میں تجسس، مشاہدہ اور تجزیے کی صلاحیت پیدا ہوتی ہے۔ کچھ بچے ایسے بھی ہوتے ہیں جو انھی تجربات کی بنیاد پر مستقبل میں محقق، مؤرخ، فنکار یا ماہرِ آثارِ قدیمہ بن جاتے ہیں۔

ہر ملک، ہر قوم اور ہر علاقے کا ایک ثقافتی ورثہ ہوتا ہے۔ یہ ورثہ ہماری شناخت ہے۔ بدقسمتی سے ہم میں سے اکثر لوگ اپنی تاریخ اور تہذیب سے ناواقف ہیں۔ ہمیں یہ بھی نہیں معلوم کہ ہمارے آبا و اجداد نے کیا کارنامے سرانجام دیے، کس طرح کی زندگی گزاری، کن چیلنجز کا سامنا کیا اور ان کے اصول و اقدار کیا تھے۔

عجائب گھر ان سب باتوں کو محفوظ رکھے ہوئے ہیں۔ یہ ہمیں ہمارے ماضی سے جوڑتے ہیں، ہماری پہچان کو زندہ رکھتے ہیں، اور ہمیں سکھاتے ہیں کہ ہم کون تھے اور ہمیں کیا بننا چاہیے۔ یہی وجہ ہے کہ ہمیں نہ صرف خود عجائب گھروں کا رخ کرنا چاہیے بلکہ اپنی نئی نسل کو بھی اس طرف مائل کرنا چاہیئے۔

کیا آپ نے کھبی یہ سوچا ہے کہ عجائب گھر کا دن کیو منایا جاتا ہے؟ آئیے میں آپ کو بتاتی چلوں، یہ دن منانے کا مقصد صرف یہ نہیں کہ ہم ایک دن عجائب گھر کا دورہ کریں اور تصویریں لیں۔ اس دن کا اصل مقصد لوگوں میں یہ شعور بیدار کرنا ہے کہ عجائب گھر ہمارے علم، ثقافت اور تہذیب کے مراکز ہیں۔ یہ ہمارے ماضی کے خزانے ہیں جنہیں ہمیں محفوظ رکھنا چاہیئے۔

اس دن کی مناسبت سے دنیا بھر میں مختلف تقریبات منعقد کی جاتی ہیں، جن میں سیمینارز، نمائشیں، بچوں کے لیے گائیڈڈ ٹورز، لیکچرز اور ثقافتی پروگرام شامل ہوتے ہیں۔ اس سے عوام میں تاریخ اور ورثے کی اہمیت کا شعور پیدا ہوتا ہے۔
عالمی عجائب گھر دن ہمیں یہ موقع دیتا ہے کہ ہم ایک لمحے کے لیے رکیں اور ماضی کی طرف دیکھیں۔ ہم یہ سوچیں کہ ہمارے بزرگوں نے کیا کچھ چھوڑا، اور ہم کیا چھوڑ کر جائیں گے۔ عجائب گھر صرف ماضی کی یاد نہیں، بلکہ آنے والے کل کے لیے ایک سبق بھی ہیں۔

لہٰذا، ہمیں چاہیئے کہ ہم اپنے بچوں کو عجائب گھروں کی سیر کروائیں، انہیں تاریخ سے محبت سکھائیں اور انہیں یہ احساس دلائیں کہ اُن کا ماضی کتنا شاندار تھا۔ کیونکہ جو قومیں اپنی تاریخ کو نہیں جانتیں، وہ مستقبل میں اپنا مقام کھو دیتی ہیں۔

Show More

Raynaz

رعناز ایک ڈیجیٹل رپورٹر اور بلاگر ہیں۔

متعلقہ پوسٹس

Back to top button