باجوڑ میں تین امیدوار الیکشن سے دستبردار
محمد بلال یاسر
ملک بھر کی طرح باجوڑ میں بھی 8 فروری کو عام انتخابات کا انعقاد ہونے جا رہا ہے۔ گزشتہ ہفتے این اے 8 اور پی کے 22 کیلئے آزاد امیدوار ریحان زیب خان کے قتل کے بعد قومی اسمبلی کی واحد نشست اور صوبائی اسمبلی 22 پر الیکشن ملتوی ہوچکے ہیں۔ اب باجوڑ میں صرف تین صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر الیکشن کا انعقاد ہوگا جن میں پی کے 19 ماموند ، پی کے 20 سلارزئی اور پی کے 21 اتمان خیل شامل ہیں۔ ان تین حلقوں سے 34 امیدواران میدان میں رہ گئے ہیں۔
الیکشن سے محض تین روز قبل تین امیدواران مختلف امیدواران کے حق میں دستبردار ہوگئے ہیں۔ حلقہ پی کے 19 پر مظلوم اولسی تحریک کے نامزد امیدوار اور السادات برادری کے صدر سیدرحیم عرف صباون ،خالدخان کے حق میں دستبردار ہوگئے۔
اسی طرح پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور آزاد امیدوار انجینئر حضور ، پاکستان پیپلزپارٹی کے نامزد امیدوار شکیل خان کے حق میں دستبردار ہوگئے۔
اسی طرح پی کے 21 سے الیکشن لڑنے والا آزاد امیدوار ممتاز جان ( ارنگ) ، پی ٹی ائی نامزد امیدوار انجینئر اجمل خان کےحق میں دستبردار ہوگئے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ان امیدواروں کے دستبرداری کی وجہ سے متعلقہ امیدواروں کی پوزیشن نہایت مضبوط ہوجائے گی۔
یاد رہے چند روز قبل نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ریحان زیب خان جان کی بازی ہار گئے تھے۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) کاشف ذوالفقار نے کہا تھا کہ واقعہ ٹارگٹ کلنگ کا شاخسانہ ہے۔