بلاگزسیاست

” ووٹ کو عزت دو! "

فاکہہ قمر

آزاد جمہوری ممالک میں آزادانہ نظام کے تحت عوام کو پورا حق دیا جاتا ہے کہ وہ اپنی فہم و فراست کو بروئے کار لاتے ہوئے اپنے لیے حکمران کا انتخاب خود کریں جو کہ آئندہ پانچ سالوں تک ملک کی باگ ڈور سنبھالنے کا بیڑہ اپنے سر پر لیتا ہے۔ ہمارا ملک پاکستان بھی آزاد جمہوری ملک ہے، جہاں پر عوام کو آزادی رائے کا پورا پورا حق دیا گیا ہے لیکن بدقسمتی سے یہ جمہوری نظام محض لفاظی یا لکھت پڑھت تک ہی محدود ہے۔ بظاہر کہنے کو ہمیں آزادی کے نام پر مکمل حقوق اور اختیارات دیئے گئے ہیں لیکن صد افسوس جب ان پر عمل پیرا ہونے کی کوشش کی جاتی ہے تو آگے سے یہ سننے کو ملتا ہے کہ ”یہ ہمارے سسٹم کے خلاف ہے۔”

جب ایک باشعور اور تعلیم یافتہ شخص اپنے حقوق کے لئے آواز بلند کرتا ہے تو اسے جاہل، بدتمیز اور نہ جانے کن کن القابات سے نوازا جاتا ہے اور جب وہ شخص بغاوت پر اتر آتا ہے تو اسے مقدمات، کرپشن جیسی فرسودہ صورت حال میں دھکیل دیا جاتا ہے اور اگر معاملات سنگین ہو جائیں تو پلین کریش، ہوائی فائرنگ، گیس اور نہ جانے کن کن حربوں کو استعمال کرتے ہوئے ہمیشہ کے لئے سکون کی ابدی نیند سلا دیا جاتا ہے۔

یہاں پراگر ہم بات کریں ووٹ کی تو یہ ایسا عمل ہے جس سے ہر شہری بلکہ بچہ بچہ بھی واقف ہے۔ آج کا بچہ بچہ یہ جانتا ہے کہ ہم ووٹ ڈالیں گے تو حکمران منتخب ہو کر اہل قرار دیا جائے گا۔ ووٹ ہر شہری کا بنیادی اور قومی حق ہے، اس امر سے کسی صورت بھی انکار نہیں کیا جا سکتا ہے لیکن کیا ہم واقعی اپنے ووٹ کو عزت دے رہے ہیں، جس کا جو طلبگار ہے؟ موجودہ صورتحال کی اگر بات کی جائے تو ووٹ ایک کٹھ پتلی کے تماشے کی مانند بن کر رہ گیا ہے۔ وہی عوام جن کے ووٹ پر ملک کا فیصلہ ہوتا تھا آج وہی عمل مذاق بن کر رہ گیا ہے۔ ووٹ کے حوالے سے پاکستان کی صورتحال کی بات کروں تو ہر دفعہ حکومت عوام کو یقین دہانی کراتی نظر آتی ہے کہ اس دفعہ صاف و شفاف الیکشن منعقد کیے جائیں گے لیکن پس پردہ جعلی ووٹ اور دھاندلی جیسے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرتے ہوئے عوام کے حق پر ڈاکہ ڈالا جاتا ہے۔ کم عقل اور کم تعلیم یافتہ افراد کو لالچ دے کر ان کو سبز باغ دکھاتے ہوئے ان کی محرومیوں اور ضرورتوں کو کیش کرتے ہوئے محض چند ہزار روپوں کے عوض اپنی مرضی کا ووٹ ڈلوایا جاتا ہے۔

بعض جگہ پر ہماری جذباتی اور کم تعلیم یافتہ عوام ایک بریانی کے ڈبے اور قیمے والے نان پر بھی راضی ہوتے نظر آتے ہیں یعنی کہ جہالت کی حد ہی ہو گئی ہے۔ بظاہر یہ لفظ ”ووٹ” بہت معمولی نظر آتا ہے لیکن یہ ایک ملک اور عوام کے لیے کس قدر اہمیت کا حامل ہے اس سے عموماً لوگ اکثر ناآشنا ہی نظر آتے ہیں۔ یہ محض ایک کھیل یا تفریح نہیں ہے۔ یہ ہمارے ملک کی ضمانت کا حامل ہے۔ آپ کے ووٹ سے آپ کی اور آپ کے ملک کی زندگی بدل سکتی ہے۔

وہ لوگ جو کہتے ہیں کہ کرپشن اور دھاندلی سے فیصلہ تو ہو جائے گا پھر ہمارا ووٹ ڈالنا یا نہ ڈالنا ایک برابر ہے ان کو میں کہنا چاہوں گی کہ سسٹم کو ہمیشہ عوام چلاتی ہے، آپ اپنی رائے اور حق کا استعمال کریں اور اپنی جانب سے بھرپور تعاون کریں اور ایک ذمہ دار اور فرض شناس شہری ہونے کا ثبوت ضرور دیں۔ کوئی بھی قدم اور فیصلہ چھوٹا بڑا نہیں ہوتا ہے، آپ کی حکمت عملی اور دانائی اس کو جلا بخشتی ہوئے اہمیت دیتی ہے۔ اس لیے خدارا! اپنے اور ملک کے ساتھ وفا کریں اور ووٹ کو عزت بخشیں۔ آپ کا ایک ووٹ بہتری کی علامت ہے اور اندھیرے میں شمع کی کرن بن سکتا ہے۔ ذرا سوچیں! اس سے پہلے کہ دیر ہو جائے اور آپ تہی داماں رہ جائیں اور آپ کا ضمیر ساری عمر آپ کو کچوکے لگاتا رہ جائے۔ سوچیں اور اچھی امید کے ساتھ عمل کرتے ہوئے ووٹ کو عزت دیں!

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button