رحمت اللہ سواتی
محکمہ تعلیم لوئر دیر نے 9 مئی کے واقعات میں مبینہ طور پر ملوث مختلف کیڈر کے 22 اساتذہ اور 2 کلاس فور کی معطلی کے احکامات جاری کردئے۔
ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر لوئر دیر محمد امین خان کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ڈپٹی کمشنر لوئر دیر افتخار احمد نے 9 مئی کے واقعات کی تحقیقات کے لئے محکمہ تعلیم کو کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی تھی جس پر ڈی ای او محمد امین خان نے محکمہ تعلیم لوئر دیر کے تشکیل کردہ انکوائری کمیٹی نے انکوائری کے بعد مبینہ طور پر 9 مئی کے واقعات میں ملوث 22 اساتذہ اور 2 کلاس فور ملازمین کو معطل کردیا۔
ان ملازمین میں طاہر الطاف جی پی ایس شمشی خان، حیات گل جی پی ایس میرگام، رضوان اللہ جی پی ایس گمبت بانڈہ، فرمان اللہ جی پی ایس کندو مچلہ میدان، لطیف اللہ جی پی ایس گمبتگے، راحت اللہ جی پی ایس عمر رحمان کورونہ، یحی ٰخان جی پی ایس برخانے بالا، رحیم اللہ جی پی ایس سہسدہ چکددرہ، خور شید عالم جی پی ایس کنڈرو، منظور قادر ڈھیری خال، رحمان اللہ ڈھیری خال، اقبال علی جی پی ایس خال نمبر 1، امتیاز جی پی ایس خال نمبر 1، عاقب سید جی پی ایس خال نمبر 1، مرتضیٰ جی پی ایس منصور آباد خال، جلال الدین جی پی ایس کمرٹال، عثمان زادہ جی پی ایس کمال خیل ٹال، مشتاق جی پی ایس غالیگے شامل ہیں۔
ایسی طرح جی ایچ ایس تازہ گرام کے جونئیر کلرک محسن، جی ایم ایس خواص کے پی ای ٹی جمال فاروق، جی ایم ایس لال کوکے ٹی ٹی عبدالباسط، جی ایچ ایس راموڑہ کے شہاب درانی، اور جی ایچ ایس ایس لعل قلعہ کے نائب قاصد حنیف شاہ، جی پی ایس علی مست کے چوکیدار اعظم خان کو معطل کردیا گیا۔
اعلامیہ کے مطابق مذکورہ اساتذہ اور دیگر اہلکاروں کو محکمہ تعلیم کے رولز 2011 کے تحت 90 دنوں کے لئے معطلی کے احکامات جاری کردئے گئے ہیں۔