بلاگز

کیا آپ جانتے ہیں ”روزہ کھلائی” کیا ہوتی ہے؟

رانی عندلیب

ابھی کل ہی کی بات لگتی ہے جب میرے بھائی کی منگنی ہوئی تھی اور اس کے فوراً بعد رمضان کا مہینہ تھا تو بھائی کے لیے سسرال سے روزہ کھلائی آئی تھی جس کو ہم پشتو زبان میں (برخہ) کہتے ہیں۔ روزہ کھلائی میں سات قسم کے پکوان شامل تھے۔ مچھلی سے لے کر سلاد تک، موسمی فروٹ سے لے کر چائے کے لوازمات تک شامل تھے۔

ہمارے معاشرے میں لوگوں نے اپنے لیے خود سے مختلف رسومات بنائی ہیں اور ان رسومات سے خود لطف اٹھاتے ہیں، اگرچہ یہ رسومات اسلام میں نہیں تھیں اور نہ ہیں پھر بھی لوگ ان رسومات میں مشغول ہوتے ہیں، ان رسومات کی وجہ سے لوگوں نے اپنے لیے خود مشکلات پیدا کی ہیں۔

امیر لوگ تو بخوبی اس رسم کو نبھاتے ہیں لیکن بات ان لوگوں کی ہے جن کی استطاعت نہیں ہوتی لیکن پھر بھی رسم و رواج کی وجہ سے غریب لوگ بھی اس رسم کو نبھانے کی کوشش کرتے ہیں، مسلمانوں نے خود سے رسموں اور اسلامی مہینوں کے درمیان ایک رابطہ پیدا کیا ہے۔

یہ تو ہوئی رسومات کی بات، لیکن دوسرا سال ہے کہ ہم سب کی عید کی خوشیاں اور رسومات کورونا کی نذر ہو گئی ہیں۔ لگتا ہے کہ کورونا وباء کا یہ سلسلہ اگر اسی طرح چلتا رہا تو بہت جلد انسانوں کے ساتھ ساتھ رسم و رواج بھی مر جائیں گے، مرنے سے مراد ختم ہو جائیں گے کیونکہ کورونا نے آہستہ آہستہ انسانوں کی زندگی سے رنگینی چھیننا شروع کر لیا ہے اور اب وہ دن دور نہیں جب انسانوں کی زندگی بے رنگ ہو جائے گی۔

مسلمان رمضان المبارک کے مہینے کے بعد ایک مذہبی خوشی کا تہوار مناتے ہیں جسے عید الفطر کہا جاتا ہے۔ یہ اسلامی مہینے شوال کی یکم تاریخ کو منایا جاتا ہے۔ عید عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی خوشی، جشن، فرحت اور چہل پہل کے ہیں جبکہ فطر کا مطلب کھولنے کے ہیں یعنی روزہ توڑنا یا ختم کرنا، اس با برکت مہینے میں مسلمانوں کی کچھ رسومات بھی اس مہینے سے منسلک ہیں، لوگوں نے یہ رسومات خود بنائی ہیں اور اسلام کا ان رسومات سے کوئی تعلق نہیں۔

اگر ان رسومات کو ان مہینوں میں ادا نہ کیا گیا تو لوگ طرح طرح کی باتیں کرتے ہیں، ان رسومات کو  مختلف نام بھی دیئے گئے ہیں جن میں روزہ کھلائی، یا جسے عیدی بھی کہتے ہیں۔

روزہ کھلائی کی رسم سسرالیوں کی طرف سے لڑکے کے لیے ہوتا ہے۔ یہ رسم شہریوں اور شہر میں رہنے والے پٹھان نبھاتے ہیں جبکہ گاؤں کے لوگ اس رسم سے عاری ہیں۔ روزہ کھلائی سسرال کی طرف سے داماد کے لیے باعث عزت سمجھا جاتا ہے اور یہ رمضان کے آخری عشرے میں لڑکے کے لیے سسرال سے آتا ہے جس میں سات قسم کے پکوان کے علاوہ میٹھا، موسمی فورٹ اور چائے کے لوازمات شامل ہوتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ لڑکے کے لیے عید کے نئے کپڑے، جوتے اور لڑکے کی ضرورت کا تمام سامان بھی ہوتا ہے۔

اگر گرمی ہو تو گر می کی مناسبت سے لڑکے کے والدین اور گھر کے تمام افراد کے لیے کپڑے اور تحائف روزہ کھلائی میں شامل ہوتے ہیں۔ اسی طرح اگر سردی ہو تو سردی کے مطابق روزہ کھلائی لڑکے کو بجھوائی جاتی ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button