لائف سٹائل

ہسپتالوں کو غیر طبی فضلہ اٹھانے کے لیے معاہدہ کرنے کے نوٹس جاری

واٹر اینڈ سینی ٹیشن سروسز پشاور (ڈبلیو ایس ایس پی) نے پشاور کے سرکاری اور پرائیویٹ ہسپتالوں کا میونسپل (غیر طبی) فضلہ اٹھانے کے لیے کمپنی کے ساتھ معاہدے کرنے کے نوٹس جاری کر دیے، اب تک پانچوں زونز میں 59 ہسپتالوں کو نوٹس جاری کئے گئے ہیں جن میں تقریباً ڈیڑھ درجن نے معاہدوں کے لیے ڈبلیو ایس ایس پی سے بات چیت شروع کر دی ہے جبکہ دیگر مروجہ قوانین اور قواعد وضوابط کے بارے میں معلومات حاصل کر رہے ہیں۔

یہ نوٹس پاکستان تحفظ ماحولیات ایکٹ 1997ء، خیبر پختونخوا تحفظ ماحولیات ایکٹ 2014 ء کے تحت ضلعی انتظامیہ، خیبر پختونخوا ہیلتھ کیئر کمیشن اور ادارہ تحفظ ماحولیات سے مشاورت کے بعد جاری کئے گئے ہیں جبکہ اگلے چند روز میں ہسپتالوں کو تیسرا نوٹس بھی جاری کیا جائے گا جس کے بعد میونسپل فضلہ اٹھانے کے لیے ڈبلیو ایس ایس پی کے ساتھ معاہدہ نہ کرنے والے ہسپتالوں کے خلاف خیبر پختونخوا ہیلتھ کیئر کمیشن، ضلعی انتظامیہ اور ادارہ تحفظ ماحولیات کارروائی کریں گے۔

ڈبلیو ایس ایس پی کے جنرل منیجر آپریشن انجینئر تراب شاہ کا کہنا ہے کہ ڈبلیو ایس ایس پی پہلے ہی 10 ہسپتالوں اور مراکز صحت کا غیر طبی فضلہ اٹھا رہی ہے، شہر کے ہسپتالوں کے پاس غیر طبی فضلہ تلف کرنے کے لیے جگہ اور مطلوبہ آلات نہیں ہیں، رات کی تاریکی میں ہسپتالوں کا فضلہ غیر مقررہ مقامات پر پھینکا جاتا ہے جس سے ماحولیاتی آلودگی اور بیماریاں پھیل رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں کو معاہدے کے لیے پابند کرنے کے سلسلے میں محکمہ صحت سے رابطہ کیا جارہا ہے، کئی ہسپتالوں کی انتظامیہ نے قوانین مانگے ہیں جبکہ ماحول کو صاف رکھنے، ہسپتالوں کا غیر طبی فضلہ محفوظ طریقے سے تلف کرنے اور وبائی امراض کا انسداد یقینی بنانے کا یہ ایک پائیدار طریقہ ہے۔

ان کے بقول پشاور میں ڈبلیو ایس ایس پی واحدہ ادارہ ہے جو ڈمپنگ سائٹ میں کوڑا کرکٹ کو سائنسی اور ماحولیاتی بنیادوں پر تلف کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ہیلتھ کیئر کمیشن اور ادارہ تحفظ ماحولیاتی سے بھی رابطے میں ہیں، تینوں اداروں نے فوکل پرسنز مقرر کر دیئے ہیں جو قانونی عمل آگے بڑھا رہے ہیں۔

تراب شاہ کے مطابق معاہدے محکمہ صحت، ہیلتھ کیئر کمیشن اور ادارہ تحفظ ماحولیات کے مروجہ قواعد وضوابط اور انہی اداروں کی آراء کی روشنی میں کئے جائیں گے تاکہ کہیں اختیارات اور مینڈیٹ سے تجاوز کا شبہ نہ ہو، ابھی ابتدائی مرحلہ ہے مجوزہ معاہدوں کی شرائط ان اداروں اور ہسپتالوں کی انتظامیہ کی آراء اور تجاویز کی روشنی میں طے کی جائیں گی۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button