مردان : خاتون سوشل ورکر کا منگاہ پولیس چوکی انچارج پر ناجائز مطالبات کا الزام
عبدالستار
مردان میں ایک سوشل ورکر خاتون نے الزام لگایا ہے کہ منگاہ پولیس چوکی انچارج نے انکا جینا دو بھر کردیا ہے۔ گزشتہ روز مردان پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران منگاہ کی رہائشی خاتون نے کہا ہے کہ وہ چوکی انچارج کے نامناسب رویئے اور ناجائز مطالبات سے تنگ آچکی ہیں اعلی حکام انہیں تحفظ اور انصاف فراہم کرے۔
خاتون نے بتایا کہ وہ ایک سوشل ورکر ہیں اور دو بچوں کی ماں ہیں۔ انہوں نے چوکی انچارج صابر خان پر الزام عائد کیا کہ وہ ان سے ناجائز ڈیمانڈکررہا ہے کبھی ایک بہانے تو کبھی دوسرے بہانے انکو تنگ کرتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ گذشتہ شب انکے گھر کے قریب سفید کپڑوں میں مشکوک لوگ نظرآئے ہیں انکو خدشہ ہے کہ یہ سب کچھ مذکورہ چوکی انچارج کی ایماء پر کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس نے گذشتہ شب دفعہ 107 میں انکے بیٹے کی گرفتاری کے لئے چادر اورچاردیواری کا تقدس پامال کیا اور انکے بیٹے کو گرفتارکرکے گاڑی میں ڈال کرمختلف تھانوں کے چکر لگوائے۔
انہوں نے کہا کہ مشکوک افراد کے حوالے سے انہوں نے تھانہ صدر کے ایس ایچ او کو بھی فون کرکے صورتحال سے آگاہ کیا ہے لیکن انکو کہیں سے بھی انصاف نہیں مل رہا ہے۔ اعلیٰ حکام انہیں چوکی انچارج کے ظلم و زیادتی سے نجات دلاکر تحفظ فراہم کرے اورچوکی انچارج کے خلاف کاروائی کرکے انصاف دلایاجائے۔
اس حوالے سے پولیس تھانہ صدر منگا چوکی کے انچارج اسسٹنٹ سب انسپکٹر صابر خان نے ٹی این این کو بتایا کہ منگا کے رہائشی ہمایون کی اہلیہ ممساۃ نویدہ کے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کے بیٹے ذوالقرنین ولد ہمایون کے خلاف دوالگ الگ مقدمات دفعہ 107 اور دفعہ 151 شکایات کندگان کی جانب سے درج ہے اور پولیس منگا چوکی نے اپنے فرائض سرانجام دیتے ہوئے گزشتہ روز ذوالقرنین کو گرفتار کرلیا اور اگلی صبح عدالت مین پیش کردیا جن کو عدالت سے ضمانت پر رہائی ملی ہے۔
اے ایس آئی صابر خان نے کہاکہ خاتون نے بیٹے کی گرفتاری کے بعد چوکی آکر پولیس اہلکاروں کو گالیاں بھی دی ہیں لیکن خاتون ہونے کی وجہ سے پولیس اہکاروں نے صبر وتحمل سے کام لیا جبکہ ان کے شوہر ہمایون نے کال کرکے تبادلہ کرنے کی بھی دھمکیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ان کے بیٹے کی منشیات فروشی کے حوالے سے بھی شکایات آچکی ہیں۔