باجوڑ: پی ٹی آئی کارکنان کا مبینہ نتائج تبدیلی کے خلاف دھرنا جاری
مصباح الدین اتمانی
باجوڑ میں انتخابی نتائج میں مبینہ ردوبدل کے خلاف سول کالونی خار میں پاکستان تحریک انصاف کا دھرنا دوسرے روز بھی جاری رہا۔
اِس حوالے سے پی کے 20 سے پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار اور سابق صوبائی وزیر انورزیب خان کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھ دھاندلی کی گئی ہے: "نتائج کو راتوں رات تبدیل کیا گیا ہے۔ ہم ہر صورت میں عوام کا دیا گیا مینڈیٹ لے کر جائیں گے۔”
انورزیب خان نے تمام سیاسی جماعتوں اور پاکستان تحریک انصاف کے ورکرز سے دھرنے میں شرکت کی اپیل کی اور کہا: "ہم اُس وقت تک یہاں سے نہیں جائیں گے جب تک فارم 45 کے مطابق اوریجنل فارم 47 ہمارے حوالے نہیں کیا جائے گا۔”
الزام کیا ہے؟
پاکستان تحریک انصاف نے دعوٰی کیا ہے کہ پی کے 20 پر پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد امیدوار انورزیب خان فارم 45 کے مطابق 12455 ووٹ لے کر سرفہرست تھے جبکہ مخالف امیدوار مولانا وحیدگل نے (جماعت اسلامی) 6508 ووٹ لیے تھے جو راتوں رات تبدیل ہو کر 13039 ووٹ ہو گئے اور یوں پی ٹی آئی کی نشست اُن کو دے دی گئی۔
پی ٹی آئی کے مطابق حلقہ پی کے 21 میں بھی فارم 45 کے مطابق پارٹی کے حمایت یافتہ امیدوار اجمل خان نے 15805 جبکہ مخالف امیدوار نے 7919 ووٹ لیے جو راتوں رات 16844 کر دیئے گئے اور مخالف امیدوار کو کامیاب کرایا گیا۔
تاہم جماعت اسلامی کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل حیات محمد کا پاکستان تحریک انصاف کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہنا تھا کہ تحریک انصاف والے الیکشن ہارنے کے بعد اپنے کارکنوں کو مطمئن کرنے کے لیے دھرنا دے رہے ہیں: "ہمارے پاس فارم 45 اور فارم 47 موجود ہیں۔ ہم بھاری اکثریت سے جیت چکے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف نے جیت کا اعلان جلد بازی میں کیا، اُس وقت 20 سے 30 تک پولنگ اسٹیشن کا رزلٹ نہیں آیا تھا۔”
دوسری جانب جماعت اسلامی باجوڑ کے امیر صاحبزادہ ہارون رشید نے صوبائی اسمبلی کے دو حلقے جیتنے پر کارکنوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ کل (اتوار کو) مدرسہ احیاء العلوم فرش میں ‘اظہار تشکر’ جلسہ کریں گے۔