کھیل

پشاور کے دو ننھے تائیکوانڈو پلئیر، جنہوں نے اپنی والدہ کا خواب پورا کیا

ذیشان کاکاخیل

‘بچپن سے خواہش تھی کہ میرے دونوں بچے تائیکوانڈو پلئیر بن جائے، میری اس سوچ کے ہر کسی نے مخالفت کی حتیٰ کہ گھر میں میری بہن، بھائی اور والدین بھی اس سے خوش نہیں تھے لیکن میرا یقین تھا کہ ایک دن میرے بچے ملک و قوم کا نام روشن کریں گے اور وہی ہوا کہ میرے بچوں نے بغیر حکومتی سر پرستی کے بین الاقوامی مقابلوں میں حصہ لیکر کامیابی حاصل کرلی۔’

یہ کہنا تھا پشاور سے تعلق رکھنے والے دو ننھے تائیکوانڈو چیمپئن آیان اور وانیہ کی والدہ ثناء کا جو اپنے بچوں کی کامیابی کی خوشی الفاظ میں بیان نہیں کرسکتی۔

آیان اور وانیہ کی کامیابی بیان کرتے ہوئے ان کی والدہ کا کہنا تھا کہ بنکاک میں منعقدہ مقابلوں میں ان کے بچوں نے سونے اور چاندے کے تمغے جیت کر نہ صرف پاکستانیوں کا سر فخر سے بلند کیا بلکہ یہ ثابت کردیا کہ محنت کرے انسان تو کیا ہو نہیں سکتا۔ وانیہ اور آیان نے تھائی لینڈ میں کامیابیوں کے جھنڈے گھاڑنے کے بعد اب آنے والے مقابلوں پر نظرے جمالی اور اس کے لئے سخت محنت کرنے میں مصروف ہے۔

ثناء کے مطابق دونوں بہن بھائی روزانہ حیات آباد سپورٹس کمپلیکس میں تین سے چار گھنٹے تک پریکٹس کرتے ہیں جبکہ گھر آکر بھی وہ اپنے سکلز میں بہتری لانے کی کوشش میں مصروف رہتے ہیں۔ ننھنے کھلاڑیوں کے والدہ نے بچوں کی خاطر برداشت کرنے والی مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہر کسی سے یہ سن سن کر وہ تھگ گئی کہ آپ نے اپنے بچوں کو لاتوں اور مکوں والے کھیل میں کیوں ڈالا ہے جبکہ میرے بچوں کا تائیکوانڈو کھیلنے پر مجھ سے میرے بہن، بھائی اور والدین تک ناراضگی کا اظہار کر رہے ہیں۔

ان کے بقول خاندان والوں کا ہر روز یہی تانہ ہوتا ہے کہ آپ نے اپنے بچوں کو کیوں تائیکوانڈو سیکھایا اور کیوں انہیں اسٹیڈیم جانے کی اجازت دی ہے، لیکن ان سب باتوں کو برداشت کرتے ہوئے میں نے اپنے بچوں کی پڑھائی اور کھیل پر توجہ مرکوز کی ہوئی ہے اور یہی وجہ ہے کہ آج میرے بچے تائیکوانڈو چمیپئز بن گئے ہیں۔

ثناء کے مطابق ان کے بیٹے آیان اور بیٹی وانیہ نے رواں سال 14 اور 15 جولائی کو منعقد ہونے والے ساؤتھ ایشینز مقابلوں میں حصہ لیا اور دونوں نے فائنل تک رسائی حاصل کی۔ 12 سالہ وانیہ نے فائنل مقابلے میں گولڈ مڈل جیت کر میرے سالوں سے دن رات محنت کا صلہ دیا تو وہی بیٹے نے فائنل میں تانبے کا مڈل جیت کر مجھ سمیت پاکستانی عوام کو ایک بڑا تحفہ دیا.

ثناء کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی مدد آپ کے تحت بچوں کو تھائی لینڈ بھیجا جبکہ اس حوالے سے انہوں نے کئی بار حکومت اور محکمہ کھیل سے بچوں کو بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت کرنے میں تعاون فراہم کرنے کی درخواست کی لیکن کوئی مثبت جواب نہیں آیا۔ ثناء نے بتایا کہ وہ خود ایک گھریلو خاتون ہے، انہیں بھی بچپن میں کھیل کے میدان میں ملک کی نمائندگی کرنے کا شوق تھا لیکن کئی وجوہات کی بناء پر انہیں موقع نہ مل سکا اس لئے اب اپنے بچوں کو کھیل کے میدان میں اعلیٰ مقام تک پہنچانے کے لئے پرعزم ہے۔

حال ہی میں تھائی لینڈ کے شہر بنکاک میں منعقد ہونے والے ساؤتھ ایشین مقابلوں میں پاکستان کا نام روشن کرنے والے ننھے بہن بھائی پاکستان پہنچنے کے بعد اب ایک بار پھر پریکٹس کرنے میں مصروف ہے کیونکہ اب وہ ایک اور بین الاقوامی مقابلوں میں ملک کی نمائندگی کریں گے۔

پانچویں جماعت کے طالب علم 10 سالہ آیان اور ان کی 12 سالہ بہن وانیہ نے اپنی کامیابیوں اور مستقبل کے بارے میں کہا کہ والدین کی دعاؤں اور اساتذہ کی محنت کے باعث وہ فائنل تک پہنچے اور پاکستان کا نام روشن کیا۔ ننھنے کھلاڑی آیان نے بتایا کہ وہ فائنل میچ تو نہ جیت سکے لیکن ان کی بہن وانیہ نے فائنل جیت کر ایک بڑا کارنامہ انجام دے دیا ہے۔

وانیہ نے اپنی کامیابی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ساؤتھ ایشینز مقابلوں میں 13 ممالک کے کھلاڑیوں نے شرکت کی جس میں انڈیا، بنگلہ دیش، سری لنکا، انڈونیشیا، ملائشیاء سمیت دیگر ممالک کے کھلاڑی شامل تھے، لیکن ان تمام کھلاڑیوں کو انہوں نے شکست دی اور سبز ہلالی جھنڈے کو تھائی لینڈ میں لہرا دیا تھا۔ دونوں کھلاڑیوں کی والدہ ثناء کے مطابق وانیہ کو اگر حکومتی رہنمائی مل جائے تو وہ مستقبل میں ایک بین القوامی سطح کی بہترین کھلاڑیوں کے طور پر سامنے آسکتے ہیں کیونکہ وانیہ نے اب تک مختلف مقابلوں میں 3 مڈلز جیتے ہیں جس میں سے ایک سونا، ایک چاندی اور ایک تابنے کا مڈل شامل ہے۔

ننھنے کھلاڑیوں کے والد انجینئر غسان کے مطابق وانیہ گزشتہ 5 سالوں سے کھیل رہی ہے، انہوں نے وانیہ کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وانیہ نے 2021 میں ہونے والے ریجنل مقابلوں میں سلور مڈل جیتنے کے ساتھ کئی مڈلز ریجنل اور دوسرے مقابلوں میں اپنے نام کئے ہیں۔ ان کے مطابق اب وانیہ کی نظریں جی ون، جی ٹو اور تھری پر ہے۔ وانیہ کے مطابق وہ کوبرا نامی بین الااقوامی کھلاڑی سے متاثر ہے اور ان کی ویڈیو دیکھ کر ان سے نئے نئے گر اور طریقے سیکھتی ہیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button