خیبر پختونخوا کا آخری گاؤں سور لاسپور سیاحوں کو اپنی طرف کھینچ لاتا ہے
ناصر زادہ
خیبر پختونخوا کا آخری گاؤں سمجھنے والا اپر چترال کا خوبصورت علاقہ سور لاسپور شندور کے راستے گلگت بلتستان کے ساتھ بارڈر پر واقع ہے اور شندور جانے والے سیاح سور لاسپور کی خوبصورتی کی وجہ سے یہاں ضرور قیام کرتے ہیں۔
چترال شہر سے چھ اور مستورج سے دو گھنٹے کے فاصلے پر واقع سور لاسپور میں سرسبز کھیت، باغات ،صاف پانی کے چشمے، دریا اور اونچے پہاڑ ہیں جس کی وجہ یہ علاقہ دور دور سے پرکشش نظر اتا ہے۔ سور لاسپور سے ایک راستہ شندور کے پاس سے گلگت، دوسرا راستہ( جو ایک ٹریک ہے) اپر دیر کمراٹ سے ملا ہوا ہے جبکہ ایک راستہ گولین سے ملا ہوا ہے۔
لاسپور کے مقامی شخص اکبر حسین نے ٹی این این کو بتایا کہ سور لاسپور سیاحت کے لیے بہت اہم جگہ ہے اور اس علاقے میں یہ صلاحیت موجود ہے کہ سیاحوں اپنی جانب کھینچ لائے۔ ان کا کہنا تھا کہ سور لاسپور میں چھوٹے بڑے 16 گلیشئرز ہیں اس کے علاوہ تین مشہور پاسسز بھی واقع ہیں جس میں ایک پاس کمراٹ جاتا ہے دوسرا سوات کلام اور تیسرا پاس شندور کے زاستے گلگت سے ملتا ہے۔
اکبر حسین نے بتایا کہ بونی سے لاسپور تک سڑک پر کام جاری ہے، اگر یہ کام جلدی مکمل ہوجائے تو سیاحوں کی آمد میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے جبکہ ونٹر سپورٹس کے لیے یہ علاقہ بہت موزوں ہے، اس علاقے میں سردی زیادہ ہوتی ہے اس لیے یہاں جولائی میں بھی موسم سرد ہوتا ہے اور زیادہ تر سیاح جولائی میں یہاں کا وزٹ کرتے ہیں۔
محکمہ سیاحت خیبر پختونخوا نے سیاحوں کی سہولت کے لیے سڑک کے کنارے سرسبز میدان میں کیمپئن فاڈز بنانے ہیں جن میں سیاحوں کے تمام سہولیات مہیا کی ہے اور سیاح فیملی کے ساتھ اس میں وقت گزار سکتا ہے۔
محکمہ سیاحت کے ترجمان سعد خان نے ٹی این این کو بتایا کہ اس کیمپئن فاڈز میں سیاح مناسب ریٹ پر قیام کرسکتے ہیں اس کے لیے سیاح سب سے پہلے ٹوارزم کے ویب سائٹ سے معلومات حاصل کرسکتے ہیں اور وہاں پر ہی ان لائن بوکنگ کرسکتے ہیں۔
سعد خان نے بتایا کہ کیمپئن فاڈز میں دو بیڈ اور چار بیڈ کے فاڈز بنے ہوئے ہیں جن میں ٹائلٹ اور کیچن کی سہولت موجود ہیں، سیاح واکننگ بھی کرسکتے ہیں اور چاروں طرف دلکش نظاروں سے محفوظ بھی ہوسکتے ہیں۔
پشاور سے اپنی فیملی کے ساتھ آئے سیاح حسین نے ٹی این این کو بتایا کہ وہ شندور سے واپس جا رہے لیکن جب انہوں نے یہ جگہ دیکھی تو اب ان کا واپسی کرنے کا دل نہیں کرتا، یہ بہت خوبصورت جگہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اب وہ دو دن یہاں گزاریں گے اور وہ خیبر پختونخوا کے اخری گاؤں سور لاسپور بھی دیکھیں گئے۔
اسلام اباد سے آئے صمدیار نے بتایا کہ سور لاسپور کی خوبصورتی واقعی بے مثال ہے، ایک طرف یہاں گرمی نہیں تو دوسرے طرف یہاں کے سرسبز ماحول انسان کی روح کو تازہ کر دیتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سڑک پر بہت سست کام جاری ہے اگر حکومت اس کی طرف توجہ دیں، سڑک بنائے اور یہاں پر مزید سہولیات دیں تو اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ علاقہ سیاحت کے لیے سنگہ میل ثابت ہوگی۔