جرائم

ملک بھر میں موبائل سمز کی از سرنو تصدیق کرنے کا فیصلہ

 

 ذیشان کاکاخیل

خیبرپختونخوا سمیت پاکستان بھر میں موبائل سمز کی از سر نو تصدیق کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں سمز کی تصدیق کا پہلا مرحلہ بھی مکمل ہوچکا ہے جبکہ دوسرے مرحلے پر بھی تیزی کے ساتھ کام جاری ہے۔ ٹی این این کے پاس موجود دستاویزات کے مطابق اس بار موبائل سمز کی ملٹی فنگر ویری فیکیشن کی جائے گی جبکہ غیر رجسٹرڈ سمز کو بلاک کیا جائے گا۔

سرکاری ذرائع کے مطابق کے مطابق خیبرپختونخوا سمیت پاکستان میں جرائم کی روک تھام کے لئے غیر فعال اور غیر رجسٹرڈ سمز کو اب بلاک کیا جائے گا جبکہ فعال سمز کی ملٹی فنگر وریفیکیشن سسٹم کے تحت دوبارہ تصدیق کی جارہی ہے تاکہ معلوم کیا جائے کہ کونسا سم کس کے نام رجسڑڈ ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ گزشتہ روز پشاور میں منعقدہ امن و امان سے متعلق اعلیٰ سطح اجلاس میں گیا گیا۔

اجلاس میں اعلیٰ عسکری قیادت، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سمیت دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ اب تک خیبرپختونخوا سمیت ملک بھر میں 80 ہزار 624 موبائل سمز کو بلاک کرنے کے ساتھ ملک بھر میں ساڑھے 4 ملین غیر فعال سمز کو بھی بلاک کردیا گیا ہے۔

دستاویزات کے مطابق غیر قانونی طور پر سم جاری کرنے یا اس کی خرید و فروخت میں ملوث 8 ہزار 629 ریٹیلرز اور 95 فرنچائزز کے خلاف کارروائی کی گئی اور وہاں کام کرنے والے 24 اہلکار کو نوکری سے برخاست کیا گیا جبکہ 5 ملازمین کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے۔

دستاویز کے مطابق سیکورٹی کی خاطر اور امن و امان کی فضا برقرار رکھنے کے لیے پاکستانی سمز رومنگ پر افغانستان اور دوسرے کئی ممالک میں کام بند رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔ نہ صرف یہ بلکہ ایک پاسپورٹ پر اب صرف ایک ہی سم کھولنے کی اجازت ہوگی۔

ذرائع کے مطابق ان غیر رجسٹرڈ سمز کے ذریعے اکثر بدامنی کے واقعات ہوتے ہے اس لیے اب یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ تمام موبائل سمز کی از سر نو تصدیق کی جائے گی۔ پولیس ذرائع کے مطابق غیر رجسٹرڈ موبائل سمز کے زریعے اکثر اوقات بھتہ خوری کے کیسز سامنے آتے ہے، موبائل سمز تصدیق ہونے اور غیر رجسٹرڈ سمز بند ہونے سے بھتہ خوری سمیت کئی دوسرے جرائم کی روک تھام ممکن ہو جائے گی۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button