علی مسجد میں ہونے والے دھماکے کی اطلاع پہلے سے موصول ہوئی تھی: ایف آئی آر
عبد القیوم آفریدی
ضلع خیبر جمردو علی مسجد میں ہونے والے خودکش دھماکے کی ایف آئی آر تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کردی گئی۔
ایس ایچ او گل ولی کی مدعیت میں درج ایف آئی آر میں 5 افراد کو نامزدکیا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ خودکش کے سہولت کار ابوزر،عبداللہ شلمانی، کمانڈر ایوب ،کاشف و دیگر تھے۔
ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ خودکش حملہ آور، ان کے ساتھی کی اطلاع پہلے سے موصول ہوئی تھی۔ حملہ آور کی گرفتاری کے لئے مسجد میں سرچ کیا جارہا تھا کہ دھماکہ ہوا۔ دھماکہ سے ایڈیشنل ایس ایچ اوعدنان آفریدی موقع پر شہید ہوئے۔
ایف آئی آر کے مطابق دھماکے کے بعد حملہ آورکے سہولت کار کوزخمی حالت میں گرفتار کیا گیا۔ خودکش حملہ اور کے ساتھی ابوزر سے پستول، کارتوس اور 200 روپے برآمد کئے گئے۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ گرفتار ساتھی ابوزر نے خودکش حملہ آور انصار افغانی کو جیکٹ پہنایا۔ سہولت کار کی نشاندہی پر ایک خودکش جیکٹ اور دیگر زیر استعمال موادبھی برآمد کیا گیا۔ خودکش حملہ اور اور سہولت کار کا ٹارگٹ پولیس موبائل تھی۔
خیال رہے جمرود علی مسجد میں ہونے والے دھماکے میں ایڈیشنل ایس ایچ او عدنان آفریدی جاں بحق ہوئے تھے۔
سی سی پی او پشاور اشفاق انور کے مطابق علاقے میں مشکوک افراد کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی، جس پر ایڈیشنل ایس ایچ او اور ان کے ساتھ نفری وہاں پہنچی تو حملہ آور نے ان کو دیکھ کر وہاں سے فرار ہونے کی کوشش کی۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے حملہ آور کا تعاقب کیا اور اسی دوران حملہ آور مسجد کے اندر چلے گئے اور وہاں اس نے خود کو اڑا دیا، جس کے نتیجے میں ایڈیشنل ایس ایچ او جان سے گئے۔
یاد رہے کہ ضلع خیبر میں 20 جولائی کو باڑہ بازار کے تحصیل کمپاؤنڈ میں واقع پولیس اسٹیشن کے مرکزی دروازے کے قریب دھماکے سے 3 افراد جاں بحق جبکہ پولیس اہلکاروں سمیت 7 افراد زخمی ہوگئے تھے۔