سوات منی زو کا منصوبہ فنڈز کی کمی کے باعث بروقت مکمل نہ ہونے کا خدشہ
ذیشان کاکاخیل
خیبرپختونخوا کی حسین وادی سوات میں سیاحوں کی تفریح کے لئے شروع کیا گیا سوات منی زو کا منصوبہ فنڈز کی کمی کے باعث بروقت مکمل نہ ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ سوات منی زو منصوبہ دو حصوں پر مشتمل ہے ایک کانجو اور دوسرا مالم جبہ چڑیا گھر۔ مالم جبہ چڑیا گھر کا منصوبہ نہ صرف خیبرپختونخوا بلکہ پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ ہے جہاں پر گرمی کی شدت برداشت نہ کرنے والے جانوروں کو گرمی کے موسم میں رکھا جائے گا۔
دستاویز کے مطابق سوات منی زو کا منصوبہ اپریل 2021 میں 1 ہزار 7 سو 10 ملین روپے کی لاگت سے شروع ہوا جسے جون 2024 میں مکمل ہونا تھا لیکن اب فنڈز نہ ہونے کے باعث اس منصوبے پر مزید تعمیراتی کام بند کردیا گیا ہے۔ دستاویز کے مطابق فنڈز جاری نہ ہونے سے سوات منی چڑیا گھر پر مزید کام مجبوراً بند کرنا پڑا جس کی وجہ سے اس منصوبے کا اپنے مقررہ وقت میں مکمل ہونا اب مشکل ہوگیا ہے۔ پراجیکٹ ڈائریکٹر سوات منی زو نے ریسرچ آفیسر محکمہ ماحولیات پی اینڈ ڈی کو ایک خط لکھا ہے جس میں رواں سال یعنی سال 2024 کے لئے فوری طور پر 4 کروڑ 73 لاکھ روپے کا فنڈ جاری کرنے کی درخواست کی ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ 237 ملین روپے ٹھیکہ دار کے بقایاجات ہے جس کی ادائیگی کرنی ہے جبکہ 236 ملین روپے سے مشینری اور دیگر آلات کی خریداری کو 30 جنوری تک ممکن بنایا جائے گا۔ خط میں بتایا گیا ہے کہ اگر ٹھیکہ دار کو بقایاجات ادا نہ کی گئی تو وہ زو کا مکمل ہونے والا حصہ بھی انتظامیہ کے حوالے نہیں کریں گا اور امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ وہ محکمے کے خلاف بقایاجات کی ادائیگی کے لئے عدالت سے رجوع کریں۔
دستاویز کے مطابق سوات منی زو کے لئے 80 فیصد مشنیری کی خریداری کی گئی ہے جبکہ اس منصوبے پر 52 فیصد ترقیاتی کام بھی مکمل ہوگیا ہے۔ فنڈز جاری نہ ہونے سے درپیش مشکلات سے متعلق جب پراجیکٹ ڈائریکٹر سوات منی زو سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ فنڈز جاری کرنے کے لئے بار بار متعلقہ حکام کو خطوط لکھ چکا ہوں لیکن تاحال کوئی شنوائی نہیں ہوئی ہے۔ ان کے مطابق امید ہے فنڈز جلد مل جائے گئی جس سے سوات منی زو پر دوبارہ تعمیراتی کام شروع کرکے اسے اپنے مقررہ وقت میں مکمل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ غفور کے مطابق یہ منصوبہ شہریوں کی تفریح کے ساتھ حکومت کے لیے آمدن کا زریعہ بھی ہوگا۔
منی زو منصوبے کے دو حصے ہے ایک کانجو ٹاون شپ میں ہے اور دوسرا مالم جبہ میں واقع ہے۔ کانجو ٹاون شپ مرکزی چڑیا گھر ہے جو 94 کنال کی اراضی پر مشتمل ہے جبکہ مالم جبہ زو 18 کنال پر مشتمل ہے جس کو سمر ہاوس کا نام دیا گیا ہے۔ سمر ہاوس نہ صرف خیبرپختونخوا بلکہ پاکستان کا واحد ہاوس ہوگا جہاں خیبرپختونخوا تو کیا پاکستان میں یہ اپنی طرز کا واحد زو ہوگا جہاں پر موسم کی شدت برداشت نہ کرنے والے جانوروں کو رکھا جائے گا۔ یہاں پر لوکل جانور جیسے مارخور، آئی بیکس ،لیپرڈ کو رکھا جائے گا بلکہ یہاں بیرون ملک سے لائیں گے نایاب نسل کے جانوروں کو بھی رکھا جائے گا جس طرح افریقہ اور دوسرے ممالک شامل ہے۔
پراجیکٹ ڈائریکٹر کے مطابق زو کا مین گیٹ، ایمرجنسی گیٹ ،ٹکٹ بھوت کو جزوی طور پر تعمیراتی کام مکمل ہوگیا ہے۔ اونٹ، مارخور، چیتا، افریقین شیر سمیت متعدد جانوروں کو رکھنے کے لیے پنجرے تعمیر ہوگئی ہے لیکن فنڈز نہ ملنے کے باعث اس میں جانوروں کو منتقل نہیں کیا گیا ہے۔ غفور کے مطابق اس وقت بھی 22 مختلف اقسام کے جانور موجود ہے جبکہ دو درجن سے زائد جانوروں کو خریدا جائے گا۔