بلاگزلائف سٹائل

حوصلہ افزائی کی تھپکی مگر کیسے؟

سعدیہ بی بی

بعض دفعہ ہم جسے حوصلہ افزاٸی سمجھ رہے ہوتے ہیں کیا وہ واقعی حوصلہ افزاٸی ہوتی ہے؟

میری سمجھ کے مطابق تو حوصلہ افزائی کا مطلب یہ یقین دلانا ہے کہ ہر چیلنج کا مقابلہ کیا جائے اور کامیابی حاصل کی جائے۔

حوصلہ افزائی تھی یا کنفیوژن؟

کچھ دن پہلے اپنے کالج میں ایک تقریری مقابلے میں جانا ہوا جس میں مخلتف کالجز کے طالب علم شریک تھے۔ سٹیج پرآنے والی طالبہ نے پراعتماد انداز میں تقریر شروع کی مگر کچھ ہی دیر بعد اس کی زبان گنگ ہو گئی، الفاظ نے جیسے اس کا ساتھ چھوڑ دیا ہو۔ اس کے چہرے پر اڑنے والی ہوائیاں مجھ سے اور میری ساتھیوں سے نہ دیکھی گئیں۔ اپنے طور پر طے کیا کہ تالیاں بجا کر حوصلہ افزائی کی جائے۔

اب یہ ہمارا خیال بھی ہو سکتا ہے مگر تالیوں کی گونج تھمتے ہی مقررہ نے دوبارہ تقریر شروع کر دی۔ تو مجھے یوں لگا جیسے اسے اسی حوصلہ افزائی کی ضرورت تھی۔

مگر تقریر کو دوبارہ بریک لگ گیا، سہ بارہ اور چوبارہ۔۔۔ یعنی کئی بار۔ وہ جتنی بار رکتی، ہم اتنی بار تالیوں کی گاڑی پر اسے سوار کرنے کی کوشش کرتے (یا شاید زبردستی کوشش کر رہے تھے)۔

کچھ ایسا ہی سامنے کی صف میں بیٹھی ایک طالبہ کو لگا۔ غصیلے انداز میں مڑ کر بولی ”ارے تمہاری تالیوں سے اسے تقریر بھول رہی ہے۔”

تالیاں بطور حوصلہ افزاٸی

میرا اور میری ساتھیوں کا مقصد تو صرف اور صرف حوصلہ افزائی تھا۔ مقررہ کو یہ باور کرانا کہ وہ یہ سفر کامیابی سے طے کر سکتی ہے بس تھوڑی سی ہمت پکڑنے کی ضرورت ہے۔ میں تو اسے یہ یقین دلانا چاہتی تھی کہ وہ جو بھی کر رہی ہے بہت اچھا کر رہی ہے، اس کا سہارا بننا اور اسے یقین کی منزل تک پہنچانا تھا۔

حوصلہ افزائی کی خودساختہ لغت

اس میں کوئی شک نہیں کہ بعض مرتبہ جسے ہم رحمت سمجھ رہے ہوتے ہیں وہ زحمت ثابت ہوتی ہے۔

تالیوں کی گونج میری لغت میں حوصلہ افزائی ہو سکتی ہے مگر کسی اور کے لئے اس کے معنی بالکل ہی الٹ ہو سکتے ہیں۔ جیسے اس طالبہ کا غصیلے انداز میں تالیوں کو رد کرنا اور اس کی گونج کو شور سے تشبیہہ دینا۔

یہ بات اپنی جگہ درست ہے کہ شور کی وجہ سے بعض اوقات سمجھ نہیں آتا یا وہ دھیان بٹانے کا باعث بن سکتا ہے مگر یہ کون طے کرے گا؟

اس تمام معاملے میں ایک تیسرا کردار بھی ہے جو سب سے اہم ہے اور اس کی رائے بھی۔

وہ ہے تقریر کرنے والی طالبہ جو میری اور دوسری لڑکی کے درمیان حوصلہ افزائی کے معنوں کی خودساختہ تشریح کا تختہ مشق بنی۔

اس سے نہ تو میں نے پوچھا اور نہ ہی دوسری لڑکی نے کہ کیا تم حوصلہ بڑھانے کی ہماری طے کی ہوئی مخلتف تشریحات سے اتفاق کرتی ہو؟

کیا تمہارا حوصلہ بڑھ رہا تھا یا نہیں؟ میرے مطابق تو بڑھ رہا تھا اور دوسری لڑکی کے مطابق ہم اسے کنفیوژ کر رہے تھے۔

آپ کے ذہن میں کیا سوال آیا کہ یہ حوصلہ افزاٸی تھی یا نہیں؟

سعدیہ بی بی طالب علم ہیں اور مخلتف سماجی موضوعات پر بلاگ لکھتی رہتی ہیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button