جرائم

خیبر پختونخوا میں جدید فرانزک لیبارٹری کا قیام عمل میں لایا جائے گا

 

ذیشان کاکاخیل
خیبرپختونخوا میں بھی اب سندھ اور پنجاب کے طرز پر جدید فرانزک لیبارٹری کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ جدید آلات سے لیس لیبارٹری 26کنال کی اراضی پر مشتمل ہوگی جہاں ملک کے دیگر لیبارٹریوں کی طرح ہر قسم کی سہولیات و آلات دستیاب ہوگی۔

دستاویز کے مطابق 97 ہزار 486 ملین روپے کی خطیر لاگت سے پشاور میں سٹیٹ آف آرٹ فرانزک لیبارٹری کو 3 سال کی قلیل مدت میں بنایا جائے گا جس کے لئے 26 کنال کی اراضی پر 486 ملین روپے خرچ ہونگے۔ خطیر رقم سے بننے والے لیب کے قیام پر 10 فیصد فنڈز صوبائی حکومت جبکہ باقی فنڈز ڈونرز کا خرچ ہوگا۔

دستاویز کے مطابق جدید لیب میں 14 مختلف شعبوں میں تفتیش اور تحقیق کی جائے گی۔ پشاور میں اس جدید لیب کے قیام کے بعد صوبے کے دوسرے اضلاع میں بھی اسی طرز پر ضلعی لیبز کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔

دستاویز کے مطابق قائم ہونے والے لیب محکمہ پولیس،نیب، اینٹی کرپشن،ایکسائز اور کسٹم کو سہولیات فراہم کرے گا۔ذرائع کے مطابق گزشتہ کابینہ اجلاس میں لیبارٹری کے قیام کے لئے صوبائی حکومت نے 833 ملین روپے کی منظوری بھی دے دی ہے۔

ذرائع کے مطابق محکمہ داخلہ خیبرپختونخوا نے لیب کے قیام کے لئے کرائم سین وین، نیشنل ڈی این اے انڈکس سسٹم، ڈیٹا سنٹر، بیک اپ سسٹم ، فنگر پرنٹس شناخت سسٹم سمیت دیگر چیزوں کی خریداری پر کام بھی شروع کردیا گیا ہے۔ دستاویز کے مطابق خیبرپختونخوا میں جدید سہولیات سے لیس کوئی لیبارٹری موجود نہیں اس لئے صوبے کے ٹیسٹ کو پنچاب بھیجوا جاتا ہے جس کے باعث نہ صرف ٹیسٹ کے نتائج تاخیر سے ملتے ہے بلکہ تفتیش میں بھی تاخیر ہو جاتی ہے۔

ذرائع کے مطابق ڈونرز کو معلوم کرنے کے لئے پی اینڈ ڈی سمیت دیگر متعلقہ اداروں کو ذمہ داری سونپ دی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق پہلے سے موجود لیب میں ڈی این اے ٹیسٹنگ، سیرولوجی ٹیسٹ سمیت دیگر سہولیات موجود نہیں ہے اس لئے اب نئے بنے والے لیب میں تمام سہولیات کی فراہمی کو ممکن بنایا جائے گا۔

اس سلسلے میں حکام کا کہنا ہے کہ لیب کا قیام مقررہ وقت میں بنانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی کیونکہ جدید لیبارٹری کا قیام اب خیبرپختونخوا کی اہم ضرورت بن گئی ہے۔

اس سلسلے میں مشیر صحت ڈاکڑ ریاض انور کا کہنا ہے کہ کے پی میں بھی اپنی نوعیت کا پہلا اور بڑا فرانزک لیب بنایا جارہا ہے جسے پشاور کے پوش علاقے حیات آباد میں قائم کیا جائے گا۔ ان کے مطابق اس جدید لیب میں فارن ایکسپرٹ کام کرینگے جو ایسی لیب میں قیام کرینگے۔ اس جدید لیب میں میڈیل اور نان میڈیل دونوں تجزیے کرانا ممکن ہوگا جس سے تفتیش کا عمل بہتر اور تیز ہو جائے گا۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button