صحتعوام کی آواز

عالمی یوم صحت 2025: کیا "صحت مند آغاز، امید بھری زندگی” ممکن ہے؟

دنیا بھر میں ہر سال 7 اپریل کو صحت کا عالمی دن منایا جاتا ہے تاکہ صحت کی اہمیت اجاگر کی جا سکے اور عالمی سطح پر موجود چیلنجز کی جانب توجہ مبذول ہو۔ عالمی ادارہ صحت (WHO) نے اس سال کا تھیم "صحت مند آغاز، امید بھری زندگی” (Healthy Beginnings, Hopeful Futures) مقرر کیا ہے، جس کا مقصد دنیا کے ہر فرد کے لیے معیاری طبی سہولیات کی دستیابی کو یقینی بنانا ہے۔ چاہے وہ کسی بھی قوم، زبان، مذہب یا علاقے سے تعلق رکھتا ہو، تاکہ وہ ایک بہترین مستقبل بنا سکے۔

یہ دن صرف بیماریوں سے بچاؤ کی یاد دہانی نہیں بلکہ صحت کی مکمل تعریف، جسمانی، ذہنی اور جذباتی صحت کی اہمیت کو بھی اجاگر کرتا ہے۔

مگر سوال یہ ہے کہ کیا واقعی صحت مند زندگی اور صحت مند مستقبل ہر کسی کے لیے دستیاب ہے؟ پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک میں، خاص طور پر خیبرپختونخوا کے دیہی اور قبائلی علاقوں میں، ہزاروں افراد اب بھی صاف پانی، معیاری خوراک، صحت مراکز اور مستند ڈاکٹروں سے محروم ہیں۔ پسماندہ علاقوں میں بنیادی طبی ڈھانچے کی کمی، غیر تربیت یافتہ عملہ، اور ادویات کی عدم فراہمی "صحت مند آغاز، امید بھری زندگی” کے نعرے پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔

اہم عالمی صحت چیلنجز

  • غذائی کمی اور موٹاپا: ملک میں ایک جانب غذائی قلت سے متاثر بچے ہیں تو دوسری طرف فاسٹ فوڈ کا بڑھتا ہوا رجحان موٹاپے کو بڑھا رہا ہے۔
  • ذہنی صحت کا بحران: نوجوانوں میں ذہنی دباو، انزائٹی اور ڈپریشن کے کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں، مگر اس حوالے سے نہ آگاہی ہے نہ سہولیات۔
  • صاف پانی اور صفائی کی قلت: دیہی و شہری علاقوں میں گندے پانی اور ناقص صفائی کے باعث ہیضہ، ٹائیفائیڈ اور دیگر وبائیں عام ہو رہی ہیں۔
  • طبی سہولتوں تک غیر مساوی رسائی: معیاری صحت خدمات شہری علاقوں تک محدود ہیں، جبکہ دیہی علاقوں میں خواتین اور بچوں کی طبی ضروریات بری طرح نظرانداز ہو رہی ہیں۔
  • ذہنی صحت کو نظرانداز کرنا:  ذہنی صحت بھی ایک ایسا شعبہ ہے جسے اکثر نظرانداز کر دیا جاتا ہے۔ پاکستان میں نہ صرف ماہر نفسیات کی شدید کمی ہے بلکہ ذہنی بیماریوں کو اب بھی سماجی بدنامی کے ساتھ جوڑا جاتا ہے، جس کے باعث لوگ مدد لینے سے کتراتے ہیں۔

عالمی یوم صحت کا مقصد صرف ایک دن منانا نہیں، بلکہ ایک ایسی پالیسی، ایک ایسا ماحول پیدا کرنا ہے جہاں ہر انسان کو صحت مند زندگی گزارنے کا حقیقی موقع ملے۔

چند مؤثر اقدامات:

  • روزانہ کم از کم 30 منٹ جسمانی سرگرمی
  • صحت بخش اور متوازن غذا کا استعمال
  • نیند اور آرام کی اہمیت کو اپنانا
  • ذہنی سکون کے لیے یوگا، مراقبہ یا مثبت مشغلے

عالمی یوم صحت کا مقصد صرف ایک دن منانا نہیں بلکہ ایک ایسا ماحول پیدا کرنا ہے جہاں ہر فرد کو صحت مند زندگی گزارنے کا موقع ملے۔ حکومت، ادارے، اور ہر شہری کو اپنی ذمہ داری کا احساس کرنا ہوگا تاکہ یہ خواب "صحت مند آغاز، امید بھری زندگی” حقیقت بن سکے۔

مگر پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک میں معیاری طبی سہولتیں اب بھی ہر فرد تک نہیں پہنچ سکیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کو چاہیئے کہ دیہی اور پسماندہ علاقوں میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرے، تاکہ "صحت سب کے لیے” کا نعرہ حقیقت کا روپ دھار سکے۔


Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button