خیبر: نامعلوم افراد کے ہاتھوں پولیو ٹیم کا اہلکار اغواء

خیبرپختونخوا میں جاری انسداد پولیو مہم کو مختلف اضلاع میں سیکیورٹی اور عوامی مسائل کے باعث مشکلات کا سامنا ہے۔ ضلع خیبر کی تحصیل باڑہ میں پولیو ٹیم کے ایک اہلکار کو نامعلوم افراد نے اغواء کرلیا ہے جبکہ ضلع ہنگو میں شہریوں نے پانی کی فراہمی نہ ہونے پر پولیو مہم کے بائیکاٹ کی دھمکی دے دی ہے۔
ذرائع کے مطابق پولیو اہلکار رحمان گل کو اُس وقت اغواء کیا گیا جب وہ برقمبر خیل کے علاقے میں معمول کی ڈیوٹی پر مامور تھے۔ اغواء ہونے والے اہلکار بی ایچ یو عبداللہ جان کلی میں پولیو افسر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے تھے۔
دوسری جانب ہنگو کے محلہ سنگیڑھ میں شہریوں نے پانی کی شدید قلت اور سرکاری سپلائی بند ہونے پر احتجاج کیا ہے۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ کئی ماہ سے میونسپل کمیٹی کا پانی نہیں آ رہا، جس کے باعث زندگی مفلوج ہو چکی ہے۔ شہریوں نے واضح کیا ہے کہ اگر دو روز میں پانی کی فراہمی بحال نہ ہوئی تو وہ پولیو ٹیموں کو بچوں کو قطرے پلانے کی اجازت نہیں دیں گے۔
علاقہ مکینوں کا مؤقف ہے کہ "پولیو مہم پر ہمیں اعتراض نہیں، لیکن جب تک پانی جیسی بنیادی سہولت فراہم نہیں کی جاتی، ہم پولیو ٹیموں کے ساتھ تعاون نہیں کریں گے۔”
یاد رہے کہ خیبرپختونخوا میں انسداد پولیو مہم گزشتہ روز شروع ہوئی ہے، جو صوبے کے 36 اضلاع میں پانچ روز تک جبکہ پشاور اور خیبر میں سات دن جاری رہے گی۔ مہم کے دوران 6.53 ملین بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جس کے لیے 35 ہزار 500 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔