بلاگزلائف سٹائل

جاگ کر خواب دیکھنا

 

سعدیہ بی بی

اکثر اوقات ایسا ہوتا ہے ہم سب سوتے وقت بہت سے خواب دیکھتے ہیں اور پھر اُمیدیں بھی لگاتے ہیں کہ یہ پورے بھی ہو جائیں گے۔ میں بھی خواب دیکھتی ہوں اور ہر روز دیکھتی ہوں۔ ابھی پرسوں رات کو ایک بہت خوبصورت خواب دیکھا کہ میں اپنی تعلیم مکمل کرنے کے لیے باہر ملک گئی ہوں۔ وہاں جاکر میں نے ایک بہت بڑی یونیورسٹی میں ایڈمیشن کروایا ہوا تھا۔ یہاں کلاس کی شروعات ہوئی وہاں امی نے اٹھا دیا۔ اُس وقت دل پر جو بیتی وہ صرف میں جانتی ہوں۔  غصہ آگیا تھا کیونکہ جب کوئی اتنا خوبصورت خواب توڑ دے تب غصہ ہی اتا ہے۔

مجھے بھی اپنی امی پر بے حد غصہ تھا پر کچھ بول نہ سکی۔ صرف اتنا بول سکی کہ امی جی خواب تو پورا ہونے دیتی۔  حقیقت میں پورا ہو یا نہ ہو خواب میں تو پورا ہوجانے دیتی۔ یہ سنتے ہی امی جی کا لیکچر سٹارٹ ہوگیا ۔ ” بیٹا جی یہ کون سے خواب ہیں جو سوتے وقت پورے کر رہی ہو "۔ خواب جاگ کر کھلی انکھ سے دیکھے جاتے ہیں۔ یہ سنتے ہی میں حیران ہوئی اور سوچنے لگی کہ جاگ کر بھی کوئی خواب دیکھ سکتا ہے کیا۔ مجھے تو یہ پتہ ہی نہیں تھا۔ یہ بات تو مجھے اپنی امی سے پتہ چلی۔ امی نے کہا۔ جانتی بھی ہو کہ خواب اور حقیقت میں کتنا فرق ہوتا ہے۔ خواب کیا ہے ؟

امی نے کہا خواب دماغ کا وہ جادو ہے جو کسی صحت مند انسان کے لیے عموماً تب تک حقیقت رہتا ہے ، جب تک انکھ نہ کھل جائے۔ بیٹا جی بند انکھ سے جو خواب دیکھے جاتے ہیں وہ خواب ہی رہ جاتے ہیں۔ اگر خواب دیکھنے ہیں تو کھلی انکھوں سے دیکھو تاکہ پورے ہوجانے کی اُمید تو ہو نا۔ دنیا میں سب لوگوں کے ہزاروں خواب ہوتے ہیں۔ روز دیکھے جاتے ہیں اور پورے بھی ہوتے ہیں لیکن بعض لوگ ایسے ہوتے ہیں جو خواب تو دیکھتے ہیں لیکن پورے نہیں ہوتے کیونکہ وہ بھی بند انکھوں سے خواب دیکھتے ہیں اور پھر اللہ سے اُمید بھی رکھتے ہیں کہ پورے ہوجائیں گے۔

ایسے خواب پورے نہیں ہوتے جب تک اپکی اپنی محنت نہ ہو اس میں۔ اب ایسا تو نہیں ہوسکتا نہ کہ تم بستر پر لیٹے لیٹے خواب دیکھو اور جب اٹھو تو دُعا کے لیے ہاتھ اُٹھالو اور یہ کہنا شروع کر دو کہ یااللہ میرا یہ خواب پورے کردے۔ دُعا بھی تب تک قبول نہیں ہوتی جب تک دُعا کے ساتھ ساتھ تمہاری محنت نہ ہو۔ پاکستان بنانے کے لیے بھی خواب دیکھا گیا تھا۔ اس کے پیچھے قائداعظمؒ کی ان تھک محنت تھی۔ اسی طرح دنیا میں جتنے بھی نامورشخصیات گزری ہیں انہوں نے بھی جاگ کر خواب دیکھے ہیں اور کامیاب ہوگئے۔

حقیقی دنیا سے زیادہ پیچیدہ خواب کی دنیا ہوتی ہے۔ خواب عموماً اپ بیتی کا شاخسانہ ہوتے ہیں ۔ جس میں زیادہ تر اپ کی تازہ سرگرمیوں ، گفتگو اور زندگی سے جڑے امور اپ کے سامنے اتے ہیں اور کامیاب ہونے کے لیے جاگ کر خواب دیکھا کرو۔ امی کی یہ ساری باتیں میرے دل پر تیر کی طرح لگی تھی اور میں نے یہ ٹھان لی تھی کہ میں کھلی انکھ سے خواب دیکھوں گی اور اتنی محنت کروں گی کہ اپنے سارے خواب پورے کروں گی انشاءاللہ۔ 

ڈٹ جائیں ، محنت کرتے رہیں ، اللہ پر بھروسہ رکھیں ، کامیابی ایک دن میں نہیں لیکن ایک دن ملتی ضرور ہے۔ مجھ سے نہیں ہوگا یہ سوچنا چھوڑ دیں بلکہ یہ سوچیں کہ کیسے ہوگا۔ بس اپ نے دل سے محنت کرنی ہے اور جاگ کر خواب دیکھنے ہیں۔ بند انکھوں سے تو ہر کوئی دیکھتا ہے۔ خواب انکے ہی پورے ہوتے ہیں جن کے خوابوں میں جان ہوتی ہے ، محنت ہوتی ہے ، لگن ہوتی ہے ۔ جو خواب پورا کرنے کے لیے محنت کرتے ہیں۔

سعدیہ بی بی کمپیوٹر سائنس کی طالبہ ہیں اور مختلف سماجی و معاشی مسائل پر بلاگز لکھتی رہتی ہیں۔ 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button