رعناز
کچھ دن پہلے کا واقعہ ہے کہ مردان میں موجود ایک شاپنگ مال زمان سنز کے سامنے لڑائی ہوئی۔ لڑائی ہاتھا پائی سے شروع ہوئی اور کچھ ہی دیر میں اتنی شدت اختیار کر گئی کہ گولیوں کی بوچھاڑ شروع ہوگئی۔ مخالف فریقین نے فائرنگ شروع کر دی۔ یقینا اپ لوگ بھی اس واقعے سے آگاہ ہوں گے۔ لڑائی کی وجہ زمین اور جائیداد تھی۔ پولیس اور حکومتی ذرائع کا کہنا یہ تھا کہ یہ شاپنگ مال جس جگہ پر بنائی گئی ہے یہ ریلوے لائن کی زمین ہے۔ جبکہ شاپنگ مال والے اس بات کو ماننے کے لیے تیار نہیں تھے۔ بالآخر لڑائی اتنی زیادہ ہو گئی کہ بات فائرنگ تک پہنچ گئی جس میں 2 افراد جاں بحق جبکہ 5 زخمی ہوگئے۔
زمینوں اور جائیداد پر ہونے والی لڑائیوں کا مسئلہ بہت ہی زیادہ پرانا ہے۔ پرانے زمانے سے یہ چیز چلتی ارہی ہے۔ بہت سارے لوگ اس مسئلے کی وجہ سے اپنی جان سے ہاتھ دو بیٹھے ہیں یا کبھی کبھی اپنی بہت ہی قریبی لوگوں کو کھو دیتے ہیں۔
کیا آپ کو لگتا ہے کہ زمینوں پر ہونے والی لڑائی جھگڑے ٹھیک ہے؟ کیا اس کا معاشرے پر مثبت اثر ہو سکتا ہے ؟نہیں بالکل بھی نہیں۔ یہ سراسر غلط اور بہت ہی نقصان دہ ہے۔
ہم کہتے ہیں کہ جائیداد پر ہونے والی لڑائی جھگڑے پرانے زمانے سے چلتے آرہے ہیں۔ تو یہ بات تو سمجھ میں آتی ہے کہ پرانے زمانے کے لوگوں میں شعور کی کمی تھی۔ تعلیم نہیں تھی اس لیے وہ ان لڑائی جھگڑوں میں مصروف رہتے تھے۔لیکن ہمارے آج کل کے لوگ یہ کام کیوں کر رہے ہیں۔ کیا ان کو بھی شعور دینے کی ضرورت ہے؟ آج کل کے لوگ تو تعلیم یافتہ ہیں ان کو تو کم از کم یہ سمجھنا چاہیے کہ جائیداد پر ہونے والی لڑائی جھگڑے کتنے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔کتنا یہ ہمارے لیے برا ثابت ہو سکتا ہے۔ کتنا ہمیں اس سے نقصان پہنچ سکتا ہے۔
افسوس کی بات ہے کہ ہمارے آج کل کے باشعور اور تعلیمی یافتہ لوگ بھی ان لڑائی جھگڑوں میں مصروف ہے۔ ہمیں صرف اور صرف یہ بات سمجھنی چاہیے کہ یہ زمین اور جائیداد اتنے اہم نہیں ہیں جس کی وجہ سے ہم لوگوں کا قتل عام کرے۔خون کی ندیاں بہائیں، ایک دوسرے کے گھر برباد کرے۔ ایک دوسرے کو نقصان پہنچائے۔ کسی کا گھر اجاڑ دے یا کسی کے بچوں کو یتیم کرے۔
مثال کے طور پر اگر ایک شخص کی موت زمین اور جائیداد کی وجہ سے واقع ہو جائے تو کیا وہ جائیداد اور زمین اس کے گھر والوں کو وہ خوشی دے سکتی ہے جو اس شخص کی موجودگی میں تھی۔ کیا یہ جائیداد ایک انسان کی جگہ لے سکتی ہے۔ اس کی خالی جگہ کو پر کر سکتی ہے، نہیں قطع نہیں۔ تو پھر جائیداد کے نام پر ہونے والی ان لڑائی جھگڑوں کو ہم چھوڑ کیوں نہیں دیتے۔ ہم اس غلط کام کا بائیکاٹ کیوں نہیں کرتے۔ اے لوگوں! ذرا ٹھنڈے دماغ سے اس بات پر سوچ لو کہ زمین اور جائیداد زیادہ اہم ہے یا انسانی جان۔ یقینا انسانی جان جائیداد نہیں۔
رعناز ایک پرائیویٹ کالج کی ایگزم کنٹرولر ہیں اور صنفی اور سماجی مسائل پر بلاگنگ بھی کرتی ہیں۔