بلاگزلائف سٹائل

"مما آج آپ نوکری پر نہ جائے آپ میرے ساتھ ہی رہے”

 

رعناز

کل میں اپنی گولیگ کے ساتھ بیٹھی ہوئی تھی۔ ہم دونوں دو سال سے ایک ساتھ نوکری کر رہی ہیں۔ میری کولیگ دو بچوں کی ماں ہے۔ کل وہ پہلی دفعہ مجھے بہت زیادہ اداس اور پریشان نظر آئی۔ میں نے پوچھا آج اتنی اداس اور پریشان کیوں ہو ؟وہ بتانے لگی کہ آج میری بیٹی میرے پیچھے بہت زیادہ رو رہی تھی کہہ رہی تھی کہ مما آج آپ نوکری پر نہ جائے آج آپ میرے ساتھ ہی رہے۔

میری کولیگ نے کہا کہ آج میں اپنی بیٹی کے رونے پر بہت زیادہ اداس ہوں۔ بات کو مزید بڑھاتے ہوئے اس نے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آرہی کہ میرا نوکری کرنا میرے بچوں کے حق میں ٹھیک ہے یا نہیں ؟ میری نوکری میرے بچوں کے لیے فائدہ مند ہے یا نقصان دہ ؟ کیا ان کو میں وہ ٹائم دے رہی ہوں جو کہ ایک گھر پر رہنے والی ماں اپنے بچوں کو دیتی ہے؟ یہاں پر میں نے اس سے ایک سوال کیا کہ تمہیں خود کیا لگتا ہے ایک گھر سے باہر کام کرنے والی ماں زیادہ اچھی ہے یا گھر پر کام کرنے والی ماں؟ اس نے بتایا کہ جب میں اپنے بچوں کے بہتر مستقبل، بہتر تعلیم و تربیت کے بارے میں سوچتی ہوں تو مجھے لگتا ہے کہ گھر سے باہر کام کرنے والی ماں زیادہ اچھی ہے۔ لیکن اس کے برعکس جب میں  اپنے بچوں کو دیے گئے ٹائم  کے بارے میں سوچتی ہوں تو پھر مجھے لگتا ہے کہ نہیں گھر پر کام کرنے والی ماں زیادہ اچھی ہوتی ہے۔

گھر سے باہر کام کرنے والی مائیں اپنے گھر کی مالی ضروریات پورا کرنے کے لیے نوکری کرتی ہے۔ اس کے دل میں صرف اور صرف ایک ہی خواہش ہوتی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو اچھے طریقے سے پڑھائے لکھائے۔ ان کی ہر خواہش کو پورا کرے۔ ان کو اچھا کھانا فراہم کرے۔ ان کے لیے اچھے اچھے کپڑے لیں۔ غرض ان کی نوکری کرنے کا مقصد بس ایک ہی ہوتا ہے کہ وہ اپنے بچوں کا مستقبل اچھا کرے۔ اپنے گھر کے خرچوں میں اپنے شوہر کا ہاتھ بٹھائیں۔

گھر سے باہر کام کرنے والی ماؤں کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہوتا کہ وہ اپنے گھر یا بچوں کو ٹائم نہ دے۔ ان کی پوری کوشش ہوتی ہے کہ وہ اپنے بچوں اور اپنے گھر کو پورا ٹائم دے۔ سب کا خیال رکھے مگر ادھر پھر سے وہی بات آجاتی ہے کہ گھر سے باہر کام کرنے والی ماؤں کے ذہنوں میں ہمیشہ یہ سوال ہوتا ہے کہ آیا ہم اپنے بچوں کو اتنا ٹائم دے رہے ہیں جتنا ایک ہاؤس وائف اپنے بچوں کو دیتی ہے ؟ کیا ہمارے گھر سے باہر رہنے کی وجہ سے ہمارے بچوں کی تربیت پر کوئی منفی اثر تو نہیں ہو رہا ؟کیا ہمارے بچے ہماری غیر موجودگی میں خراب تو نہیں ہو رہے؟

یقینا ان بچوں کو ٹائم تو اتنا نہیں مل رہا مگر یقینا وہ مائیں ان بچوں کے لیے اور بہت کچھ کر رہی ہوتی ہے۔ اگر ہم گھر پر رہنے والی ماؤں کی بات کریں تو یقینا وہ اپنے بچوں کو زیادہ ٹائم دے رہی ہوتی ہے۔ زیادہ تر اپنے بچوں کے پاس ہی رہتی ہے کیونکہ ان کو نوکری کے لیے گھر سے باہر جانا نہیں پڑتا۔ انہیں گھر پر رہ کر اپنے بچوں اور گھر والوں کا خیال رکھنا ہوتا ہے۔ ان کے کام کرنے ہوتے ہیں لیکن جس طرح گھر سے باہر نوکری کرنے والی ماؤں کے ذہنوں میں سوالات اٹھتے ہیں بالکل اسی طرح ایک ہاؤس وائف کے ذہن میں بھی کچھ سوالات اٹھتے ہیں۔

مثلا وہ سوچتی ہے کہ کیا میں اتنی خود مختار ماں ہوں جتنی ایک نوکری کرنے والی ماں ہوتی ہے ؟کیا میں اپنے بچوں کی اس طریقے سے تربیت کر پا رہی ہوں جیسے کہ ایک نوکری کرنے والی ماں کرتی ہے۔ میں اپنے بچوں کے لیے خود نہ کما کے اچھا کر رہی ہوں یا برا؟

لہذا ایک گھر سے باہر کام کرنے والی ماں کے لیے اگر مشکلات ہے تو بالکل اسی طرح گھر میں کام کرنے والی ماں کے لیے بھی ہے ۔مگر دونوں میں سے کوئی بھی بری نہیں ہے۔ دونوں اپنے لیول کے مطابق اپنے بچوں کے لیے ایک بہتر ماں کی حیثیت رکھتی ہے اور دونوں ہی اپنے بچوں کے حق میں بہتر ہے۔

ریناز ایک پرائیویٹ کالج کی ایگزام کنٹرولر ہیں اور صنفی اور سماجی مسائل پر بلاگنگ بھی کرتی ہیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button