‘اتنے پیسے نہیں بچتے کہ پرندوں کے نخرے اٹھا سکوں’
محمد اسرار مہمند
پشاور کے رہائشی وقار حسین بچپن سے گھر میں مخلتف قسم کے نایاب پرندے پال رہے ہیں۔ وقار حسین جاوا برینڈ کا طوطا کندے پر بیٹھائے باچا خان چوک میں پرندوں کے بازار پہنچتے ہی اپنے نایاب قسم کے طوطے کو بیچنے کے لیے باو تاو میں لگ گئے کیونکہ ان کے مطابق اب مزدوری کرکے اتنے پیسے نہیں بچتے کہ پرندوں کے نخرے اٹھا سکوں۔
وقار نے بتایا کہ موجودہ وقت میں دن کی دیہاڑی اتنی بنتی ہے کہ اپنا پیٹ پال سکے جبکہ ان میں اب اس بے زبان پرندے کو پالنے کی ہمت نہیں ہے اس لیے وہ مجبور ہوکر اسے بچنے نکلے ہیں۔
ٹی این این سے بات کرتے ہوئے وقار نے بتایا کہ ملک میں حالیہ بے تحاشہ مہنگائی نے شہریوں کی بنیادی ضروریات کو محدود کر دیا ہے، جہاں اب نرالے شوق پالنے کے لیے جگہ میسر نہیں وہاں مہنگائی کی لہر نے پرندوں کی خوراک اور دیگر اشیا بھی اپنے لپیٹ میں لے لیا ہے۔
پرندوں کی مارکیٹ میں بیوپاری رحمت اللہ نے بتایا کہ اب لوگ پرندے واپس بیچنے آتے ہیں، لوگوں کے لیے درجن کبوتر اور دیگر پرندوں کی پالنا بس سے باہر ہوگیا ہے۔ ان کے بقول کاروبار میں جمود سے اس بازار میں پرندوں کی سُریلی آوازیں اب شور بن گئیں ہیں۔
خیال رہے کہ حالیہ مہنگائی کے باعث برڈ فیڈ کی قیمتوں میں 30 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے۔ عموما ہر پرندہ باجرہ شوق سے کھاتا ہے، بیشتر لوگ گھروں میں دو درجن سے زائد پرندے پالتے ہیں جس کی قیمت سو روپے فی کلو ہوگئی ہے۔اسی طرح بنگ دانہ اور سورج مکھی ڈھائی سو جبکہ مرغی دانہ 120 روپے کلو ہوگیا جسے زیادہ تر مرغیوں، تیتر اور دیگر قیمتی پرندوں کی افزائش نسل کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔
رحمت اللہ کے مطابق روزگار ماند ہونے کے باعث دکاندار اخراجات پورے کرنے کے لئے پریشان ہیں، صرف یہی نہیں بلکہ پرندوں کے کھانے والے برتن اور پنجرے سمیت دیگر استعمال کی اشیاء بھی پچاس سے ساٹھ روپے مہنگی ہوگئی ہیں۔
ادھر پالتو جانور اور پرندے پالنے کے شوقین محمد عمیر نے ٹی این این کو بتایا کہ پچھلے دنوں ان کی ایک (پرشین) نایاب قسم کی بلی گھریلو خوراک کھانے کی وجہ سے بیمار پڑ گئی، بروقت ہسپتال پہنچانے پر بھی بلی جانبر نہ ہوسکی، کیونکہ تجویز کی گئی مہنگی دوائیاں اور خوراک قوت خرید سے باہر تھی۔
دوسری جانب پرندوں کے امراض کے ڈاکٹر یاسر کا کہنا ہے کہ گھریلو خوراک دینے سے ایمپورٹڈ پرندے مختلف بیماریوں میں مبتلا ہونے کا بھی خطرہ ہوجاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پرندوں کو مختلف بیماریوں سے بچانے کے لیے سال میں ایک بار ویکسین لگانا لازمی ہے تاہم مارکیٹ میں ویکسین کی قیمتیں بھی 35 سو سے بڑھ کر 4 ہزار روپے تک پہنچ گئی ہے۔ اسی طرح مختلف قسم کی خوراک بھی ایک سے 15 سو یا اس سے زائد قیمت پر ملتی ہے۔