یونانی کشی حادثہ، اہم انسانی اسمگلر گوجرانوالہ سے گرفتار
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے یونان اور لیبیا کے بحری جہاز کے حادثات میں ملوث دو اہم انسانی اسمگلروں میں سے ایک کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق یونان میں پیش آنے والے سانحے میں ملوث ایک اہم ملزم محمد سلیم سنیارے کو ایف آئی اے کی مقامی ٹیم نے ایک بڑی کارروائی کے دوران گجرات سے گرفتار کرلیا ہے۔
گرفتار کئے جانے والا محمد سلیم سنیارے مرکزی ملزم آصف سنیارے کا بھائی ہے جو تاحال مفرور ہے، ملزم سلیم نے مبینہ طور پر لوگوں کو غیر قانونی طور پہ یورپ بھجوانے کے لیے ان سے لاکھوں روپے وصول کیے۔ ایف آئی اے ترجمان کے مطابق ملزم کے خلاف ایف آئی اے کی گجرات برانچ میں پہلے ہی 9 مقدمات درج ہیں۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے کے مطابق سلیم نے ہنڈی/حوالہ کے ذریعے اپنے بھائی کو رقم بھیجی اور یونان سانحے کے بعد روپوش ہو گیا، ملزم کو جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے گرفتار کیا گیا، اس حوالے سے مزید تفتیش جاری ہے۔
ایف آئی اے کے مطابق مرکزی ملزم آصف سنیارے اس وقت لیبیا میں موجود ہے اور وہاں اس کے مختلف محفوظ ٹھکانے ہیں۔
یاد رہے گزشتہ ماہ مبینہ طور پر 350 پاکستانیوں سمیت 800 افراد کو اٹلی لے کر جانے والی ماہی گیروں کی کشتی یونان کے قریب الٹ گئی تھی، اس واقعے کے بعد ملک بھر میں انسانی اسمگلروں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا گیا تھا جس میں اب تک بہت سے لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
14 جون کو یونان میں تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 79 مسافر ہلاک ہو گئے تھے جبکہ 104 کو زندہ نکالا گیاتھا، مرنے والوں میں 35 کا تعلق شام، 30کا تعلق مصر اور 12 کا تعلق پاکستان اور 2 کا فلسطین سے ہے۔