غربت بچوں کو مزدوری پر مجبور کرتی ہے
لائبہ حسن
بچپن معصومیت کا دور ہوتا ہے جو ایک بچے کے تعلیمی سال اور مجموعی ترقی کے ابتدائی سالوں کی نشان دہی کرتا ہے لیکن بچوں کی مزدوری جیسی سماجی برائی نہ صرف تفریحی ماحول سے بھرا ہوا بچپن چھین لیتی ہے بلکہ کامل بچپن کے مختلف پہلوؤں کو سیکھنے اور تجربہ کرنے کا موقع بھی اس سے چھین لیتی ہے۔ بچوں کے بنیادی حقوق ان کے حقوق کے تحفظ، ان کی بہتر نشونما اور ان کی حفاظت ہے مگر چائلڈ لیبر نے ان حقوق کی خلاف ورزی کی۔
پاکستان چائلڈ لیبر سے متاثرہ ٹاپ ٹین ممالک میں شامل ہے، ہمارے ملک میں 73 فیصد بچے کھیتی باڑی، کان کنی کی صنعت اور پتھر کاٹنے کے شعبے میں سخت سے سخت شفٹ گزارتے ہیں تاکہ اپنے گھر والوں کیلئے روزی کما سکیں۔
چائلڈ لیبر کی وجوہات:
چائلڈ لیبر کی بنیادی وجہ غربت ہے جو ان بچوں کو مزدوری کرنے پر مجبور کرتی ہے۔ ایک اور اہم وجہ بے روزگاری ہے جو والدین کو اپنے بچوں کو ملازمت کے مقام پر بھیجنے پر مجبور کرتی ہے۔ بے روزگاری کی وجہ سے والدین کی مجبوری بن جاتی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو فیکٹریوں، دکانوں یہاں تک کہ سڑکوں پر اشیاء فروخت کرنے پر لگا دیتے ہیں۔
چائلڈ لیبر کے بچوں پر اثرات:
ایک آٹو موبائل ورکشاپ میں 120 بچے لگاتار 8 سے 10 گھنٹے تک بغیر کسی حفاظتی اقدامات کے کام کرتے ہیں جو کہ غیر محفوظ اور آلودہ ماحول ہوتا ہے۔ کچھ کیمیائی مادے ان کی نشونما کو متاثر کر دیتے ہیں۔ اس قسم کی صنعتوں میں بچے سر درد، ناک کی جلن، گلے کی خرابی، پٹھوں کی خرابی، سانس کا انفیکشن اور جلد کی بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں سالانہ ایک لاکھ بچے زراعت سے متعلقی زخموں کا شکار ہوتے ہیں جس میں سے چاقوؤں، تیز اوزاروں اور دیگر بھاری سامانوں کے ساتھ کام کرتے ہوئے چوٹوں کی شرح سب سے زیادہ ہے۔
چائلڈ لیبر اور پاکستانی آئین:
چائلڈ لیبر کے حوالے سے پاکستان میں باواعدہ طور پر قانون موجود ہے۔ اس حولے سے ایڈوکیٹ صیف منگول نے حصوصی گفتگو کرتے ہوئے ٹی این این کو بتایا کہ پاکستان میں چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ موجود ہے جو باقاعدہ طور پر پارلیمنٹ سے منظور ہوا ہے جس کے مطابق 14 سال سے کم عمر کے بچوں کو کسی بھی لیبر کیلئے استعمال نہیں کیا جائے گا، اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کیلئے سزائیں بھی مقرر کی گئی ہیں۔
لیکن بدقسمتی سے اس لاء پر عملدرآمد نہیں ہو رہا، بحیثیت عوام ہم قانون سے تو متفق ہیں مگر اس لاء پر عمل در آمد صوبائی حکومت اور وفاقی اداروں کا کام ہے کہ وہ اس کے خاتمے کیلئے اقدامات کریں۔
چائلڈ لیبر کی بنیادی وجہ غربت ہے اس لئے یہ حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ مفت تعلیم اور راشن جیسی بنیادی ضرورتیں عوام کو مہیا کرے اور آگاہی مہم چلائے تاکہ ہمارے بچے کم عمری میں مزدوری کی بجائے اچھی تعلیم حاصل کر سکیں اور بحیثیت عوام ہمیں اپنی حیثیت کے مطابق ایسے بچوں کو سکول داخل کرنا چاہئے اور ان کے والدین میں آگاہی پیدا کرنی چاہئے۔
خلاصہ:
یقیناً بچے پھول کی مانند ہوتے ہیں مگر ایسے کئی پھول اپنا بچپن کھیل کود اور تعلیم کی بجائے اپنے ننھے کاندھوں پر ذمہ داریوں کا بوجھ ڈال کر کم عمری میں ہی اپنے خاندان کی کفالت کا زریعہ بنتے ہیں۔
تو آئیں اس چائلڈ لیبر ڈے پر ان ننھے بچوں کو اپنی ذمہ داری سمجھ کر ان کو ان کا بچپن لوٹائیں اور ان کی زندگیوں میں تعلیم کی شمع جلائیں اور ان کے ہاتھوں میں اوزاروں کی بجائے قلم پکڑائیں اور ان کے بہتر کل کیلئے مل کر قدم اٹھائیں کیونکہ یہی بچے ہمارے ملک کا مستقبل اور سرمایہ ہیں۔