تنخواہوں کی عدم ادائیگی: ٹی ایم اے ملازمین کا صوبہ بھر میں ہڑتال کا اعلان
شاہد خان
خیبر پختونخوا میں تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن( ٹی ایم ایز) کا مالی بحران شدت اختیار کرگیا ہے، صوبائی حکومت کی جانب سے فنڈز کی عدم فراہمی کے باعث ٹی ایم ایز کے ملازمین گزشتہ پانچ ماہ کی تنخواہ سے محروم ہیں، فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن بھی نہیں ملی جس پر آل لوکل گورنمنٹ ایمپلائز فیڈریشن نے 11 ستمبر سے صوبہ بھر میں مکمل ہڑتال اور احتجاجی مظاہروں کا اعلان کردیا ہے۔
پشاور میں ٹی ایم اے کے ایک ملازمین نے ٹی این این کو بتایا کہ تنخواہ نہ ملنے کی وجہ سے دوستوں اور رشتے داروں کا مقروض ہوگیا ہے، اب مزید کوئی قرضہ بھی نہیں دے رہا یہی وجہ ہے کہ فاقہ کشی پر مجبور ہیں، بچوں کی تعلیمی اخراجات کے باعث سکول والے بھی نوٹسز بھجوارہے ہیں۔
فیڈریشن کے سرپرست اعلی شوکت کیانی کے مطابق صوبہ بھر میں ٹی ایم ایز کے 35 ہزار ملازمین ہیں، ان تمام ملازمین کے گھروں کا چولہا صرف اسی تنخواہ سے جلتا ہے لیکن گزشتہ پانچ ماہ سے ان ملازمین کو تنخواہیں نہیں ملی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تنخواہیں نہ ملنے کے خلاف ملازمین نے متعدد بار احتجاجی مظاہرے کئے ہیں لیکن حکومت اور محکمہ کی جانب سے محض وعدے کئے ہیں جبکہ عملی طور پر دیکھا جائے تو صوبائی حکومت فنڈز کے اجرا میں سنجیدہ نہیں ہے۔
ملازمین کے مطابق فیڈریشن کے عہدیداروں کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے گیارہ ستمبر سے صوبہ بھر میونسپل سروسز کا بائیکاٹ کیا جائے گا جبکہ بائیکاٹ کی صورت میں صفائی، پانی کی فراہمی، نکاس اب کے نالوں کی صفائی اور دیگر میونسپل سروسز مکمل طور پر بند کی جائیں گی۔
دوسری جانب پشاور میں میونسپل سروسز فراہم کرنے والے واٹر اینڈ سینی ٹیشن سروسز پشاور کے ترجمان حسن خان نے بتایا کہ ٹی ایم ایز ملازمین کے احتجاج سے پشاور میں میونسپل سروسز متاثر نہیں ہو گی کیونکہ ڈبلیو ایس ایس پی خودمختار کمپنی ہے اور وہ باقاعدگی ملازمین کو تنخواہیں دیتی ہے۔ کمپنی میں ٹی ایم ایز کے کچھ ملازمین بھی خدمات انجام دے رہے ہیں لیکن ان ملازمین کو تنخواہ ڈبلیو ایس ایس پی دیتی ہے اور اس میں ابھی تک کوئی تعطل نہیں آیا۔