خیبر پختونخوا میں ایک بار پھر صحت کارڈ پر علاج معطل کردیا گیا
خیبر پختونخوا میں ایک بار پھر صحت کارڈ پر علاج معطل کردیا گیا۔
اس سلسلے میں اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن آف پاکستان کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق صوبہ بھر میں صحت کارڈ پر نئے داخلے بند کر دیے گئے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے شروع کیے گئے صحت انصاف کارڈ کے تحت مفت علاج سروس کو معطل کر دیا گیا ہے، جس پر کل سے عمل درآمد شروع ہوچکا ہے۔
اسٹیٹ لائف انشورنس کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق 22 اگست سے صحت انصاف کارڈ پر نئے داخلے نہیں کیے جائیں گے، تاہم پیشگی اجازت ملنے پر صرف ایمرجنسی علاج کیا جائے گا۔
نوٹیفکیشن میں لکھا گیا ہے کہ فنڈر کی عدم دستیابی کے باعث سروس کو معطل کیا جا رہا ہے، گزشتہ ایک سال سے فنڈ فراہم نہیں کیے گئے۔
ڈاکٹر ریاض تنولی کے مطابق گزشتہ ایک سال سے 21 ملین فنڈز تاحال نہیں موصول نہیں ہوئے ہیں۔ فنڈز کی عدم دستیابی کے باعث سروس کو جاری نہیں رکھا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے ایک ملین کی قسط جاری کی وہ چیک بھی تاحال موصول نہیں ہوا ہے۔