بجلی چوروں کے خلاف صوبہ گیر مہم چلانے کا فیصلہ، ٹاسک فورس قائم
خیبر پختونخوا حکومت نے صوبہ بھر میں بجلی چوروں کے خلاف آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا اور اس ضمن میں تحصیل سطح پر خصوصی کمیٹیاں قائم کردی گئی ہیں جو بجلی چوروں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن کریں گی۔ ان کمیٹیوں کی نگران کیلئے ضلعی کمیٹی بھی قائم کی گئی ہے جبکہ اس تمام آپریشن کیلئے صوبائی سطح پر ٹاسک فورس کام کرے گی۔
محکمہ داخلہ خیبر پختونخوا کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق صوبہ بھر میں بجلی کی چوری روکنے اور بقایاجات کی وصولی کیلئے تین درجاتی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہے صوبائی، ضلعی اور تحصیل سطح پرٹاسک فورس کام کریگی صوبائی سطح پر ٹاسک فورس کے سربراہ سیکرٹری داخلہ ہوں گے جبکہ ممبران میں سیکرٹری توانائی، سیکرٹری صنعت، پور ڈویژن کے نمائندے، ایڈیشنل آئی جی سپشل برانچ، ڈویژنل کمشنرز، چیف ایگزیکٹو پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی، ڈائریکٹر فنانس پیسکو شامل ہیں۔ یہ ٹاسک فورس، بجلی چوری کی روک تھام اور نقصانات کنٹرول کرنے کیلئے کام کرے گی جبکہ ریکوری بھی بہتر بنائے گی اسی طرح یہ کمیٹی ہر مہینے ضلعی اور تحصیل سطح کی کمیٹی کی کارکردگی کا جائزہ لے گی۔
ضلعی کمیٹی کے کنوینئر ڈپٹی کمشنر ہوں گے جبکہ ان کے ممبران میں ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر، پشاور میں ایس ایس پی آپریشنز، پیسکو سپریٹنڈنٹ انجینئر اور سپیشل برانچ کا نمائندہ شامل ہوگا، کمیٹی تحصیل سطح پر قائم کمیٹی کی نگران کرے گی اور صوبائی ٹاسک فورس کے ساتھ رابطے میں رہے گی۔
تحصیل کمیٹی کے سربراہ اسسٹنٹ کمشنر ہوں گے، ممبران میں ایس پی پولیس، ڈی ایس پی پولیس اور متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او، ایگزیکٹو انجینئر اور متعلقہ ایس ڈی او، سپیشل برانچ کے نمائندے اور لائن مین کو شامل کیا گیا ہے۔
تحصیل کمیٹی فوری آپریشنز کا آغاز کرے گی اور پولیس کی مدد سے تمام غیر قانونی کنڈے اور کنکشن ختم کرے گی، اسی طرح تمام بقایاجات وصول کرے گی اور نادہندگان کے خلاف مقدمات درج کرے گی اسی طرح پیسکو کو ذمہ داری دی گئی ہے کہ وہ غیر قانونی کنکشن اور کنڈوں کی نشاندہی کریں گے۔
تمام اسسٹنٹ کمشنرز کے دفاتر میں ایک ٹیلی فون لائن مخصوص رکھی جائیگی جس پر عوام بجلی چوری کے حوالے سے شکایت درج کرا سکیں گے، پیسکو آپریشن شروع کرنے سے قبل تمام فیڈرز کے نام، ان میں نقصانات، کمرشل اور گھریلو صارفین کے حوالے سے معلومات فراہم کرے گا، چھاپہ مار ٹیم یہ یقینی بنائے گی کہ سب سے پہلے ان مقامات پر چھاپہ مارا جائے جہاں بجلی چوری زیادہ اور آمدن کم ہے۔ جہاں بھی بجلی چوری کی تصدیق ہوجائے گی وہاں مقدمہ درج کیاجائے گا اور الیکٹری سٹی ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائیگی۔
ایکسیئن کی یہ ذمہ داری ہو گی کہ جہاں بجلی چوری ہورہی ہو وہاں دوبارہ بجلی کنکشن نہ لگایا جائے پولیس چھاپہ مار ٹیم کو درکار سکیورٹی فراہم کرے گی بجلی چوروں کیخلاف مقدمہ درج ہونے کے 14 روز کے اندر اندر چالان جمع کرانا لازمی ہوگا۔ اسی طرح ضلعی کمیٹی ہر ہفتے رپورٹ صوبائی حکومت کو جمع کرائیگی۔ پیسکو اور صوبائی حکومت مشترکہ طور پر آپریشن کے حوالے سے آگاہی مہم چلائے گے۔