لیڈی ہیلتھ ورکرز نے مطالبات کی منظوری کے لئے حکومت کو پندرہ دن کی مہلت دے دی
عبدالستار
خیبر پختونخوا کی شاہین یونین آف لیڈی ہیلتھ ورکرز نے پندرہ دن کے اندر آئی ایچ پی کی ریگولرائزیشن اور ان کی تنخواہیں ادا نہ کرنے پر وزیر اعلی ہاؤس پشاور کے سامنے احتجاجی دھرنا دینے کا اعلان کردیا۔
اس سلسلے میں خیبرپختونخوا شاہین یونین آف لیڈی ہیلتھ ورکرز کی صوبائی چیئرپرسن اختر بی بی، جوائنٹ سیکرٹری اور ضلع مردان کی چیئرپرسن ناصرہ بی بی نے تخت بھائی پریس کلب میں پریس کانفرنس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کو کئی مسائل درپیش ہیں۔
لیڈی ہیلتھ ورکرز سے کام نرس کا لیا جاتا ہے جبکہ انکو سکیل کلاس فور کا دیا گیا ہے جو ان کے ساتھ سراسر زیادتی اور نا انصافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایل ایچ ایس کو سکیل 16 تک ترقی دی گئی ہے جبکہ ایل ایچ ڈبلیو کو بری طرح نظر انداز کیا گیا ہے جو انصاف کے اصولوں کے خلاف ہے۔
انہوں نے مانسہرہ میں گزشتہ روز پولیو ٹیم پر علاقے کے مکینوں کی طرف سے پتھراؤ پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسے انتہائی بزدلانہ کارروائی قرار دیا ہے اور مانسہرہ کے ضلعی انتظامیہ سے ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا ہے کہ واقعے میں ملوث افراد کو عبرت کا نشانہ بنا کر دوسروں کیلئے ایک مثال بنائے تاکہ آئندہ کوئی بھی ایسا نہ کرسکے۔