بلاگزعوام کی آواز

سگریٹ نوشی مردوں کی نسبت خواتین کے لیے زیادہ نقصان دہ ہے، طبی ماہرین

نشا عارف

سگریٹ نوشی مرد اور خواتین دونوں کے لیے نقصان دہ ہے لیکن خواتین اس کے مضر اثرات سے زیادہ متاثر ہوتی ہے۔ اس حوالے سے  پلمونالوجی کی ماہر ڈاکٹر شمائلہ جاوید جو اس وقت لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور میں  شعبہ امراض سینہ سے منسلک ہیں بتاتی ہیں کہ سگریٹ نوشی مرد و خواتین دونوں کے لیے مضر صحت ہے لیکن مرد کی نسبت خواتین کی صحت کے لیے زیادہ خطرے کا باعث ہوسکتا ہے۔

اس کی کچھ اہم وجوہات ہیں جیسے کہ ایک بچے کو جنم دینے میں خواتین کا اہم کردار ہوتا ہے۔ جب بھی ایک خاتون حاملہ ہوتی ہیں  اور وہ اگر دوران حمل بھی سگریٹ نوشی کرتی ہیں تو بچے کی پیداٰئش کے وقت زچہ بچہ میں مسائل پیدا ہوسکتے ہیں ۔

پیدائش کے بعد ماں اگر بچے کو دودھ دینے کے ساتھ تمباکو نوشی بھی کرتی ہیں تو ماں کے دودھ میں کمی ہوسکتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ  دودھ میں زیادہ نکوٹین کی وجہ سے بچے کی نیند خراب رہتی ہے۔ جسکی وجہ سے بچہ کمزور رہتا ہے۔

اسکے علاوہ جو خواتین تمباکو کا استعمال کثرت سے کرتی ہیں تو بچے ڈائریکٹ بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر سگریٹ کے دھوئیں سے بچے کے پھپھڑے اور سینہ متاثر ہو سکتا ہے جس کی وجہ سے خاص کر شیر خوار بچے کو سانس کی تکلیف کے ساتھ ساتھ مختلف بیماریاں لگنے کا خطرہ ہوتا ہے۔

ڈاکٹر شمائلہ کے مطابق مرد کی نسبت خواتین میں تمباکو نوشی کی وجہ سے دل کی بیماری کی شرح زیادہ ہے۔ سگریٹ کے دھوئیں سے پھپھڑے متاثر ہوکر شریانوں میں رکاوٹ پیدا کرتے ہیں جس کی وجہ سے دل تک آکسیجن کا بہاؤ کم ہوجاتا ہے اور ایک مطالعہ کے مطابق دل کی بیماری یا اٹیک کا خطرہ تمباکو نوشی کی وجہ سے خواتین میں 20 فیصد سے اوپر تک بڑھا دیتا ہے۔

ڈاکٹر شمائلہ بتاتی ہیں کہ جو خواتین تمباکو نوشی کی عادی ہوتی ہیں ان میں سینے کی بیماریاں بھی زیادہ پائی جاتی ہیں خاص کر دمہ، تپ دق، چیسٹ انفیوژن، وغیرہ اور ان تمام کا اثر بھی پھر بچے کی پیدائش یا پیدائش کے وقت خاتون کے لیے خطرات کو بڑھا سکتا ہے ۔

ماں ، بچے یا دونوں کی جان بھی خطرے میں جا سکتی ہیں۔ تمباکو نوشی کی وجہ سے خاتون قبل از وقت کم وزن، ذہنی طور پر معذور یا مردہ  بچے کو بھی جنم دے سکتی ہیں۔

پلمونالجسٹ ڈاکٹر شمائلہ بتاتی ہیں کہ مرد کی نسبت سگریٹ کی عادی خواتین اگر وہ حاملہ نہیں ہے یا ماں بھی نہیں، تو اس میں کینسر، فالج، تولیدی نظام، دمہ اور ذیابطیس جیسی خطرناک بیماریوں کی شرح زیادہ ہوتی ہیں۔ اور یہ ایسی بیماریاں ہے جو ساری زندگی اس سے چھٹکارا حاصل نہیں کیا جا سکتا، جسکا مسلسل علاج، احتیاط اور پرہیز کرنا ضروری ہوتا ہے۔

شمائلہ کے مطابق وہ خواتین جو تمباکو نوشی کی عادی ہوتی ہیں اور اس کے ساتھ وہ خود ٹھیک طرح سے خوراک کا خیال بھی نہیں رکھتی اور نہ ہی وہ متوازن غذا کھاتی ہے جو ان کے لیے ضروری ہے۔

کیونکہ جسم میں نکوٹین کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے ایسی خواتین کو بھوک بہت کم لگتی ہیں جس کی وجہ سے یہ خواتین جسمانی طور پر کافی کمزور ہوتی ہیں۔ یہی کمزروی ان کی قوت مدافعت کو کمزور بناتی ہیں۔ اس کے علاوہ  تمباکو کی وجہ سے پیدا ہونے والی بیماریوں کا اس طرح سے مقابلہ نہیں کرسکتی، جس طرح ایک نارمل خاتون کرتی ہیں۔ اور یہ بیماریاں جان لیوا بھی ہوسکتی ہیں۔

ڈاکٹر شمائلہ تمام خواتین کو بتانا چاہتی ہیں کہ وہ اگر خود اور اپنے بچے کو صحت مند رکھنا چاہتی ہیں تو سگریٹ نوشی سے پرہیز کریں اگر خود یہ عادت چھوڑ نہیں سکتی تو کسی بھی ماہر ڈاکٹر سے رجوع کر کہ ان کے مشورے سے اپنا مناسب علاج کریں۔

Show More
Back to top button