بجلی کے بلوں پر احتجاج، جماعت اسلامی کے رہنماؤں پر مقدمات درج
پشاور پولیس نے بجلی کے بلوں میں اضافے اور مہنگائی کے خلاف احتجاج کرنے پر جماعت اسلامی کے متعدد رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔
مقدمے میں جماعت اسلامی کی قیادت بحراللہ ایڈوکیٹ، خالد گل مہمند، ظاہر شاہ، طاہر زرین، حاجی قدیر، عمر گل، عاطف سمیت کئی رہنماؤں کو نامزد کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق جماعت اسلامی گزشتہ روز احتجاج کے دوران کار سرکار میں مداخلت کرتے ہوئے سڑکوں کو بند رکھا جبکہ جماعت اسلامی کے کئی کارکنان نے دوران احتجاج کئی سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔
ایف آئی آر میں مزید کہا گیا ہے کہ جماعت اسلامی کے کئی کارکنان نے پشاور، اشرف روڈ کے دوکانداروں پر زبردستی دوکانیں بند کرائی، دوکانیں بند نہ کرانے کی صورت میں دوکانداروں کو دھمکیاں بھی دی گئی، اسی طرح بعض جگہ پر تھوڑ پھوڑ بھی کیا گیا، احتجاج کے دوران رہنماوں نے اشتعال انگیز تقاریر کئے اور اشتعال دلا کر عوام سے بھی حکومت مخالف نعرہ بازی کروائی گئی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز جماعت اسلامی کی کال پر ملک کے دیگر شہروں کی طرح خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں بھی مہنگائی، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اور بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف شدید احتجاج کیا گیا تھا۔
احتجاج کے ساتھ ساتھ شہر بھر میں تجارتی مراکز، مارکیٹس و دوکانیں بند رہیں۔ احتجاج میں پشاور کے تاجر برادری اور ایک بڑی تعداد میں عوام نے بھی شرکت کی تھی۔