چاولوں میں ایسی کون سی خصوصیات پائی جاتی ہیں جسے ہر کوئی بڑے شوق سے کھاتا ہے ؟
سعدیہ بی بی
غذا ہماری روزمرہ کی زندگی کا ایک اہم ترین جز ہے اور ہم اس کا استعمال بھوک مٹانے کے علاوہ صحت مند زندگی کے حصول کے لئے بھی کرتے ہیں ۔ چاول اوریزاسٹاپو نامی پودے کا ایک دالیہ بیج ہے جو گھاس کے خاندان سے تعلق رکھتا ہے ۔
چاول ایک ایسی غذا ہے جو بڑوں، بوڑھوں سمیت بچوں کو بھی خوب بھاتی ہے ۔ چاول انسانی خوراک کی ضروریات اور توانائی کے حصول میں سب سے بڑا ذریعہ ہے ۔ انسان اپنی تمام تر توانائی کی ضروریات کا پانچواں حصہ چاول سے پورا کرتے ہیں ۔ چاول ایسی چیز ہے جس کے بغیر بیشتر افراد کھانا ہی نہیں کھاتے درحقیقت یہ دنیا بھر میں دستیاب غذا ہے۔
یہ غذا خاص طور پرایشیا میں زیادہ استعمال کی جاتی ہے ، اگر یہ کہا جائے کہ چاول ہماری روزمرہ کی خوراک کا ایک لازمی حصہ بن چکا ہے تو یہ کہنا غلط نہ ہوگا ۔ ہمارے ہاں غذا میں چاولوں کا استعمال عام ہے ۔ اکثر گھرانوں میں جب بھی پوچھا جائے کہ آج کھانے میں کیا پکانا چاہیئے ؟ تو سب کی یہی فرمائش ہوتی ہے کہ ” آج چاول بنائے جائیں "۔ اکثر دیکھا جاتا ہے کہ اگر کوئی بیمار ہو جاتا ہے اور ڈاکٹر مریض کو چاول کھانے سے منع کر دیتے ہیں ۔ لیکن جب گھر میں چاول بن جائیں تو مریض سے صبر نہیں ہوتا اور وہ بھی کھانے کی ضد کرتے ہیں ۔ اگر منع کیا جائے تو آگے سے زیادہ تر لوگوں کو یہی جواب سننے کو ملتا ہے کہ ” تھوڑے سے چاول کھا کر کوئی نہیں مرتا ، پرہیزی کھانا کھا کھا کر تنگ آگئے ہیں”۔
ان حالات کا سامنا زیادہ تر بلڈ پریشر کے مریضوں کو ہوتا ہے ۔ چاول ضروری کاربوہائیڈریٹس فراہم کرتے ہیں ۔ اس میں نشاستہ کی مقدار بھی زیادہ ہوتی ہے اور یہ صحت کے لیے نہایت فائدہ مند غذا سمجھی جاتی ہے ۔ چاولوں کے صحت کے لیے مفید ہونے کا انحصار اس بات پر ہے کہ کھائے جانے والے چاول کس قسم کے ہیں۔
ہمارے ملک میں چاولوں کی کئی اقسام دستیاب ہیں ۔ جیسے باسمتی چاول ، بھورے چاول اور سفید چاول وغیرہ ۔ ہر قسم کے چاول اپنی اپنی جگہ مفید ہیں ۔ ملوں میں چونکہ چاول کئی مراحل سے گزرتے ہیں جس سے اس میں شامل بعض اہم وٹامنز ضائع ہو جاتے ہیں ۔ جیسا کہ سفید چاول غذائیت کے اعتبار سے کم ہوتے ہیں ۔ سفید چاولوں سے ملوں میں پروسیسنگ کے دوران وٹامن بی ، آئرن اور ریشے صاف کر دیئے جاتے ہیں ۔
یاد رہے کہ ریشے ہاضمے کو بہتر بنانے کے لیے نہایت مددگار ہے اور ریشے کے بغیر چاول موٹاپے کا سبب بنتے ہیں ۔ اسی طرح سفید چاول کا زیادہ استعمال خون میں شوگر کی سطح میں اضافے اور ذیابیطس کا خطرہ بڑھا دیتا ہے ۔
بھورے چاول کے بھی صحت کے حوالے سے کئی فائدے ہیں لیکن ہمارے ملک میں اس کا استعمال کثرت سے نہیں کیا جاتا کیونکہ ایک تو لوگ بھورے چاول کے فوائد سے نا آشنا ہیں دوسرا یہ سفید چاولوں کی نسبت مہنگا ہے ۔ بھورے یا براؤن چاول اپنی مکمل غذائی اجزاء کے ساتھ موجود ہوتے ہیں کیونکہ ان کی پروسیسنگ کے دوران صرف ان کا بیرونی چھلکا نکالا جاتا ہے جو کھانے کے قابل نہیں ہوتا ۔ براؤن چاول میں وائٹ چاول کی نسبت زیادہ پروٹین ، چکنائی اور کاربوہائیڈریٹس پایا جاتا ہے ۔
بھورے چاولوں میں اینٹی ایکسیڈنٹس ، وٹامن ای اور ریشہ بھرپور مقدار میں موجود ہوتا ہے ۔ بھورے چاول صحت مند کولیسٹرول میں اضافہ کرتا ہے ۔ یہ خون میں شوگر کے اخراج کو کم کرتا ہے اور ذیابیطس کا خطرہ کم کرتا ہے ۔
باسمتی چاول ہمارے ملک میں پیدا ہونے والے چاولوں کی ایک اور قسم ہے ۔ یہ چاول بہت سے خاندانوں میں استعمال ہوتا ہے ۔ باسمتی چاول سفید اور بھورے ہر دو رنگوں میں دستیاب ہے ۔ باسمتی چاول میں دیگر چاولوں کی نسبت 20 فیصد زیادہ ریشے ( فائبرز ) پائے جاتے ہیں اور اس کا موازنہ دیگر قسم کے سفید چاولوں سے کیا جا سکتا ہے ۔
لیکن جب ہم ان پکے ہوئے چاول سے نکلنے والے پانی کو پھینکتے ہیں تو زیادہ تر غذائی اجزاء اس کے ساتھ ہی نالی میں بہہ جاتے ہیں ۔ چاولوں کے پانی میں کئی طرح کے غذائی اجزا پائے جاتے ہیں اس میں وٹامن بی ، وٹامن سی اور وٹامن ای وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں جو جسم کے لیے بہت فائدہ مند ہوتے ہیں ۔
پاکستان میں چاولوں سے مختلف طرح کے کھانے بنائے جاتے ہیں ۔ جن میں بریانی ، دال چاول اور پلاؤ انتہائی مقبول ہیں ۔ بیماروں اور بوڑھوں کو کھچڑی بہت پسند اتی ہے ۔ اکثر گھرانوں میں دعوت کا دسترخوان چاولوں کے بغیر نہیں ہوتا ۔
ڈاکٹر کے مطابق ہماری صحت کے لیے سب سے مفید بھورے چاول ہیں اور چاولوں کو ان کے بہترین وقت میں کھانا چاہیئے جیسے کہ دوپہر کے کھانے میں چاولوں کا استعمال کرنا چاہیئے کیونکہ یہ ہضم ہونے میں کافی وقت لگاتے ہیں اور اس سے حاصل ہونے والی کافی توانائی کو ہم دن بھر کی اپنی سرگرمیوں میں استعمال بھی کر سکتے ہیں ۔ رات کے کھانے میں چاولوں کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ ہم کھانا کھاتے ہی اکثر سونے چلے جاتے ہیں اور ہضم نہ ہونے کی وجہ سے ہمیں مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔