ڈی آئی خان: غیرت کے نام پر 11 سالہ بچی کو ونی کرنے پر والد کی خودکشی، ملزمان گرفتار

خیبرپختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان(ڈی آئی خان) میں جرگے کی جانب سے کم سن بچی کو ونی کرنے پر والد نے خودکشی کر لی جبکہ وصیت میں نامزد تین ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا اور بچی کو ان کے اہل خانہ کے حوالے کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے بگوانی شمالی میں پنچایت کے ظالمانہ فیصلے کے تحت حجام عادل کی 11 سالہ بیٹی کو ونی کردیا گیا، جس پر دلبرداشتہ ہو کر والد نے زہریلی گولیاں کھا کر اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا۔
پولیس کے مطابق چند دن قبل بگوانی شمالی کے عادل نامی حجام کی بڑی بیٹی کی شادی میں ملزم فرید کی بیٹی کو عادل حجام کے بھانجے سے گفتگو کرتے دیکھا گیا۔ جس پر ملزم فرید نے اسے اپنی عزت خراب ہونے کا مسئلہ بنا کر عادل حجام کو بنچایت میں بلا لیا، بنچایت نے ملزم فرید کی بیٹی سے گفتگو کرنے کی پاداش میں عادل حجام کے بھانجے کو 7 لاکھ روپے جرمانہ کر دیا۔
جرمانہ وصول کرنے کے باوجود چند دن بعد ملزم فرید نے پھر اس مسئلہ کو پنچایت میں اٹھا کر عزت کے بدلے عزت مانگی تو پنچایت نے عادل حجام کی 12 سالہ بیٹی کو زبردستی ونی قرار دیکر ملزم فرید کے بیٹے سے نکاح میں دینے کا فیصلہ سنا دیا۔ اور اسٹامپ پیپر پر بچی کے والد سے زبردستی انگوٹھے ثبت کرا لئے
جس سے دلبرداشتہ ہو کر خودکشی سے قبل عادل نے ایک آڈیو پیغام ریکارڈ کیا جس میں ملزمان کے نام لیتے ہوئے کہا کہ اسے اور اس کی بیٹی کو ظلم کا نشانہ بنایا گیا۔ پیغام میں اس نے مطالبہ کیا کہ اس کے ساتھ ہونے والے ظلم کا بدلہ لیا جائے اور ملزمان کو سخت سزا دی جائے۔
ڈی پی او سجاد احمد صاحبزادہ کے مطابق واقعے کا مقدمہ تھانہ پہاڑپور میں درج کر لیا گیا ہے۔ تین ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ دیگر کی تلاش جاری ہے۔ متاثرہ بچی کو ورثاء کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ آئی جی خیبرپختونخواہ نے بھی واقعے کا نوٹس لے کر رپورٹ طلب کر لی ہے۔