افغان قونصل جنرل سے وزیراعلیٰ کی ملاقات پر تنقید بے بنیاد ہے، مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف
مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی افغان قونصل جنرل کے ساتھ ملاقات پر تنقید کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تنقید کرنے والے جعلی وزرا آئین سے مکمل طور پر نابلد ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بیرسٹر سیف نے ایک بیان میں وضاحت کی کہ اٹھارویں ترمیم کے تحت وزرائے اعلیٰ کو غیر ملکی دورے اور معاہدے کرنے کا اختیار حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف، جو کہ سابق وزیر اعلیٰ تھے، مختلف ممالک کے دورے کرتے تھے اور تجارتی معاہدے کرتے تھے، اور مریم نواز نے بھی بطور وزیر اعلیٰ متعدد سفیروں سے ملاقاتیں کیں۔
بیرسٹر سیف نے مزید کہا کہ علی امین گنڈاپور نے پہلے بھی غیر ملکی سفیروں اور قونصل جنرلز سے ملاقاتیں کی ہیں اور آئندہ بھی کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم افغانستان کے ساتھ سماجی اور تجارتی روابط کو بہتر بنانا چاہتے ہیں، اور افغان قونصل جنرل کے ساتھ ملاقات میں بھی علاقائی امن اور باہمی تجارت پر بات چیت ہوئی ہے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے افغانستان سے مذاکرات کے لیے اپنے وفد کے بھیجنے کا اعلان کیا تھا، اور کہا تھا کہ وہ مذاکرات کے ذریعے جاری خونریزی کو روکنے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے ایپکس کمیٹی میں متعدد بار وفد بھیجنے کی درخواست کی تھی لیکن توجہ نہیں دی گئی۔
اس اعلان پر حکومتی وزرا نے شدید تنقید کی، خاص طور پر وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کا افغانستان سے براہ راست مذاکرات کا بیان وفاق پر حملہ ہے۔ خواجہ آصف نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں کہا کہ کوئی صوبہ کسی ملک سے براہ راست مذاکرات نہیں کر سکتا اور اس نوعیت کے اقدامات ملک کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔