لائف سٹائلکھیل

سوات میں خواتین کھلاڑیوں کو کرکٹ میچ سے کیوں روکا گیا؟

 

رفیع اللہ خان
سوات کے تحصیل چار باغ میں خواتین کھلاڑیوں کو کرکٹ میچ کھیلنے سے روک دیا گیا۔ میچ کے آرگنائزر آیاز نائیک نے ٹی این این کو بتایا کہ انہوں نے مینگورہ اور کبل کیے خواتین کرکٹ ٹیموں کے درمیان چار باغ سپورٹس کمپلیکس میں ایک میچ منعقد کیا تھا جس کے لئے انہوں سپورٹس کمپلیکس کے ذمہ داروں سے اجازت لی تھی۔اس کے علاوہ چار باغ پولیس کو بھی آگاہ کیا گیا تھا کہ سوات میں پہلی بار خواتین کھلاڑیوں کا میچ ہورہا ہے اس لئے ہمیں سکیورٹی فراہم کی جائے جس پر ڈی ایس پی چار باغ سرکل انور خان نے حامی بھری اور وہ اگلے روز کھلاڑیوں کے ساتھ گراونڈ پہنچے تو اسسٹنٹ کمشنر چارباغ، مقامی پولیس اور علاقہ عمائدین پہلے سے موجود تھے۔

انہوں نے انکو کہا کہ آپ خواتین کو اندر بٹھائیں پہلے بات کرتے ہیں کہ آپ نے کس سے اجازت لی ہے اور این او سی کہا ہے جس پر آیاز نائیک نے انہیں بتایا کہ ہم نے پرائیوئٹ سپورٹس کمپلیکس کی انتظامیہ اور پولیس سے بات کی ہے تب ہی ہم کھیلنے آئے ہیں۔ آیاز نائیک نے بتایا کہ اے سی چار باغ نے انہیں بتایا کہ یہ میچ کینسل کر دیں کیونکہ علاقے کے لوگوں میں شدید تشویش پائی جاتی ہے اور حالات بھی نازک ہے اس لئے وہ کھلاڑیوں کوواپس بھیج دیں۔

آیاز نائیک نے بتایا کہ جو کام سپورٹس ڈیپارٹمنٹ کا ہے وہ ہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جب بھی وہ سپورٹس آفیسر کے پاس جاتے ہیں وہ فنڈ کا بہانہ کرکے معاملہ رفع دفع کرتے ہیں اب جب انہوں نے تمام تر انتظامات اپنی مدد آپ کے تحت مکمل کئے اور میچ کا دن آیا تو انکو روک دیا گیا۔

اس حوالے سے اسسٹنٹ کمشنر چار باغ نے میڈیا کو بتایا کہ ہم کسی بھی سپورٹس کے خلاف نہیں ہے لیکن چارباغ میں سکیورٹی خدشات کے باعث اس طرح لڑکیوں کا میچ بغیر انکو اطلاع دیے یا ڈی سی سوات کے آفس سے این او سی لئے بغیر ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا ہے کہ وہ اس سلسلے میں آفسران بالا سے بات کرکے میچ کسی دوسری جگہ منعقد کرنے کے لئے اقدامات کریں گے۔ فی الحال یہاں اس ماحول میں میچ کرنا مناسب نہیں ہے اس لئے میچ کو کینسل کر دیا گیا۔

میچ کینسل ہونے کے بعد گراونڈ آئی ہوئی خواتین کھلاڑیوں میں شدید مایوسی پھیل گئی ہے۔ ایک ٹیم کی کھلاڑی شیما غفور نے ٹی این این کو بتایا کہ وہ اس میچ کے لئے انتہائی بے تاب تھی کہ وہ گراونڈ میں بہترین پرفارمینس دیکر میچ جیتنے میں اہم کردار ادا کریں گی لیکن جب وہ گراونڈ پہنچی تو وہاں پر لوگ جمع تھے اور افراتفری جیسا ماحول تھا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ کرکٹ کھیلنا چاہتی ہے لیکن آج ان کو کرکٹ کھیلنے سے روکا گیا جس پر وہ انتہائی افسردہ ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ انتظامیہ لڑکیوں کو کھیلنے کے مواقع فراہم کریں۔

ایک اور خاتون کھلاڑی نے بتایا کہ وہ کافی پرجوش تھی کہ وہ میچ کھیلے گی جس کے لئے انہوں نے رات ایک گھنٹہ گھر میں پریکٹس کی تھی لیکن ان کے آرمان بھی اسی وقت دم توڑ گئے جب ان کو کھیل سے روکا گیا اور انہیں مایوس لوٹنا پڑا۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button