خیبرپختونخوا،خواجہ سرا کمیونٹی کے لیے ہسپتالوں میں الگ کمرے مختص کرنے کا اعلان
خیبرپختونخوا کی خواجہ سرا کمیونٹی نے انکی تدفین کے لئے الگ قبرستان اور صوبے کے تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز ہسپتالوں میں الگ کمرے مختص کرنے کے فیصلے کو خوش آئند قرار دے دیا۔ صوبائی صدر خواجہ سراء کمیونٹی آرزو خان کہتی ہے کہ صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ انکے لئے اتنے مثبت اعلانات کئے گئے تاہم ان فیصلوں پر اب فوری عمل درآمد بھی ضروری ہے۔
ٹی این این کیساتھ گفتگو کرتے ہوئے آرزو خان نے بتایا کہ ماضی میں بھی صوبے کے سب سے بڑے ہسپتال "لیڈی ریڈنگ” میں الگ پانچ بیڈز مختص کرانے کا اعلان کیا گیا تھا تاہم جب بھی انکی کمیونٹی کے افراد علاج کیلئے وہاں گئے تو کبھی بھی انکو الگ بیڈ نہیں ملا۔ بعض اوقات اگر ملا بھی تو مختص کئے گئے بیڈز میں سے نہیں۔ چونکہ خواجہ سراؤں کی صحت سے متعلق بہت ایشوز آتے ہیں لہذا انکے لئے صوبے کے تمام ضلعی ہسپتالوں میں الگ کمرے مختص کرانا اب وقت کی اہم ضرورت ہے۔ الگ کمرے مختص کرانے سے خواجہ سراء اپنا علاج بہتر طریقے سے کریں گے تاہم اس فیصلے پر فوری عمل بھی ہو۔
آرزو خان نے مزید کہا کہ انکی کمیونٹی کی تدفین کیلئے الگ قبرستان انتہائی ضروری ہے۔ وہاں انکا اپنا جنازگاہ بھی ہوگا، الگ قبرستان ہوگا، وہاں پر اپنا ایک بورڈ لگے گا اسی طرح چار دیواری کیساتھ ساتھ اپنا گیٹ ہوگا۔ اسی طرح جمعہ کے روز یا عید کے مواقعوں پر دعا و فاتحہ کیلئے جاسکیں گے انکو کسی بھی قسم کی مشکلات کا سامنا کرنا نہیں پڑے گا۔ اب انہیں بھرپور امید ہے کہ اعلان کردہ فیصلوں پر جلد عمل درآمد کرکے انکو ایک عملی جامہ پہنایا جائے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز گورنر ہاوس پشاور میں ایک تقریب کے دوران خواجہ سراوں نے گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی کو مسائل کے حوالے سے آگاہ کیا تھا۔ اس کے بعد وزیر اعلی خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور نے گورنر ہاوس میں حاجی غلام علی کیساتھ ایک ملاقات کی جسمیں فیصلہ کیا گیا کہ خواجہ سراء کمیونٹی کیلئے اب علیحدہ قبرستان مختص کئے جائیں گے اور صوبے کے تمام ضلعی ہیڈکوارٹر ہسپتالوں میں الگ کمرے بھی مختص کئے جائیں گے۔
اسی حوالے سے رابطہ کرنے پر وزیر اعلیٰ کے ترجمان فراز احمد مغل نے ٹی این این کو بتایا کہ سردار علی امین گنڈاپور خواجہ سراؤں کو معاشرے کا ایک اہم حصہ سمجھتے ہیں، وہ انکی تکالیف، درد دکھ کو اپنا سمجھتے ہیں وہ کبھی بھی انکو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ علی امین گنڈاپور خواجہ سراؤں کی بھرپور خدمت کریں گے۔ جہاں علاج کیلئے الگ کمرے مختص کرنے کی بات ہے تو اسی حوالے سے وزیر اعلیٰ کی ہدایات پر جلد محکمہ صحت ایک اعلامیہ جاری کرے گا۔ اسی طرح صوبے کے تمام ڈویژنل سرکاری ہسپتالوں میں ان کے لیے خصوصی وارڈز بھی قائم کئے جائیں گے جہاں بہترین انتظامات کے ساتھ خواجہ سراؤں کا علاج کیا جا سکے گا۔
احمد فراز مغل نے مزید بتایا کہ خواجہ سراؤں کیلئے اپنا الگ ایک قبرستان کا قیام بہت ہی ضروری تھا لہذا خواجہ سراؤں کے حقوق کو یقینی بناتے ہوئے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی ہدایات پر اہم اقدامات لینا شروع بھی ہو گئے۔ خیبر پختونخوا کے جن اضلاع میں خواجہ سراء رہتے ہیں وہاں پر 5 کنال کی زمین خواجہ سراؤں کے قبرستان کے لیے مختص کی جا رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ کبھی بھی خواجہ سراؤں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے بلکہ انکی خدمت کا سلسلہ جاری رکھ کر دیگر تمام شعبوں میں بھی انکی فلاح و بہبود کیلئے بہترین اقدامات اٹھاتے رہیں گے۔