جرائم

لوئر کوہستان میں گاڑی کو حادثہ، 6 افراد جاں بحق 4 زخمی

آفتاب مہمند

خیبر پختونخوا کے ضلع لوئر کوہستان میں مسافروں کی گاڑی گہرے کھائی میں گرنے سے 6 افراد جاں بحق جبکہ 4 زخمی ہوگئے۔

ریسکیو 1122 کے مطانق بشام سے کولئی پاس جانے والی گاڑی گہرے کھائی میں جاگری جس کے نتیجے میں ایک خاتون اور بچی سمیت 6 افراد موقع پر جاں بحق ہوگئے جبکہ گاڑی میں سوار 4 افراد شدید زخمی ہوئے ہیں۔

ریسیکو ترجمان کا کہنا ہے کہ واقعہ کے بعد امدادی ٹیموں نے جائے وقوعہ پہنچ کر کھائی میں گرنے والی لاشیں اور زخمیوں کو نکال کر تحصیل ہسپتال پٹن منتقل کردیا۔

پٹن ہسپتال انتظامیہ کے مطابق حادثے میں جاں بحق افراد کا تعلق قلاع، میدان اور پروداٹ علاقوں سے ہیں جن میں سے چار افراد کی شناخت نور، فضل، جمشید اور مولانا ادریس کے ناموں سے ہوئی ہے جبکہ زخمیوں میں نعیم، مبشرہ، شبنم اور بشریٰ شامل ہیں۔

ادھر کوہستان سے تعلق رکھنے والے صحافی سجمل یودون نے ٹی این این کو بتایا کہ کوہستان ایک خطرناک پہاڑی سلسلہ ہے، کچی سڑکیں، دشوار گزار راستے اور سخت ترین چڑھائیوں کی وجہ سے ایسے حادثات رونما ہوتے ہیں۔

ان کے بقول کوہستان کے حدود میں واقع شاہرائے قراقرم، جو کھائیوں کے اوپر بنی ہوئی ہے، پر بھی ایسے حادثات پیش آتے ہیں جبکہ ایک اندازے کے مطابق اب تک درجنوں بڑے بڑے ہائی ایس، کے ٹو گاڑیاں، موٹرز اور دیگر مسافر وینز اونچائی سے گر کر دریائے سندھ میں لاپتہ ہوگئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ کوہستان میں ڈاٹسن، موٹر اور جیپ چلانے والے ڈرائیورز ان ٹرین ہوتے ہیں اس لیے یہاں تسلسل کے ساتھ چھوٹے بڑے حادثات پیش آتے ہیں اور حالیہ کولئی پاس کا واقعہ بھی اس کی ایک کڑی ہے جبکہ جہاں تک ریسکیو کرنے کا تعلق ہے تو افسوس کی بات ہے کہ کوہستان کے تینوں اضلاع لوئر، اپر اور کولئی پاس میں ایک بھی ڈسٹرکٹ ہسپتال موجود نہیں ہے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ علاج کی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے اکثر زخمی افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں کیونکہ ایسے حادثات میں زخمیوں کی علاج کا انحصار تحصیل ہسپتالوں، آر ایچ سی ایز اور بی ایچ یوز پر ہوتا ہے جہاں مطلوبہ سہولیات کا نام و نشانہ تک نہیں ہے۔

Show More

Salman

سلمان یوسفزئی ایک ملٹی میڈیا جرنلسٹ ہے اور گزشتہ سات سالوں سے پشاور میں قومی اور بین الاقوامی میڈیا اداروں کے ساتھ مختلف موضوعات پر کام کررہے ہیں۔

متعلقہ پوسٹس

Back to top button