بلاگزصحتعوام کی آواز

آنکھوں کو مسلنے کی عادت، اور اسکے منفی اثرات

سعدیہ بی بی

آنکھیں کسی نعمت سے کم نہیں کیونکہ ان کے بغیر دنیا کو دیکھنا ممکن نہیں مگر کچھ چیزیں ایسی ہوتی ہیں جو ہماری بینائی کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتی ہیں جن میں سے ایک آنکھوں کو مسلنا بھی ہے ۔ درحقیقت یہ آنکھوں کے لیے سب سے خطرناک عادت ہے جس کے نقصان کا احساس کسی کو نہیں ہوتا۔

ویسے تو سب افراد میں آنکھیں مسلنے کی خواہش کسی نہ کسی وقت ضرور پیدا ہوتی ہے جو کہ غیر معمولی نہیں ، عام طور پر لوگ انہیں اس لیے مسلتے ہیں کیونکہ وہ تھکاوٹ محسوس کر رہے ہوتے ہیں، خارش یا سوجن بھی اس کی وجہ ہوتی ہے یا تناؤ ایسا کرنے پر مجبور کر دیتا ہے ۔

اAنکھوں کو مسلنے کی سب سے بڑی وجہ اس عضو میں خارش کا احساس ہونا ہے تاہم اس سے کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں وہ ضرور جان لیں ۔ جب آپ انکھوں کو مسلتے ہیں تو اس کے ارد گرد کے نازک ٹشوز پر دباؤ بڑھ جاتا ہے جس سے جلد کو نقصان پہنچتا ہے اور ( کولیجن )نامی ہارمون کی سطح متاثر ہوتی ہے جو کہ جلد کو جوان اور ہموار رکھنے کا کام کرتی ہے ۔

آنکھیں مسلتے ہوئے خون کے ننھے شریانوں کو نقصان پہنچنا ممکن ہے جو کہ حلقوں اور آنکھیں سوجنے کا باعث بنتا ہیں اور اسی وجہ سے جلد پر بڑھاپا آنے کا امکان ہوتا ہے ۔ آنکھوں کو مسلنے سےقرینے میں معمولی خراشے پڑ جاتی ہیں جس سے بینائی کو سنگین نقصان پہنچ سکتا ہے ۔ اس عادت کے نتیجے میں آنکھوں کے مختلف انفیکشنز کا خطرہ بڑھ جاتا ہے ۔

آپ کے ہاتھ دیکھنے میں تو صاف ہو سکتے ہیں مگر وہ جراثیم سے بھرے ہوتے ہیں ، انگلیوں کو آنکھوں کے ارد گرد پھیرنا ان جراثیموں کو منتقل کر سکتا ہے۔ اس دوران آنکھوں کو انفیکشن کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ جس کے نتیجے میں آشوب چشم اور دیگر آنکھوں کی بیماریوں کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

آنکھوں کے مسلنے سے ارد گرد کی جلد کی موٹائی بڑھ جاتی ہے جس کے نتیجے میں جھریاں نمودار ہوتی ہیں جبکہ جلد بھی خشک ہو جاتی ہے ۔ اگر کسی الرجی کے باعث آنکھوں میں خارش ہو رہی ہو تو مسلنے سے( ہسٹمائن ) نامی کیمیائی رد عمل متحرک ہوتا ہے ۔ اس سے عارضی ریلیف تو ملتا ہے مگر اس کے بعد الرجی کی شدت بدترین ہو جاتی ہے۔

اس عادت کے نتیجے میں آنکھوں کی ارد گرد جلد کی رنگت برقرار رکھنے والا ہارمون زیادہ بننے لگتا ہے جس کے نتیجے میں سیاہ حلقے نظر آنے لگتے ہیں ۔ آنکھوں میں سرخی بڑھ جاتی ہے جس سے آنکھوں کو دیکھ کر لگتا ہے کہ جیسے آپ تھکاوٹ کے شکار ہیں ۔ آنکھوں کو مسلنے کے نتیجے میں آنکھوں کے ارد گرد دانے نکل آتے ہیں جو کافی تکلیف دہ ہوتے ہیں ۔

عمر بڑھنے کے ساتھ بینائی کا متاثر ہونا قدرتی عمل ہے۔ مگر آنکھیں مسلنا اس عمل کو تیز کر دیتا ہے کیونکہ ایسا کرنے سے قرینے کی ساخت بدل جاتی ہے اور اس عارضے کو ( کیرا ٹوکاؤنس ) کہا جاتا ہے جو کہ دیکھنے کے لیے روشنی کو مختلف کر دیتا ہے اور بینائی تیزی سے کمزور ہونے لگتی ہے۔ جس کے باعث چشمے کا استعمال کرنا پڑتا ہے ۔

جیسا کہ بتایا جا چکا ہے کہ مسلنے سے آنکھوں پر دباؤ بڑھ جاتا ہے جس کے نتیجے میں اس عضو کے اندرونی سیال پر بھی دباؤ پڑتا ہے اور وہاں آنے والے دوران خون میں مداخلت ہوتی ہے ۔ ایسا مسلسل کرنے سے موتیے جیسا مرض لاحق ہو سکتا ہے جو کہ بینائی ختم بھی کر سکتا ہے ۔ آنکھوں کو اکثر مسلنے سے خون کے شریانوں کے افعال متاثر ہوتے ہیں جس کے باعث تیز روشنی چبنے لگتی ہے ۔

آپ اپنی یہ عادت بدلنے کی کوشش کریں ۔ آنکھوں میں خارش ہونے کی صورت میں ٹھنڈے پانی کی چھینٹیں ماریں ۔ گندے ہاتھوں سے اپنی آنکھوں کو ہرگز نہ چھوئیں تاکہ آپ کی آنکھیں محفوظ رہ سکیں۔

 

Show More

Sadia Bibi

سعدیہ بی بی کمپیوٹر سائنس کی طلبہ ہیں مختلف سماجی و معاشی مثال پر بلاگز لکھتی رہتی ہیں

متعلقہ پوسٹس

Back to top button