عمران خان کے بیٹوں کی گرفتاری سے ان کا سیاسی اثر و رسوخ بڑھ جائے گا، رانا ثناء اللہ

وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ اگر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کے بیٹے گرفتار کئے گئے تو اس سے ان کا سیاسی اثر و رسوخ بڑھ جائے گا۔
نجی ٹی وی چینل کے ٹاک شو میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان کے بیٹوں قاسم اور سلیمان کو پی ٹی آئی میں شامل ہونا ان کا حق ہے، تاہم اگر وہ گرفتار ہوتے ہیں تو وہ سیاسی طور پر مزید ابھر کر سامنے آئیں گے۔
اس موقع پر پی ٹی آئی کے رہنما سینیٹر علی ظفر نے وضاحت کی کہ عمران خان کے بیٹے محض اپنے والد سے ملاقات کے لیے پاکستان آنا چاہتے ہیں، اور ان کا احتجاجی مارچ یا کسی سیاسی سرگرمی کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
چند روز سے سوشل میڈیا پر یہ چہ مگوئیاں جاری تھیں کہ عمران خان کے بیٹے لندن سے پاکستان آ کر ان کی جانب سے 5 اگست سے شروع کئے جانے والے احتجاجی تحریک کی قیادت کر سکتے ہیں۔ تاہم عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمیما گولڈ اسمتھ نے حالیہ بیان میں اس تاثر کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ "میرے بیٹوں کو اپنے والد سے فون پر بات کرنے کی اجازت بھی نہیں، اور اب حکومت کہہ رہی ہے کہ اگر وہ ملاقات کے لیے پاکستان آئے تو انہیں جیل میں ڈال دیا جائے گا۔”
یاد رہے کہ عمران خان نے 9 جولائی کو اعلان کیا تھا کہ مذاکرات کا وقت ختم ہو چکا ہے اور اب 5 اگست سے احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی تاکہ "قوم کو مسلط شدہ حکمرانوں سے نجات دلائی جا سکے”۔
جمیما کے بیان کے بعد سیاسی حلقوں میں اس بات پر بھی بحث جاری ہے کہ عمران خان کے بیٹوں کا دورہ پاکستان کس حد تک ممکن ہو گا اور آیا حکومت اس معاملے میں نرم رویہ اختیار کرے گی یا سخت اقدامات کیے جائیں گے۔