آفتاب مہمند
چارسدہ میں کالج کی طالبہ کی سر عام بے عزتی کرکے انکو ڈرانے دھمکانے کا واقعہ پیش آیا ہے۔ یہ واقعہ اتمانزئی میں اس وقت پیش آیا جب اتمانزئی، سلطان آباد کی رہائشی اور گورنمنٹ گرلز کالج تاجو بی بی کی طالبہ امتحانی پرچہ دینے کے بعد گھر واپس آرہی تھی تو راستے میں موٹر سائیکل پر موجود فیصل نامی لڑکے نے شوال کو تنگ کرکے موٹر سائیکل کے ذریعے زخمی کر دیا۔
اس حوالے سے رابطہ کرنے پر متاثرہ لڑکی نے ٹی این این کو بتایا کہ وہ تاجو بی بی گرلز کالج میں سیکنڈ ائیر، آرٹس کی طالبہ ہے اور انکے ہمراہ اس وقت چھٹی کلاس میں پڑھنے والی انکی چھوٹی بہن بھی تھی۔ انکا پہلا پرچہ ہوا تھا اور ایک چنگ چی کے ذریعے واپس گھر آرہی تھی۔ گھر سے تھوڑے فاصلے پر روڈ کنارے وہ سواریوں کے سٹاپ پر اتری اور پیدل گھر جب آنے لگی تو اتمانزئی، سلطان آباد کا ایک رہائشی فیصل نامی لڑکا وہاں موٹر سائیکل پر موجود تھا۔ دونوں بہنوں کو روکا، کوئی چیز پھینکی۔ اس کا چادر زبردستی اتارا، ہاتھ لگانے کی کوشش کی، انکی بے عزتی کی اور آخر میں اس کو اور چھوٹی بہن کو موٹرسائیکل سے مار کر زخمی کیا۔ ملزم اس وقت موٹر سائیکل کے ذریعے فرار ہو گیا۔ دونوں بہنیں جب گھر آئی تو شدید پریشان تھی اور خوف بھی طاری ہوا تھا۔ ایسے میں والدہ نے وجوہات کا پوچھا تو سارا قصہ سنایا۔
متاثرہ لڑکی کہتی ہے کہ یہی لڑکا دو تین سال سے کبھی ایک جگہ کبھی دوسری جگہ راستے میں کھڑا ہوتا تھا وہ والدین کو بتاتی رہی۔ والدین کہتے رہے کہ بیٹی کسی کا پرواہ مت کر اپنی پڑھائی پر توجہ دینا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وہ کبھی بھی نہیں گھبرائی نہ ڈر محسوس کیا ہمیشہ اپنی پڑھائی پر توجہ دی ہے۔ آئندہ بھی بلاخوف وہ کالج جائے گی۔ انکے مزید پیپرز ابھی ہونا باقی ہے بھرپور ہڑھائی کیساتھ وہ امتحان میں شرکت کرے گی اور آئندہ بھی اپنی پڑھائی کو جاری رکھے گی۔ وہ اس بات پر خوشی محسوس کر رہی ہے کہ صرف والدین نہیں پوری فیملی چٹھان کیطرح انکے ساتھ کھڑی ہے۔ پوری اہل خانہ کا عزم ہے آپ نے تعلیم مکمل کرکے ایک اچھا انسان ہی بننا ہے۔
متاثرہ لڑکی کے والد شمشاد علی نے ٹی این این کو بتایا کہ وہ واپڈا سے ایک ریٹائیرڈ ملازم ہے۔ انکی یہی دو بیٹیاں اور ایک چھوٹا بیٹا ہے جو کلاس ون میں پڑھتا ہے۔ مزکورہ واقعہ پیش آنے کے بعد انکو اب یہ خوف محسوس ہو رہا ہے کہ کہیں انکی بیٹیوں کی تعلیم ادھوری نہ رہ جائے۔ پھر بھی انکی کوشش ہوگی کہ وہ اپنے بیٹیوں کو پڑھائے۔ انہوں نے بتایا کہ انکی بیٹی کا ایک مرتبہ فیصل نے رشتہ مانگا تھا جس پر وہ راضی نہیں ہوئے تھے۔ ایک مرتبہ وہ فیصل کے والد کے ہاں بھی گئے تھے کہ انکا بیٹا انکی بیٹی کو تنگ کرتا رہتا ہے۔ شمشاد علی نے مزید بتایا کہ انکی کسی کے ساتھ نہ دشمنی ہے اور نہ ہی کوئی تنازعہ۔ اب چونکہ فیصل نے باقاعدہ ایک حرکت کی ہے لہذا انہوں نے پہلے روزنامچہ اور اب باقاعدہ ایف آئی آر بھی کٹوا لی۔ انکو پوری امید ہے کہ پولیس ملزم کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی کریں گی اور حکومت انکے اہل خانہ کو مکمل تحفظ فراہم کریں گے۔
مزکورہ واقعہ پیش آنے کے بعد ٹی این این نے چارسدہ کی تھانہ سٹی سے رابطہ کیا تو تھانہ ایس ایچ او بہرہ مند نے بتایا کہ پولیس نے واقعہ کا باقاعدہ مقدمہ درج کر لیا ہے۔
ملزم کے گھر پر پولیس نے چھاپہ مارا ہے تاہم کہیں اور روپوش ہو جانے کے باعث ابتدائی طور پر ملزم کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جا سکی۔ اپنی انفارمیشن سسٹم کے ذریعے جلد ہی فیصل کی گرفتاری عمل میں لاکر انکو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
بہرہ مند نے مزید بتایا کہ پولیس کو اس معاملے میں پیسوں کے لین دین کے حوالے سے سے بھی اطلاعات ملی ہیں جبکہ شوال کے اہل خانہ کا اپنا ایک موقف ہے اسی لئے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔ جب ملزم کی گرفتاری عمل میں لائی جائے گی تو تمام تر حقائق کو سامنے لاکر ذرائع ابلاغ ہی کے ذریعے قوم کے سامنے لایا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ چارسدہ میں بچیاں تعلیمی اداروں کو آتے جاتے بالکل محفوظ ہیں۔ تعلیمی اداروں کی بچیوں کو تحفظ فراہم کرنا پولیس ہی کی ذمہ داری ہے جو وہ احسن طریقے سے نبھا رہے ہیں۔