لڑکی کے لباس میں رقص؛ گومل یونیورسٹی انتظامیہ کا طالبعلم کو فارغ کرنے کا فیصلہ
پروگرام کے منتظم طلبا کے خلاف بھی کارروائی کا حکم جاری؛ وائس چانسلر نے غفلت برتنے والے دو اساتذہ کو معطل کر کے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی۔ ذرائع
ڈیرہ اسمعیل خان: گومل یونیورسٹی کی انتظامیہ نے حالیہ تقریب میں ایک طالبعلم کے خاتون کے لباس میں رقص کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ملوث طالب علم اور دیگر ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کے احکامات جاری کر دیے۔
ذرائع کے مطابق گومل یونیورسٹی میں آئی سی آئی ٹی پروگرام کے دوران ایک طالب علم نے خاتون کے لباس میں ڈانس کیا جس پر یونیورسٹی انتظامیہ سخت برہم ہے۔
وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شکیب اللہ نے واقعے کو یونیورسٹی کے ڈسپلن رولز کی خلاف ورزی قرار دیا، اور طالب علم کو یونیورسٹی سے فارغ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں: کرم: ایدھی ائیر ایمبولینس سروس کا آغاز؛ پہلی 2 پرازوں کے زریعے مریض اور زخمی پشاور منتقل
ذرائع کا کہنا تھا کہ وائس چانسلر نے پروگرام کے منتظم طلبا کے خلاف بھی کارروائی کا حکم جاری کیا اور غفلت برتنے والے دو اساتذہ کو معطل کر کے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی۔
ترجمان گومل یونیورسٹی کے مطابق یونیورسٹی میں اس طرح کے غیراخلاقی رویے کو برداشت نہیں کیا جائے گا؛ اس قسم کی حرکات کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انتظامیہ کا کہنا تھا کہ اس اقدام کا مقصد آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کو یقینی بنانا ہے۔
وائس چانسلر نے واضح کیا کہ گومل یونیورسٹی کا وقار اور نظم و ضبط اولین ترجیح ہے اور کسی بھی قسم کی خلاف ورزی پر سخت ایکشن لیا جائے گا۔