یہ آپ نے کیسا فیشل کر دیا، میں تو گوری ہی نہیں ہوئی۔۔۔۔
سعدیہ بی بی
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ چہرے کی نرمی اور ملائمت کم ہوتی جاتی ہے اور ایسا عموما غیر متوازن غذا اور جلد کی مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کے سبب ہوتا ہے ۔ خوبصورت، بے داغ اور چمکدار جلد ہر عورت کی خواہش ہوتی ہے لیکن یہ خوابوں جیسی جلد موسم کے اثرات کا مقابلہ کرنے کے لیے اضافی توجہ اور اضافی وقت چاہتی ہے ۔ دن بھر کی دھول مٹی اور دیگر کثافتیں جلد پر گندگی کی ایک تہہ جما دیتی ہیں ۔ اگراس تہہ کو وقتا فوقتا صاف نہ کیا جائے تو چہرہ کئی جلدی مسائل کا شکار ہو جاتا ہے. جیسا کہ داغ دھبے، کیل مہاسے ، رنگت کا سیاہ ہونا وغیرہ۔
گھر میں رہنے اور باہر جانے والی عورتوں، جیسے پڑھائی یا ملازمت پیشہ خواتین کو بھی جلد کی حفاظت کی ضرورت ہوتی ہے اور خاص طور پر باہر جانے والی خواتین کو ہمہ وقت گردوغبار، دھوپ اور ٹریفک کے دھوئیں کا سامنا رہتا ہے جو ان کی جلد کو خراب کرتا ہے ۔ ایسی خواتین کو جلد میں ایکنی کے مسائل زیادہ دیکھنے میں آتے ہیں ۔
روز مرہ کی بھاگ دوڑ دھول مٹی اور سورج کی شعاؤں سے متاثر جلد کے لیے فیشل نہایت اہم ہے ۔ فیشل کی مدد سے نہ صرف جلد کی صفائی ہوتی ہے بلکہ اس عمل سے ذہنی اور جسمانی سکون بھی ملتا ہے اور تھکاوٹ سے نجات مل جاتی ہے۔ لیکن اگر دوسری طرف دیکھا جائے تو کچھ خواتین کو ایسا لگتا ہے کہ فیشل کرنے سے انسان گورا ہو جاتا ہے۔
کچھ خواتین فیشل کروا کے گھر جاتی ہیں اور اگلے ہی دن دوبارہ پارلر کا رخ کرتی ہیں کہ ” یہ آپ نے کیسا فیشل کر کے دیا تھا میں تو گوری ہی نہیں ہوئی ” جبکہ کسٹمر کو پہلے سے ہی سمجھا دیا جاتا ہے کہ آخر فیشل کا مقصد کیا ہے ۔ اس کے باوجود بھی ان کے ذہنوں پر ایک ہی بات سوار ہے کہ فیشل سے انسان گورا ہوتا ہے ۔
سنگارکی دنیا میں چہرے کا فیشل بہت اہمیت کا حامل ہے ۔ یہ محض وقتی خوبصورتی کا ذریعہ ہی نہیں بلکہ دیرپا دلکشی و رعنائی کے لیے بھی مفید ثابت ہوتا ہے ۔ میک اپ کرنے سے پہلے جلد کی صفائی ضروری ہے اور وہ صفائی آپ کو فیشل سے حاصل ہوتی ہے ۔ فیشل سے انسان گورا نہیں بلکہ اس سے چہرے کی صفائی ہوتی ہے ۔ اس سے چہرے پر ایک خاص چمک پیدا ہوتی ہے اور چہرے پر جھریاں نہیں پڑتیں ۔ مساج کرنے کے دوران خون چہرے کی جانب بڑھتا ہے ، جس سے چہرے کے مسام مضبوط ہوتے ہیں اور جلد کی نشونما بہتر طور پر ہوتی ہے ۔ مساج، چہرے کی خوبصورتی کو بڑھاتا اور بڑھاپے کے اثرات کو روکتا ہے۔
فیشل مساج کے ذریعے چہرے سے مہاسوں اور دیگر داغ دھبوں کو دور کرنے کے علاوہ چہرے کے سیاہ کیلوں کو بھی نکالا جا سکتا ہے ۔ مساج چہرے کے پٹھوں یا مسلز کو مضبوط کرتا ہے ۔ جلد میں موجود گرد و غبار کو باہر نکالتا اور مہاسے اور کیلوں کے نکلنے کے عمل کو روکتا ہے ۔ اس کے علاوہ فیشل سے چہرے پر موجود بد نما داغ دھبے دور ہو جاتے ہیں اور چہرے کو نئی تازگی مل جاتی ہے ، اس عمل سے جلد نرم و ملائم ہو جاتی ہے اور تمام گرد و غبار نکل جاتا ہے ۔
جہاں تک فیشل کا آغاز کرنے کی صحیح عمر سے متعلق سوال ہے، تو اس کے لیے عمر کا کوئی تعین نہیں ہے ۔ کچھ ماہر بیوٹیشنز کا کہنا ہے کہ فیشل مساج کروانے کی عمر کم از کم 20 سال ہوتی ہے لیکن فیشل کے لیے چہرے کی جلد کو بھی مد نظر رکھا جانا ضروری ہے ۔ چھوٹی عمر یعنی بلوغت کے فوری بعد ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر فیشل نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے ۔
فیشل کے بہترین نتائج حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ان باتوں کا خیال رکھتے ہوئے آپ اپنے فیشل کو دیر پا بنا سکتی ہیں ۔ دھوپ سے دور رہیں کیونکہ سورج کی شعائیں چہرے پر مضر اثرات مرتب کرتی ہیں۔ سخت دھوپ میں رہنے کے فورا بعد فیشل کروانا جلد کے لیے نقصان دہ ہے۔
مصنوعی پلکیں استعمال نہ کریں کیونکہ اس کے لگانے کے لیے جس کریم یا گلو کا استعمال کیا جاتا ہے، وہ فیشل کے دوران اگر لگا رہ جائے تو نہایت مضر اثرات مرتب کرتا ہے ۔ چہرے پر زخم ہو تو فیشل لینے سے گریز کریں کیونکہ فیشل میں موجود کریمیں آپ کے زخم کو مزید خراب کر سکتی ہیں ۔ فیشل سے قبل ویکس ہرگز نہ کروائیں ۔ ویکس کم سے کم فیشل سے 24 گھنٹے پہلے کروانا بہتر ہے ۔