بلاگزعوام کی آواز

پاکستانی سردیوں کی دھڑکن ‘ ڈرائی فروٹ ‘ اور مہنگائی کا درد دل

سعدیہ بی بی

خشک میوہ جات یعنی ڈرائی فروٹ کا نام آتے ہی سردیوں کا تصور ذہن میں جگہ بنانے لگتا ہے۔ سردیاں ہو اور ڈرائی فروٹ نہ ہو، ایسا تو ممکن ہی نہیں۔ جیسے ہی سردیاں آتی ہیں، ویسے ہی ڈرائی فروٹ کی فروخت میں اضافہ ہونے لگتا ہے۔ لیکن لازمی نہیں کہ ان کا استعمال صرف سردیوں میں ہی کیا جائے۔ خشک میوہ جات یعنی ڈرائی فروٹ کا استعمال 12 مہینوں کے دوران کسی بھی موسم میں کیا جا سکتا ہے، قدرت نے خشک میوہ جات میں غذائیت کا خزانہ چھپا رکھا ہے۔ یہ ایک ایسی نعمت ہے، جو صحت مند جسم صحت مند زندگی کے لئے بے حد ضروری ہے۔

زمانے قدیم میں جب آئس کریم، چپس اور سوفٹ ڈرنکس، جنہیں عرف عام میں ‘ سنیکس ‘ کہتے ہیں، کا وجود نہیں تھا تو ان کی جگہ ‘ ڈرائی فروٹ ‘ یعنی میوہ جات استعمال کئے جاتے تھے۔ لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ آج کے سنیکس نے میوہ جات کو مکمل طور پر دیوار کے ساتھ لگا دیا ہے۔ میوہ جات کے شوقین پوری دنیا میں ہیں، ساتھ ساتھ  ٹھنڈے علاقوں میں رہنے والوں کے لئے یہ زندگی کے لوازمات میں سے ہیں۔ یہ نہ صرف خوش ذائقہ اور صحت کے لئے مفید ہیں، بلکہ جسم کا درجہ حرارت بھی بڑھاتے ہیں۔ میوہ جات کا ایک سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ یہ باقی غذا کی طرح جلدی خراب نہیں ہوتے اور ذخیرہ کرنے کے کام بھی آتے ہیں۔

موسم سرما جہاں اور بہت سی خوبیوں کا حامل ہے وہی اس میں بھوک کی شدت بھی بڑھ جاتی ہے، عام دنوں میں جو چیزیں کھانے کو دل نہیں چاہتا سردیوں میں اسے بار بار کھانے کی خواہش بڑھتی ہے، یہی وجہ ہے کہ موسم سرما کے آتے ہی بازاروں میں خشک میوہ جات اور ڈرائی فروٹ کے ٹھیلے جا بجا نظر آنے لگتے ہیں۔ گرم کپڑے، گرم کافی، گرم چائے کے ساتھ اگر سردی کے موسم میں ڈرائی فروٹ نہ ہو تو مزہ پھیکا پڑ جاتا ہے۔ ڈرائی فروٹ کی اپنی الگ خاصیت ہوتی ہے، لیکن موسم سرما کے آتے ہی ان کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگتی ہیں۔ ملک میں جاری مہنگائی کے طوفان کی وجہ سے سردیوں کی سوغات بھی عام آدمی کی جیب پر بھاری پڑنے لگی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ خشک میوہ  جات کی دکانوں پر اب ویرانی اور سناٹا نظر آتا ہے۔

موسم ٹھنڈا ہوتے ہی سب کی یہی خواہش ہوتی ہے کہ وہ رضائی اوڑے ہوئے سامنے ٹی وی پر لگی ہوئی فلم کو دیکھتے ہوئے مونگ پھلی کے دانوں سے لطف اندوز ہوں۔ لیکن باقی خشک میوہ جات کے ساتھ ساتھ اب مونگ پھلی بھی گن گن کر کھانے کو مل رہی ہے۔ گزشتہ چند برسوں کی طرح خشک میوہ جات یہاں تک کہ مونگ پھلی بھی مہنگی ہو گئی ہے۔ موسم سرما میں مونگ پھلی کی طلب سب سے زیادہ بڑھتی ہے اور کم قیمت کی وجہ سے کم آمدن طبقے کی دسترس میں بھی تھی، لیکن مونگ پھلی کی قیمت بھی اب ہر سال بڑھ رہی ہے۔ دیگر میوہ جات کی نسبت مونگ پھلی سستی تھی مگر مہنگائی نے اسے خریدنا بھی مشکل کر دیا۔ مونگ پھلی 600 روپے فی کلو گرام تک پہنچ گئی ہے، جسے خریدنا اب ہر کسی کے بس کی بات نہیں۔

Show More

Sadia Bibi

سعدیہ بی بی کمپیوٹر سائنس کی طلبہ ہیں مختلف سماجی و معاشی مثال پر بلاگز لکھتی رہتی ہیں

متعلقہ پوسٹس

Back to top button