صحت

پشاور میں آنکھوں کی بینائی کا کامیاب آپریشن صرف 20 روپے میں

 

ناہید جہانگیر

پچھلے 4 سال سے چکوال میں ہر آنکھوں کے ڈاکٹر سے اپنے بیٹے کے کا معائنہ کرکے تھک چکا تھا یا شاید امید ہی ختم ہوگئی تھی۔
اسد اقبال کا تعلق چکوال سے ہے اور اسکا بیٹا 8 سال کا ہے جس کو پچھلے 4 سال کارنیا کی بیماری تھی اور اس کی آنکھوں کی بینائی چلی گئی تھی۔ ایک دوست نے انہیں لیڈی ریڈنگ ہسپتال سے معائنہ کرانے کو کہا۔ اسد اقبال اپنے بیٹے کو لے کر پشاور آیا اور ایل آر ایچ میں ڈاکٹر سے معائنہ کروایا، جہاں پر ان کو کارنیا ٹرانسپلانٹ کیا گیا اور اب وہ بالکل ٹھیک ہے۔ ہسپتال میں 4 دن گزارنے کے بعد اسکے بیٹے کی بینائی ٹھیک ہوگئی ہے۔

وہ آپریشن خرچے کے حوالے سے بتاتے ہیں کہ 20 روپے کا خرچہ آیا ہے یہ 20 روپے بھی ہسپتال کی پرچی کے ہیں۔ انکے بیٹے کا آپریشن مفت کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ چند دن پہلے ایل آر ایچ میں 5 افراد کی مفت کارنیا پیوند کاری کی گئی ہے۔ پچھلے دو مہینوں میں 20 مریضوں کو کارنیا لگایا گیا جن کا تعلق ملک کے مختلف علاقوں سے تھا۔

ایل آر ایچ ترجمان محمد عاصم کے مطابق اپتھلمالوجی یونٹ نے گزشتہ دو مہینوں کے دوران 20 مریضوں کی کارنیا ٹرانسپلانٹیشن کی ہے جس کی بدولت ان کی بینائی لوٹ آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپتھلمالوجی ڈیپارٹمنٹ کی ہیڈ ڈاکٹر نوزہت راحیل فوکل پرسن ،کارنیا ڈاکٹر فضل حنان اور ان کی ٹیم نے پروجیکٹ پر کام کیا اور ایسے مریضوں کا انتخاب کیا جو اس آپریشن کا خرچہ برداشت نہیں کر سکتے جس میں صوبے کے مختلف اضلاع سے کم عمر مریضوں سمیت خواتین بھی شامل تھیں۔

ڈاکٹر فضل حنان کے مطابق جن 20 مریضوں کو کارنیا ٹرانسپلانٹ کیا گیا ہے اس میں مختلف قسم کے مریض شامل تھے۔ بعض مکمل طور بینائی سے محروم تھے جبکہ بعض کا کسی چوٹ لگنے سے آنکھ میں زخم ہونے یا آنکھوں کی کسی بیماری کی وجہ سے بینائی متاثر ہوچکی تھی ان کا کامیاب آپریشن کیا گیا۔

وہ مزید بتاتے ہیں کہ کارنیا ٹرانسپلانٹ میں بعض اوقات کارنیا میچ نہیں ہوتا جسکا علم آپریشن کے بعد چلتا ہے وہ کارنیا ان فٹ ہو کر اپنی مقررہ جگہ پر بیٹھتا نہیں ہے لیکن 20 میں سے کسی بھی مریض کی جانب سے ایسا کوئی مسئلہ پیش نہیں آیا اور تمام مریضوں کی سرجری کامیاب ہے۔

اسسٹنٹ پروفیسر نذہت راحیل نے کارنیا پیوند کاری کے حوالے سے کہا کہ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے باقاعدہ میرٹ لسٹ بنایا جاتا ہے ان تمام مریضوں کا میڈیکل معائنہ کیا جاتا ہے جنکو کارنیا ٹرانسپلانٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔
وہ مزید بتاتی ہیں کہ مریض کا تعلق پاکستان کے جس صوبے سے بھی ہو چاہے افغانستان سے بھی ہو انکو بھی میرٹ کی بنیاد پر مفت کارنیا لگایا جاتا ہے۔
فوکل پرسن ڈاکٹر فضل حنان بتاتے ہیں کہ کارنیا ایک شفاف جھلی ہوتی ہے جو آنکھ کی اگلی سطح کو ڈھانپتی ہے۔ یہ گندگی کے ساتھ ساتھ آنکھ میں شعاعوں کو فلٹر کرنے کا کام سر انجام دیتا ہے۔ یہ بہت نازک حصہ ہے جس پر چوٹ لگنے کسی بیماری کی وجہ سے انفیکشن سے بینائی متاثر ہوتی ہیں۔

احتیاط کے حوالے سے اسسٹنٹ پروفیسر نذہت راحیل کا کہنا ہے کہ اگر آنکھوں میں دھندلاہٹ ، سوزش، آنکھ پر چوٹ لگ جائے یا کوئی اور انفیکشن ہو تو ماہر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ سبزیاں، پھل، میوے کھائے ایسی تمام غذا کھائیں جو آنکھوں کے لیے مفید ہو۔ اسی طرح اپنی نیند مکمل کریں اور ساتھ میں روزانہ ورزش کریں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button