صحت

خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں مردوں سے خواتین کا الٹرا ساؤنڈ کرانے کا انکشاف

آفتاب مہمند

پشاور کے خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں مردوں سے خواتین کا الٹرا ساؤنڈ اور ایکسرے کرانے کا انکشاف ہوا ہے۔

تھانہ ٹاون کی حدود میں واقع تہکال پلوسی، ریگی، اچینی، پاوکہ اور سفید ڈھیری کے نمائندہ مرستہ نامی تنظیم نے  ایس ایچ او تھانہ ٹاون کے نام لکھے گئے ایک درخواست میں کہا ہے کہ خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں ان علاقوں کے خواتین کا الٹرا ساونڈ اور ایکسرے مرد ڈاکٹر کرتے ہیں جو یہاں کے عوام کو بالکل بھی منظور نہیں۔ درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ اس سلسلے میں کئی بار ہسپتال انتظامیہ کیساتھ جرگے بھی ہوئے تاہم انتظامیہ ٹال مٹول سے کام لیتے آرہے ہیں۔

تنظیم نے تھانہ ٹاون پولیس سے فوری اپنا کردار ادا کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ امن و امان کا کوئی مسئلہ پیدا نہ ہو۔

ادھر خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں مرد ٹیکنیشنز سے خواتین کا الٹراساونڈ اور ایکسرے کرنے کا معاملہ سامنے آنے کے بعد سیکرٹری ہیلتھ خیبر پختونخوا محمود اسلم نے فوری طور پر نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر شوکت کو انکوائری کمیٹی بنانے کا حکم دیکر تین دن کے اندر رپورٹ جمع کرکے اصل حقائق سامنے لانے کی ہدایت کی ہے۔ سیکرٹری ہیلتھ کے مطابق خواتین کی عزت پامال کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

دوسری جانب خیبر ٹیچنگ ہسپتال کی انتظامیہ نے خواتین کا الٹرا ساؤنڈ میل ڈاکٹر سے کرنے والی خبروں کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔

ہسپتال انتظامیہ کے مطابق خیبر ٹیچنگ ہسپتال کے ملحقہ علاقہ پلوسی کے رہائشی علاقہ رہنماؤں سمیت ہسپتال آئے تھے اور اپنی شکایت ہسپتال کے شکایت سیل میں جمع کرائی جس کی تحقیقات جاری ہیں۔

ہسپتال انتظامیہ نے ریڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ کی چار مہینوں کی ڈیوٹی روسٹر یعنی جولائی، اگست، ستمبر اور اکتوبر جاری کر دی ہے۔ انتظامیہ کے مطابق ڈیوٹی روسٹر میں واضح ہے کہ الٹراساؤنڈ میں صبح شام اور رات کے اوقات میں لیڈی ڈاکٹر کی موجودگی ایمرجنسی اور او پی ڈی میں یقینی بنائی گئی ہے۔

ہسپتال انتظامیہ کے مطابق ٹاؤن پولیس اسٹیشن کو بتایا گیا ہے کہ علاقے کے اصل معززین و رہنماؤں کو دعوت دی جاتی ہے کہ وہ خیبر ٹیچنگ ہسپتال تشریف لا کر ان کے ساتھ ملاقات کریں تاکہ اس مسئلے کو مل بیٹھ کر احسن طریقے سے حل کیا جا سکے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button