انسانی جسم کے اعضاء کب اور کیسے بری طرح متاثر ہوتے ہیں؟
آمینہ
جیسے کہ ہم سب جانتے ہیں کہ انسان کا وجود اللہ پاک کے معجزوں میں سے ایک بہترین معجزہ ہے، اس لیے اس کا خیال رکھنا اور قدر کرنا ہر انسان کی اولین ذمہ داری بنتی ہے۔ انسانی جسم کا ہر ایک عضو انتہائی اہمیت کا حامل ہے، اگر جسم کا ایک بھی عضو متاثر ہو جائے تو اس کا اثر باقی تمام اعضاء پر پڑتا ہے ۔ آج اس بلاگ میں انسانی جسم کے اعضاء کب اور کیسے بری طرح متاثر ہوتے ہیں، کے بارے میں جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
دماغ: یہ اس وقت ذیادہ دکھی اور کمزور ہوتا ہے جب انسان منفی سوچتا ہے۔
آنکھیں: اس وقت کمزور ہوتی ہے، جب تاریکی میں موبائل فون اور لیپ ٹاپ کا زیادہ استعمال ہوں۔
معدہ: تب خراب ہونا شروع ہو جاتا ہے، جب آپ صبح کا ناشتہ نہیں کرتے۔
دل: تب تکلیف محسوس کرتا ہے جب کھانے میں زیادہ نمک کا استعمال ہو۔ اس کے علاوہ زیادہ چکنائی والی غذاؤں کا استعمال بھی مضر ہے۔
گردے: تب ڈرتے ہیں جب آپ 24 گھنٹے کے اندر مناسب مقدار میں پانی نہیں پیتے۔
جگر: تب خوفزدہ ہوتا ہے، جب تلی ہوئی چیزیں یعنی فاسٹ فوڈذ کا زیادہ استعمال کیا جاۓ۔
پیھپھڑے: اس وقت تکلیف محسوس کرتی ہے جب آپ زہریلی فضا میں سانس لیتے ہیں جیسے سیگرٹ، گاڑیوں اور کارخانوں کا زہریلا دھواں انتہائی خطرناک ہے۔
آنتیں: تب تکلیف محسوس کرتی ہے جب آپ ٹھنڈے مشروبات پیتے ہیں اور باسی کھانا کھاتے ہیں، اس کے علاوہ تلی ہوئی اور مصالحے دار مضر صحت ہے۔
لبلبہ: تب ڈرتا ہے جب چینی کا زیادہ استعمال کیا جاۓ۔
پتہ: تب پریشان ہوتا ہے جب آپ رات 11 بجے کے بعد سوتے ہیں اور صبح سورج طلوع ہونے سے پہلے اٹھتے نہیں۔
صحت و تندرستی ہزار نعمت ہے جو کہ دنیا کی دوسری تمام چیزوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ قیمتی ہے۔ صحت مند زندگی گزارنے کے لیے جسمانی اعضاء کا صحت مند ہونا بہت ضروری ہے،جس کے لیے چند احتیاطی تدابیر اختیار کرنا چاہیئے۔
سب سے پہلے پانی کے استعمال پر خصوصی توجہ دینی چاہیئے،کافی لوگ پانی کا استعمال بہت ہی کم کرتے ہیں جس کی وجہ سے بہت سی بیماریاں پیدا ہو سکتی ہیں۔ سائنس کے مطابق ہر فرد کے لیے پانی کی مقدار مختلف ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ پانی کی مقدار کا انحصار آپ کی دن بھر کی سرگرمیوں پر بھی منحصر ہوتا ہے۔ لیکن 24 گھنٹے میں تقریبا آٹھ سے دس گلاس پانی پینے کے عمل کو یقینی بنایا جاۓ تو بہتر ہے۔ سائنس کے مطابق انسانی جسم کا تقریباً 60 فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہے، جب کہ انسانی دماغ جو جسم کو چلانے اور قابو رکھنے کا ایک زریعہ ہے تقریبا 73 فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہے ۔
ایک اور اہم بات صحت مند خوراک کا استعمال ہے۔ انسانی جسم کے لیے خوراک بنیادی ضرورت ہے، جس کے بغیر روز مرہ کے کام سر انجام دینا ممکن نہیں، اس لیے متوازن غذا کا استعمال بہت ہی اہم ہے۔ کچھ لوگ غذا میں نمک اور چینی کا بے تحاشا استعمال کرتے ہیں اس لیے اپنے اعضاء کو صحت مند رکھنے کے لیے ان کا استعمال کم کرنا چاہیئے ۔ متوازن غذا کے استعمال کے ساتھ ساتھ ورزش کے عمل کو بھی یقینی بنانا چاہیئے۔ ورزش کرنے سے نظام ہاضمہ ٹھیک ہوتا ہے اس کے علاوہ ذہنی دباؤ، زیابیطس اور دل کے امراض کے خطرات کو کم ہوتے ہیں ۔
اب بات کرتے ہیں نیند کی اہمیت پر۔ ہر انسان کو کم سے کم تقریباً سات گھنٹے نیند پوری کرنی چاہیئے۔ نیند کی کمی کے باعث صحت بری طرح متاثر ہوتی ہے اور انسان کو روزانہ کی سرگرمیاں بخوبی انجام دینے میں دقت ہوتی ہے۔ مناسب مقدار میں نیند نہ لینے کی صورت میں ذہنی اور جسمانی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ مسلسل کام کرنے اور جاگنے کی صورت میں ذہنی توازن میں خلل پیدا ہوتا ہے۔
انسانی صحت کا کوئی نعم البدل نہیں اس لیے اپنی صحت کا خیال رکھ کر انسان بہت سی بیماریوں سے بچ سکتا ہے۔ اور اس پر عمل کر کے انسان پرسکون زندگی گزار سکتا ہے ۔ کسی نے کیا خوب کہا ہے کہ احتیاط علاج سے بہتر ہے۔