عوام کی آواز

پشاور: لیڈی ہیلتھ ورکرز کے دھرنے میں غیر متعلقہ افراد کی بدتمیزی، قانونی کارروائی کا مطالبہ

آفتاب مہمند

پشاور میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کے جاری دھرنے میں چند غیر متعلقہ افراد کے داخلے اور بدتمیزی کرانے کا واقعہ پیش آیا ہے۔

شاہین لیڈی ہیلتھ ورکرز کی صوبائی جنرل سیکرٹری عشرت ملک نے اسی حوالے سے ٹی این این کو بتایا کہ سورے پل کے مقام پر لیڈی ہیلتھ ورکرز کا کل سے جاری دھرنے میں صوبے بھر کی خواتین ملازمین شریک ہیں۔ گزشتہ روز شام کے وقت جب لیڈی ہیلتھ ورکرز سورے پل سے آگے بڑھ کر صوبائی سیکرٹریٹ کے مین گیٹ کے سامنے احتجاج پر تھیں تو ایسے میں چند غیر متعلقہ افراد داخل ہوئے اور انہیں کہا گیا کہ وہ دھرنا ختم کرکے یہاں سے چلی جائیں۔

ان افراد سے جب کہا گیا کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز اپنے مطالبات کے حق میں ایک قانونی دھرنا دیئے ہوئے ہیں تو ان میں سے دو افراد نے فوری ردعمل کے طور پر انہیں گالیاں دینا شروع کی۔ ان میں سے ایک شخص نے یہ بھی کہا کہ  انکا تعلق محکمہ پولیس سے ہے۔ آپ خواتین جو کر سکتی ہیں، کرلیں۔ ساتھ ساتھ خود کہا کہ آپ ہماری ویڈیو بھی بنا دیں، ایسے میں دھرنا میں شریک لیڈی ہیلتھ ورکرز نے ان دو افراد کی ویڈیو بھی بنائی جس میں صاف دکھائی دے رہا ہے کہ دونوں افراد نے انتہائی بدتمیزی کی ہے۔

عشرت ملک نے مزید بتایا کہ اس موقع پر انہیں دھکے بھی دیئے گئے جبکہ لاتوں و گھونسوں کے وار بھی کئے گئے۔ عشرت بی بی نے سوال اٹھایا ہے کہ صبح سے تو وہاں پولیس اہلکار بطور سیکیورٹی اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں، ہونا چاہیئے تھا کہ پولیس اہلکار اس وقت ان افراد کے خلاف کاروائی کرتے لیکن بدقسمتی سے ایسا نہ ہو سکا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ واقعہ پیش آنے کے بعد تھانہ شرقی ایس ایچ او وہاں پہنچے تو انکو سارا واقعہ بتایا گیا۔ ایس ایچ او نے اس موقع پر صاف کہا کہ ان دونوں میں سے کوئی بھی پولیس اہلکار نہیں، یہ کوئی اور ہو سکتے ہیں۔ پولیس ان افراد کے خلاف قانونی کارروائی کرے گی۔

بعد ازاں لیڈی ہیلتھ ورکرز نے ان افراد میں سے دو کی تصاویر بھی جاری کر دی جبکہ انکے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔ اسی طرح عشرت ملک نے تھانہ شرقی پولیس کو ایک تحریری درخواست بھی دی ہے اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سے فوری طور پر اس واقعے سے متعلق نوٹس لینے کا مطالبہ بھی کر دیا ہے۔

رابطہ کرنے پر تھانہ شرقی پولیس نے ٹی این این کو بتایا کہ گزشتہ روز دوران دھرنا یہ بھی واقعہ پیش آیا ہے، جب ایک موٹرسائیکل پر ایک شخص ایک خاتون کو ہسپتال لے جارہا تھا تو دھرنا کی وجہ سے سڑک کی بندش کیوجہ سے ایک لیڈی ہیلتھ ورکر کیساتھ تکرار بھی ہوئی ہے۔

اب چونکہ عشرت ملک نے تھانہ پولیس کو درخواست بھی دی ہے تو پولیس ایک جامع تفتیش کر رہی ہے۔ دھرنے میں داخل غیر متعلقہ افراد میں سے کوئی بھی پولیس اہلکار نہیں ہے، وہ سادہ کپڑوں میں تھے تو اسی حوالے سے بھی تفتیش ہو رہی ہے اور عشرت ملک کیساتھ پیش آنے والے واقعہ کا تعلق ہے تو پولیس ان افراد کو جلد گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں لاائے گی۔

Show More

Aftab Mohmand

Aftab Mohmand is Peshawar based journalist working from past 17 years in diverse media field including print, electronic and digital media.

متعلقہ پوسٹس

Back to top button