ہیٹ سٹروک کی علامات کیا ہیں؟
رفاقت اللہ رزڑوال
خیبرپختونخوا کے محکمہ موسمیات کے حکام نے امکان ظاہر کیا ہے کہ 21 مئی سے 27 مئی تک موسم شدید گرم اور خشک جبکہ دن کے دوران درجہ حرارت میں 4 سے 6 ڈگری سنٹی گریڈ تک اضافہ ہوسکتا ہے۔ تاہم ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ شدید گرمی کی لہر سے بچنے کیلئے عوام پانی کا استعمال، دھوپ سے بچنے کے احتیاطی تدابیر اور بلاضرورت گھر سے نہ نکلنے کے مشوروں پر عمل کریں۔
پاکستان میں اس وقت شدید گرمی پڑ رہی ہے اور ماہرین نے رواں ہفتے کے دوران گرمی کی شدت میں مزید اضافے کی پیش گوئی کی ہے۔
خیبرپختونخوا کے محکمہ موسمیات کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد فہیم نے ٹی این این کو بتایا کہ جس طرح پاکستان کے صوبہ پنجاب اور سندھ کے میدانی علاقوں میں درجہ حرارت بڑھا ہے تو بالکل اُسی طرح خیبرپختونخوا کے میدانی علاقے بھی اگلے ہفتے تک گرمی کی لپیٹ میں ہونگے۔
محمد فہیم کا کہنا ہے کہ محکمہ موسمیات کی تحقیق کے مطابق خیبرپختونخوا کے میدانی علاقوں میں معمول سے ہٹ کر درجہ حرارت میں 4 سے 6 ڈگری سنٹی گریڈ تک بڑھے گا اور یہی صورتحال اسی ہفتے 21 مئی سے 27 مئی تک برقرار رہے گی جبکہ میدانی علاقوں میں شام کے وقت تیز ہواؤں کا امکان بھی موجود ہے۔
ڈپٹی ڈائریکٹر فہیم کہتے ہیں کہ ہیٹ ویو کے دوران صوبے کے خشک علاقوں میں جنگلات پر آگ لگنے کا امکان بھی موجود ہے اور اس ضمن میں تمام متعلقہ اداروں کو الرٹ جاری کر دیا گیا ہے تاکہ کسی بھی نقصان سے بچا جاسکیں۔
انہوں نے بتایا "ٹمپریجچر میں اچانک اضافہ ہونا ہیٹ ویو کی علامات ہیں تو ایسی صورت میں عوام کو چاہئے کہ وہ خود بھی پانی پینے کا استعمال کریں، دھوپ میں بلا ضرورت نہ نکلیں، چرند پرند کا بھی خیال رکھیں اور پانی کے ضیاع سے بچیں”۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ہیٹ ویو کے اثرات کو کم کرنے کیلئے حکومت نے ہسپتالوں میں بیڈز اور مائع ادویات کے انتظامات کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔
ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال چارسدہ کے ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر (ڈی ایم ایس) جاوید ستار نے ٹی این این کو بتایا کہ گرمی کی شدت کا تعلق براہ راست انسانوں سے ہیں۔ چارسدہ ہسپتال میں ہیٹ ویو کے اثرات سے بچنے کیلئے دس بیڈز اور فلویڈ ڈریپس کا مکمل انتظام موجود ہیں۔
ڈی ایم ایس جاوید ستار نے بتایا کہ ہیٹ ویو براہ راست انسان کے سر پر اثرانداز ہوتا ہے جس سے گرمی پورے جسم میں پھیلتی ہے۔ پسینے اور نمکیات کی شکل میں ڈی ہائڈریشن ہوتی ہے جس سے جسم کا توازن تبدیل ہو جاتا ہے۔
جاوید ستار کا کہنا ہے کہ اس صورتحال میں انسان کم فشار خون کا سامنا کرتا ہے جس سے سر چکرانا، بے ہوش ہونا، متلی آنا، سر میں درد ہونا اور تھکاؤٹ محسوس ہونا جیسے مسائل شامل ہیں۔
ڈی ایم ایس کے مطابق جب ان مسائل کا سامنا ہو تو متاثرہ شخص کو زیادہ سے زیادہ پانی پلایا جائے اور ری ہائیڈریشن مشروبات دئے جائیں۔ اسکے ساتھ متاثرہ شخص کی جلد کو ٹھنڈا کرنا، ٹھنڈے پانی کی سپرے اور پنکھے کی ہوا دینا، بغل اور گردن کے پاس آئیس پیک رکھنا ابتدائی علاج میں شامل ہیں۔
"تاہم اگر آدھے گھنٹے میں متاثرہ شخص بہتر محسوس نہ کریں تو سمجھ لیں کہ انہیں ہیٹ سٹروک ہوا ہے اور اس صورت میں مریض کو فوراً ہسپتال پہنچانا چاہئے”۔
جاوید ستار کہتے ہیں کہ گرمی کی شدت بچوں اور بوڑھوں کو آسانی سے ہدف بنا سکتی ہے کیونکہ انہیں علم نہیں ہوتا کہ انکے اجسام پر گرمی کی شدت کیا اثرات کرسکتی ہے تو ایسے میں گھر کے دیگر افراد کو چاہئے کو وہ اپنے بچوں اور بزرگوں کا خاص خیال رکھیں۔