بنوں: نرس کی مبینہ خودکشی کا معاملہ پیچیدہ، نامزد ملزم عدالت سے ضمانت پر رہا

احسان اللہ خٹک
بنوں کے خلیفہ گل نواز ہسپتال میں نرس کی مبینہ خودکشی کا کیس مزید پیچیدہ صورت اختیار کر گیا ہے۔ کیس میں نامزد ملزم کو عدالت نے ضمانت پر رہا کر دیا۔
ذرائع کے مطابق ملزم کو گزشتہ روز بی بی اے (قبل از گرفتاری ضمانت) حاصل کرنے کے بعد تفتیش کے لیے پولیس کے سامنے پیش ہوا، جس کے بعد پولیس نے ان کے خلاف دفعہ 107 کے تحت چالان کیا۔ بعد ازاں آج انہیں مقامی مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے انہیں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔
ملزم کے وکیل سیف اللہ خان ایڈوکیٹ کا کہنا ہے کہ اب تک موبائل فون سے حاصل ہونے والے شواہد اور دیگر مواد کی روشنی میں ان کے موکل بے گناہ ثابت ہوتے ہیں۔ ان کے مطابق جس دن یہ واقعہ پیش آیا، اس سے پہلے ملزم نے انتظامیہ کو چھٹی کے لیے درخواست دی تھی کیونکہ وہ پبلک سروس کمیشن کا امتحان دے رہے تھے۔
ادھر پولیس نے ایس پی انویسٹیگیشن کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی ہے جو کیس کی مختلف پہلوؤں سے تفتیش کر رہی ہے۔ پولیس نے ملزم کا موبائل فون اور لیپ ٹاپ تحویل میں لے لیا ہے، جن کی فرانزک جانچ جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق تفتیش کی غرض سے دیگر مشکوک افراد کو بھی تحویل میں لینے کی اطلاعات ہیں۔
دوسری جانب مدعی محمد عدنان کا مؤقف ہے کہ ان کی غیر موجودگی میں پولیس نے از خود ایف آئی آر درج کی ہے، جبکہ ایس ایچ او ٹاؤن شپ عصمت اللہ خان کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایف آئی آر کے اندراج کے لیے مدعی عدنان سے باضابطہ رابطہ کیا، لیکن وہ پیش نہ ہوئے، اس لیے ان کے ابتدائی بیان کی بنیاد پر مقدمہ درج کر لیا گیا۔