بلاگزصحت

ای سگریٹ سے جڑی غلط فہمیاں

 

ناہید جہانگیر

دنیا کی ہر چیز میں جدت آگئی ہے کھانے پینے ،اٹھنے بیٹھنے حتیٰ کے تمام رسم و رواج اور زندگی کے رہن سہن کے طریقوں میں تبدیلی آگئی ہے۔ کچھ دن پہلے ایک نجی ادارے کی جانب سے ایک ورکشاپ میں تھی جو ای سگریٹ کے حوالے سے تھا۔

اس تربیتی ورکشاپ سے پہلے میرے ذہن میں تھا آج کل کے نوجوانوں میں سگریٹ نوشی کا رحجان نا ہونے کے برابر ہے لیکن کبھی اس بات پر غور نہیں کیا تھا کہ شاید سگریٹ نوشی پرانا نشہ ہوگیا ہے اب تو اس جگہ ای سگریٹ نے لے لی ہیں جو بازاروں میں کھلے عام مختلف فلیورز میں فروخت ہورہے ہیں۔

کہتے ہیں کہ کچھ سال پہلے تمام ٹوبیکو کمپنیوں نے معاہدہ کیا تھا کہ کچھ ہی سالوں میں وہ تمباکو کے استعمال کو تقریبا ختم کر دیں گے۔
لیکن وہی بات شاید انہوں نے بھی پرانے سگریٹ سٹائل کو تبدیل کر کے ای سگریٹ کا انتخاب اس لئے کیا تاکہ ان کے کاروبار میں بھی جدت آ جائے۔ کیونکہ جو وقت کے ساتھ تبدیل نہیں ہوتا وہ زندگی کی دوڑ میں پیچھے رہ جاتا ہے۔ وقت کے ساتھ خود اور کاروبار کو بھی بدلنا پڑتا ہے ورنہ پھر کاروبار نہیں چلے گا۔
ٹوبیکو کمپنیوں کے مطابق پاکستان میں سگریٹ نوشی کرنے والوں کی تعداد 2 کروڑ سے اوپر ہے۔
عالمی ادارے صحت کے مطابق دنیا بھر ہر سال 80 لاکھ افراد تمباکو نوشی کی وجہ سے ہلاک ہو جاتے ہیں۔

ای سگریٹ کیا ہے؟
یہ الیکٹرانک سگریٹ ہوتا ہے جس میں تمباکو کی جگہ نیکوٹین، پروپائلین ،گلائیکول سمیت عام سبزیوں کی گلیسرین ہوتا ہے۔

نوجوانوں میں بڑھتا ہوا رحجان کیوں؟

عالمی ادارے صحت کے مطابق تمام ممالک ای سگریٹ کے فروخت کی روک تھام کے لئے اقدامات کو تیزکریں کیونکہ ایک تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں ای سگریٹ پینے والوں کی عمر 13 سال سے 15 سال تک ہے۔
نوجوان کیوں اس کو زیادہ استعمال کرتے ہیں اس لیے کہ ایک تو اس کو پینے سے کوئی سگریٹ والا بو نہیں ہوتا بلکہ مختلف فیلورز میں خوشبو دار ہوتا ہے۔ پینے کے بعد گھر کے بڑے یا والدین میں سے کسی کو بھی کوئی شک بھی نہیں ہوتا کہ ان کے بچے سگریٹ پیتے ہیں۔
دوسری اہم وجہ اس کے نقصانات کے حوالے سے کوئی آگاہی ہی نہیں ہے بلکہ نوجوانوں کو اس لت پر یہ کہہ کر لگایا جاتا ہے کہ اسکا کوئی نقصان ہی نہیں ہے یہ تو نیکوٹین ہے۔

کیا ای سگریٹ ،تمباکو سگریٹ سے کم نقصان دہ ہے

بعض ای سگریٹ کے استعمال کرنے والے کہتے ہیں کہ یہ تمباکو نوشی سے کم نقصان دہ ہے اس لئے وہ ای سگریٹ کا استعمال کرتے ہیں اس میں نیکوٹین ہوتا ہے۔ لیکن ایسا نہیں ہے تحقیق کے مطابق الیکٹرانک سگریٹ نوشی بھی خطرناک ہے جو ممکنہ طور پر کینسر کا باعث بن سکتا ہے۔ پھیپھڑے اور جگر کی مہلک بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے۔

تمباکو نوشی کا متبادل
پہلے سے تمباکو نوشی کرنے والے بھی ای سگریٹ کا استعمال کرتے ہیں اور انکے پاس یہ جواز ہے کہ انہوں نے اس کے استعمال سے تمباکو نوشی ترک کی ہے یا وہ اب سگریٹ نوشی نہیں کرتے ۔ ان کے مطابق اب وہ کینسر جیسے خطرناک بیماری سے خود کو محفوظ سمجھتے ہیں۔ جبکہ طب کے مطابق ای سگریٹ میں کافی تعداد میں نیکوٹین موجود ہوتے ہیں جو ایک نشہ آور جز ہے اس کا استعمال جان لیوا ہوسکتا ہے۔ صحت کے لئے کافی نقصان دہ ہوتا ہے۔

ای سگریٹ کے حوالے سے کوئی قواعد و ضوابط یا قانون ہے؟

پاکستان میں اب تک کوئی قانون یا قواعد و ضوابط موجود نہیں ہے۔ اس کے روک تھام کے لئے کوئی قانون سازی نہیں کی گئی ہے۔ اب کچھ رولز بنائے گئے ہیں جس کے مطابق تمام تعلیمی اداروں کے احاطے میں کوئی ای سگریٹ فروخت نہیں کیا جائے گا اور ای سگریٹ کے استعمال کے لئے عمر کی حد 20 سال ہونا ضروری ہے یعنی 20 سال کم ای سگریٹ کا استعمال نہیں کر سکتا۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button