ریسکیو 1122 ہم سب کا مسیحا جو انسانیت کی خدمت میں لگ ہوا ہے!
یہ ایک ایسا ادارہ ہے جس سے ہر طبقے کے لوگ مگر زیادہ تر غریب لوگ مستفید ہو رہے ہیں۔ آئے روز آپ بھی ریسکیو 1122 کی ایمبولینسیں دیکھتے ہوں گے۔ اس ادارے نے بےشمار دعائیں سمیٹ لی ہیں کیونکہ مصیبت کے وقت جو انسان کام آئے وہ ہمیشہ یاد رہتا ہے۔
انسان ہو اور اس کے ساتھ حادثات پیش نہ آئیں یہ ہو نہیں سکتا مگر کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ خدانخواستہ اگر آپ کو کوئی حادثہ یا کوئی اور ایمرجنسی پیش آئے اور آپ کے رشتہ دار یا گھر والے گھر سے باہر ہوں تو ایسی صورتحال میں جو مسیحا بغیر کسی لالچ اور منت کے آپ کے دروازے پر کھڑے ہوں تو وہ ہیں ریسکیو 1122 کے بہادر اہلکار۔ یہ اہلکار ایک بھی روپیہ لیے بغیر آپ کو وہاں پہنچا آتے ہیں جہاں آپ کو پہنچانا ضروری ہوتا ہے۔
چودھری پرویز الہی نے سال 2004 میں پنجاب میں ریسکیو 1122 کی بنیاد رکھی تھی بعد میں جس کا دائرہ کار خیبر پختونخوا سمیت باقی صوبوں تک بھی پھیلایا گیا۔ یہ چودھری پرویز الہی کا ایک ایسا لگایا ہوا پودا ہے جو انسانیت کی خدمت میں لگا ہوا ہے۔ یہ ایک ایسا ادارہ ہے جس سے ہر طبقے کے لوگ مگر زیادہ تر غریب لوگ مستفید ہو رہے ہیں۔ آئے روز آپ بھی ریسکیو 1122 کی ایمبولینسیں دیکھتے ہوں گے۔ اس ادارے نے بےشمار دعائیں سمیٹ لی ہیں کیونکہ مصیبت کے وقت جو انسان کام آئے وہ ہمیشہ یاد رہتا ہے۔
ریسکیو 1122 کی سروس ایک بہت بڑی نعمت ہے کیونکہ یہ اس مرہم، دوا اور پٹی کی مانند ہے جو انسان کے زخم کو فوری بھر دیتی ہے۔ گھر میں کوئی بندہ یا بندی بیمار ہے، کہیں آگ لگی ہوئی ہے، کوئی دریا میں ڈوب گیا ہے، کسی کا روڈ ایکسیڈنٹ ہو گیا ہے، کوئی کسی راہ میں بے ہوش، یا پھر کوئی راہ میں زخمی حالت میں بے یارومددگار پڑا ہے تو ایسے میں ریسکیو 1122 کے اہلکار دو تین منٹ میں حاضر ہو جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: لوئر کرم: شرپسندوں کے خلاف کارروائیاں دوسرے روز بھی جاری؛ علاقے میں کرفیو نافذ
سادہ الفاظ میں ریسکیو کی سروسز میں ایمبولینس، فائر ریسکیو، واٹر ریسکیو، اینیمل ریسکیو، بلڈنگ سیفٹی، کمیونٹی سیفٹی اور روڈ ایکسیڈنٹس وغیرہ شامل ہیں۔ اب ان اہلکاروں کے حاضر ہونے کے لیے طریقہ کار یہ ہے کہ یا تو خود ان کے نمبر پر کال کر لیں یا اردگرد کے جو لوگ ہوتے ہیں وہ 1122 پر اگر کال کریں تو یہ اہلکار انتہائی قلیل وقت میں پہنچ جاتے ہیں اور یوں انسان کی زندگی خطرے سے باہر ہو جاتی ہے۔ ان اہلکاروں کے ساتھ فرسٹ ایڈ کٹ بھی ہوتی ہے جو ہسپتال پہنچنے تک انسان کی جان بچانے کے کام آتی ہے۔
انسانوں کے علاوہ ریسکیو 1122 کی سروس جانوروں کے لیے بھی کسی مسیحا سے کم نہیں کیونکہ آئے روز سوشل میڈیا پر دیکھتے ہیں کہ کہیں گدھے کو نالے سے نکالا جا رہا ہے، کہیں پھنسے پرندے کو کسی جالے سے نکالا جا رہا ہے اور کہیں پر بلی کو سرنگ سے نکالا جا رہا ہے؛ تو ہوئی نہ یہ ایک قابل تعریف سروس۔
مگر نجانے کیوں کچھ لوگوں کا بچپنا جاتا ہی نہیں کیونکہ ریسکیو 1122 کی ہیلپ لائن پر اکثر لوگ جھوٹی کال ملاتے ہیں۔ ریسکیو والوں نے کئی بار عوام سے اپیل بھی کی ہے کہ ہمیں بلاوجہ تنگ نہ کیا جائے کیونکہ ایسا کرنے سے وہ لوگ متاثر ہوں گے جو اصل معنوں میں بیمار ہیں اور ان کو ریسکیو 1122 کی سخت ضرورت ہے، ہم آپ لوگوں کی خدمت میں ہی مصروف عمل ہیں۔
اللہ کرے کہ یہ ادارہ اور بھی ترقی کرے اور انسانیت کی خدمت کرے۔ 20 سال سے یہ ادارہ لوگوں کی دعائیں سمیٹ رہا ہے۔ براہ مہربانی اس ادارے کو فیک کالز کے ذریعے تنگ نہ کریں بلکہ ان کی خدمات کو سراہیں تاکہ انسانیت کی خدمت اسی طرح جاری و ساری رہے۔