تعلیمعوام کی آواز

طلبہ یونین پر پابندی کے خلاف طلبہ کا 10 فروری ”یوم سیاہ“ منا رہے ہیں

طلبہ یونین پر پابندی کیخلاف اسلامی جمعیت طلبہ نے 10فروری کو ملک بھر کی طرح خیبر پختونخوا کی جامعات،کالجز اور رہائشی حلقوں میں ”یوم سیاہ“منا رہے ہیں۔ یوم سیاہ کی مناسبت سے صوبہ بھر کی بڑی جامعات میں علامتی مظاہروں کا انعقاد کیا گیا ہے۔

ناظم اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان حسن بلال ہاشمی نے یوم سیاہ کے حوالے سے ایک بیان میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے 24 اکتوبر 2024 کے فیصلے، سندھ اور خیبر پختونخوا حکومتوں کے اعلانات کے باوجود طلبہ یونین کا عملی طور پر بحال نہ ہونا جمہوری نظام پر سوالیہ نشان ہے۔

حسن بلال حاشمی نے مزید کہا کہ طلبہ یونین طلبہ کا بنیادی جمہوری حق اور قیادت کی نرسری ہے، جسے 1984 میں آمر جنرل ضیاء الحق نے ختم کیا، اور 41 سال گزرنے کے باوجود بحال نہیں کیا جا سکا۔ مرکزی و صوبائی حکومتیں طلبہ یونین کی بحالی اور انتخابات کے فوری انعقاد کے لیے عملی اقدامات کریں، جبکہ سیاسی جماعتیں روایتی بیانات کے بجائے اس حق کے احیاء میں سنجیدہ کردار ادا کریں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button